عام آدمی پارٹی - عوامی بہبود کے زیادہ سے زیادہ اقدامات کی خواہش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-01

عام آدمی پارٹی - عوامی بہبود کے زیادہ سے زیادہ اقدامات کی خواہش

چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے جن کی حکومت کو جمعرات 2جنوری کو اسمبلی میں اعتماد کے ووٹ کا سامنا ہے‘ آج کہا ہے کہ وہ آئندہ 48 گھنٹوں میں عوامی بہبود کے زیادہ سے زیادہ اقدامات کرنے کے خواہاں ’’خواہ یہ حکومت رہے یا جائے‘‘۔ انہوں نے یہاں اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ’’کانگریس اور بی جے پی کے بارے میں وہ یقین سے نہیں کہہ سکتے۔ ہمیں اس بات کی کوئی پرواہ نہیں ہے کہ آیا حکومت باقی رہتی ہے یا نہیں۔ ہم یہ سمجھتے ہوئے حکومت چلارہے ہیں کہ ہمارے لئے بس 48 گھنٹے ہیں۔ہم‘ عوامی بہبود کے زیادہ سے زیادہ کام کرنا چاہتے ہیں۔ بشرطیکہ اتنے وقت میں ہم یہ کام کرسکیں‘‘۔ انہوں نے مزاحیہ اندازمیں کہاکہ دو روز میں وہ اپنی صحت کی تلافی کرسکتے ہیں لیکن انہیں یہ اہم 48 گھنٹے (پھر) نہیں ملیں گے۔ کجریوال نے اعلان کیا ہے کہ دہلی اسمبلی کے اسپیکر کے عہدہ کیلئے پارٹی ایم ایل اے ایم ایس دھیر‘ عام آدمی پارٹی کے امیدوار ہوں گے۔ انہوں نے بتایاکہ انہیں اس بات کا علم نہیں ہے کہ بی جے پی نے عبوری اسپیکر کا عہدہ قبول کرنے سے کیوں انکار کیا۔ یہ عہدہ بالعموم ایوان کے سینئر ترین رکن کو جاتا ہے۔ اس بارے میں سوال کئے جانے پر کجریوال نے برجستہ کہا ’’مجھے پتہ نہیں بی جے پی نے کیوں انکار کیا۔ میں سمجھتا ہوں کہ آپ کو (اخبار نویسوں کو) یہ بات بی جے پی سے پوچھنی چاہئے‘‘۔ کجریوال نے کہاکہ حکومت دہلی‘ خانگی پاور کمپنیوں کے آڈٹ کے بارے میں فیصلہ کرے گی۔ ’’کابینہ کا اجلاس منعقد ہوگا اور پاور کمپنیوں کے آڈٹ کے مسئلہ پر غور کیا جائے گا۔ حکومت دہلی نے اس کیس کی جانچ کی ہے اور ہمارا احساس ہے کہ کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی)‘ تمام تینوں (خانگی) پاور کمپنیوں کو آڈٹ کرسکتے ہیں‘‘۔ تمام تینوں کمپنیوں کو بھی اظہار خیال کا موقع دیا جائے گا۔ وہ (کمپنیاں یہ کہہ سکتی ہیں کہ ان کا آڈٹ کیوں نہ کیا جائے‘‘۔ یہاںیہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ عام آدمی پارٹی نے اپنے انتخابی منشور میں برقی بلز کو نصف تک گھٹانے کا وعدہ کیا تھا۔ اے اے پی حکومت نے کل ہی دہلی میں ہر خاندان کیلئے یومیہ تقریباً 700لیٹر پانی مفت فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے اور اس طرح رائے دہندوں سے کئے گئے اپنے پہلے وعدہ کی تکمیل کی۔ کجریوال نے بتایاکہ ’’تینوں پاور کمپنیوں کو کل صبح تک کا وقت دیا جارہا ہے۔ تب تک وہ اپنی نمائندگیاں پیش کردیں۔ کابینہ کا اجلاس شام میں منعقد ہوگا۔ کابینہ کا اجلاس آج بھی منعقد ہوا۔ غیر مجاز کالونیوں سے متعلق مسائل پر غور کیاگیا۔ برقی شرحوں پر نظر ثانی کا مسئلہ بھی زیر بحث آیا۔ کابینہ کے اجلاس سے قبل کجریوال نے اپنی ناسازی مزاج کے باوجود سی اے جی ششی کانت شرما سے ملاقات کی حالانکہ ڈاکٹروں نے کجریوال کو آرام لینے کا مشورہ دیا تھا۔ سی اے جی سے ملاقات کے بعد کجریوال نے بتایاکہ شرما‘ آڈٹ انجام دینے کیلئے تیار ہیں۔ کابینہ کا اجلاس کل (یکم جنوری کو) پاور کمپنیوں کی نمائندگی کا جائزہ لے گا اور ’’کوئی فیصلہ کیا جائے گا‘‘۔ اس کے بعد لیفٹنٹ گورنر حکم جاری کریں گے‘‘۔ چیف منسٹر دہلی نے اس امر کی تردید کردی کہ فیصلہ (پہلے ہی) کیا جاچکا ہے اور صرف رسوم وقواعد کی تکمیل کی جارہی ہے۔ یہ پوچھے جانے پرکہ پاور کمپنیوں کی مبینہ بے قاعدگیوں کو بے نقاب کئے جانے کے بارے میں وہ کس حد تک یقین رکھتے ہیں انہوں نے جواب دیا کہ آڈٹ کے نتیجہ میں یہ کمپنیاں سامنے آجائیں گی۔ بی جے پی اور اے اے پی‘ ان کمپنیوں کے رقومات کا آڈٹ‘ سی اے جی کے ذریعہ کرانے کا مطالبہ کرتی رہی ہیں اور ان کمپنیوں پر زبردست بے قاعدگیوں کا الزام لگایا ہے۔ دوسری جانب تمام تین کمپنیاں بی ایس ای یس یمنا پاور لمٹیڈ‘ بی ایس ای ایس راجدھانی پاور لمیٹیڈ اور ٹاٹا پاور اور دہلی ڈسٹری بیوشن لمٹیڈ ایسے آڈٹ کی مخالفت کرتی آرہی ہیں۔ آ’ی اے این ایس کی اطلاع کے بموجب کجریوال نے جو خرابی مزاج کی بناء پر کل دفتر نہیں آسکے تھے‘ کہاکہ ’’کوششیں یہ کی جارہی ہیں کہ ہماری حکومت گرجائے۔ ہم نہیں جانتے کہ آیا ہماری حکومت باقی رہے گی یا نہیں۔ ہمارا احساس ہے کہ عوام کی خدمت کیلئے ہمارے پاس صرف 48 گھنٹے ہیں۔ بخاری کا تو علاج ہوسکتا ہے‘ بعد میں میں آرام لوں گا۔ اب ہمیں حتی المقدور کام کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔ دریں اثناء دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے آج کہا کہ چیف منسٹر اروند کجریوال کی حالت بہتر ہورہی ہے اور توقع ہے کہ وہ کل (حکم جنوری کو) اپنے دفتر آئیں گے۔ جین نے اخبار نویسوں کو یہ بات بتائی۔ آج دن میں انہوں نے کجریوال سے کوشمبی میں ان کی قیامگاہ پر ملاقات کی تھی اور امید ظاہر کی تھی کہ چیف منسٹر کل سے شروع ہونے والے دہلی امسبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ حکومت دہلی نے آج برقی شرحوں میں نصف کمی کردی۔ اس طرح لگ بھگ 28لاکھ گھرانوں کو فائدہ ہوگا۔ چیف منسٹر اروند کجریوال نے بتایاکہ نئی برقی شرحوں کا اطلاق ان گھرانوں پر ہوگا جہاں ماہانہ 400 برقی یونٹس تک کا صرفہ ہوتا ہے۔ ’’ایسے صارفین کو 50فیصد سبسیڈی ملے گی‘‘۔

AAP announce a slew of welfare programmes

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں