نائیڈو کی پرجا گرجنا یاترا کی معقولیت پر وائی ایس آر کانگریس کا اعتراض - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-25

نائیڈو کی پرجا گرجنا یاترا کی معقولیت پر وائی ایس آر کانگریس کا اعتراض

صدر تلگودیشم این چندرا بابو نائیڈو کی پرجا گرجنا یاترا کی معقولیت پر سوال اٹھاتے ہوئے وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے آج قائد اپوزیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ واضح طورپر اس بات کا اعلان کریں کہ وہ متحدہ آندھراپردیش کے حامی ہیں۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ترجمان واسی ریڈی پدما نے یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ چندرا بابو نائیڈو کافی طویل عرصہ سے ریاست کے عوام کو بیوقو بناتے آرہے ہیں، اب وہ علاقہ سیما آندھرا میں یاترا پر ہیں، جب کہ دونوں علاقوں میں ریاست کی تقسیم کے مسئلہ پر دھماکو صورتحال پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ چندرابابو نائلیڈو کو یاترا چلانے کا کوئی اخلاقی حق حاصل نہیں ہے۔ جب کہ وہ متحدہ ریاست کی تائید میں ایک موقف اختیار کرتے ہوئے اس کا اعلان نہیں کرتے تب تک وہ یاترا نہیں نکال سکتے۔ انہوں نے مزید کہاکہ چندرا بابو نائیڈو ایک علاقائی پارٹی کے سربراہ ہیں، اس کے باوجود وہ اپنے کیڈرس کو ذیلی علاقائی گروپس میں تقسیم کررہے ہیں۔ یہ فطری اصولوں کے خلاف ہے۔ واسی ریڈی پدما نے کہاکہ ایک طرف ٹی آرایس یہ دعویٰ کرتی ہے کہ چندرا بابو نائیڈو کا مکتوب ہی ریاست کی تقسیم کا اعلان کرنے کانگریس کی اصل طاقت بنا تھا اور دوسری طرف تلگودیشم پارٹی قائد متحدہ ریاست کی تائید میں ایک لفظ بھی نہیں کہتے۔ انہوں نے یہا ں تک کہہ دیا ہے کہ وہ مرکزی حکومت کوبھیجا گیا اپنا مکتوب واپس نہیں لیں گے۔ انہوں نے اپنے مکتوب میں ریاست کی تقسیم کی تائید کی تھی۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایسے معیارات کا حامل شخص کس طرح سیما آندھرا میں پرجا گرجنا یاترا نکال سکتا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سیما آندھرا میں اپنی پارٹی کے مکانات کو متاثر ہوتا دیکھ کر چندرابابو نائیڈو نے یاترا نکالنے کا منصوبہ بنایا ہے وہ پارٹی کیڈر کو مطمئن کرنا چاہتے ہیں، سیما آندھرا کے عوام سے انہیں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ واسی ریڈی پدما نے کہاکہ چندرابابو نائیڈو نے جو سابق چیف منسٹر بھی ہیں ریاست کی متحدہ ساخت کی برقراری پر کبھی اظہار خیال نہیں کیا۔ تاہم اب وہ سیما آندھرا سے یاترا نکال کر کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ ان کی یاترا صرف اور صرف سیاسی مفادات پر مبنی ہے اور وہ ایک بار پھر عوام کو بیوقوف بنانا چاہتے ہیں۔ کم سے کم اب تو تلگودیشم پارٹی کیڈر کو اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ چندرا بابو نائیڈو متحدہ آندھراپردیش کیلئے اپنی آواز بلند کریں۔ چندرابابو نائیڈو ہمیشہ سے ہی متحدہ ریاست سے متعلق پوچھے گئے سوال کو ٹالتے رہے ہیں۔ انہیں اس وقت تک یاترا شروع کرنے کا اخلاقی حق نہیں ہے جب تک کہ وہ اس بات کا عہد نہ کریں کہ متحدہ ریاست کیلئے ان کی پارٹی ار وہ مہم چلائیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چندرابابو نائیڈو ریاست کی تقسیم کی تائید میں بھیجا گیا مکتوب واپس طلب کرلیں یا پھر صدرجمہوریہ پرنب مکرجی کو ایک یادداشت حوالے کرتے ہوئے ریاست کی متحدہ ساخت کی برقراری پر اپنی آمادگی ظاہر کریں۔ انہوں نے کہاکہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی، متحدہ ریاست کیلئے اپنے موقف پر سختی سے قائم ہے۔ انہوں ے سونیا گاندھی اور چندرابابو نائیڈو کو تقسیم کا اصل ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے تلگودیشم سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ یاترا شروع کرنے سے پہلے اس کے مقاصد کا اعلان کریں۔

ysrc objection on naidu praja garajna yatra

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں