بنگلہ دیش میں اپوزیشن جماعتوں کی احتجاجی مہم میں شدت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-25

بنگلہ دیش میں اپوزیشن جماعتوں کی احتجاجی مہم میں شدت

ڈھاکہ
(پی ٹی آئی )
بنگلہ دیش میں اپوزیشن میں جماعتوں کی جانب سے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرنے اور ٹرانسپورٹ نظام کو درہم برہم کرنے 3دنوں سے جاری مہم کے دوران آج ایک عدالت کی عمارت پر بم حملے ہوئے ۔ تشدد میں اضافہ نے مزید 3افراد کی جان لے لی ۔83گھنٹوں سے جاری احتجاجی مطاہروں کے دوران تقریبا 25ٹرکس اور بسوں کو بھی نذر آتش کردیا گیا ۔ سات کھیر اعلاقہ میں احتجاجیوں اور سیکیورٹی فورسس کے درمیان جھڑپوں میں 20سالہ ایک نوجوان ہلاک ہوگیا ۔ دیگر دو ہلاکتوں کی اطلاعات سراج گنج سے موصول ہوئیں ۔ اطلاعات کے مطابق احتجاجی کی جانب سے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرنے اور دھرنا دینے کے دوران پولیس فائرنگ کے ایک واقعہ میں 2احتجاجی جان بحق ہوگئے ۔ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی زیر قیادت 18اپوزیشن جماعتیں احتجاج کے ذریعہ حکومت کو 5جنوری کے انتخابات کو موخر کرانے کی کوشش کر رہی ہیں ۔ سراج گنج میں اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں پر ایک ٹرک کو لوٹنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پولیس نے فائرنگ کی اور اس واقعہ میں 2احتجاجی ہلاک ہوئے ۔پولیس نے مزید بتایا کہ ایک ایگزیکیٹو مجسٹریٹ کی عدالت میں دیسی ساختہ بم پھٹنے سے عدالت کا ایک ملازم زخمی ہوگیا ۔ڈھاکہ کی ایک عدالت نے بی این پی کے 2کارکنوں کو پولیس تحویل میں دئیے جانے کا فیصلہ صادر کیا جس کے بعد بم دھماکے ہوئے ۔ ڈھاکہ کے سابق میئر صادق حسین کھوکا اور سابق وزیر حنان شاہ کو پولیس تحویل میں دینے کا حکم جاری ہوا تھا ۔ مذہبی بنیاد پرست جماعت اسلامی ،بی این پی کی اہم ترین حلیف ہے جس نے 1971 کی جنگ آزادی کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کے مرتکب اپنے قائدین کو ملوث کرنے والے مقدموں کی سماعت کو ٹالنے کے لیے انتہائی خوفناک احتجاجی مہم شروع کر رکھی ہے ۔ دریں اثنابی پی سربراہ اور اپوزیشن قائد خالدہ ضیا کثیر جماعتی متحدہ حکومت کے خلاف مکمل عدم تعاون مہم شروع کرنے پر غور کر رہی ہیں ۔
Three killed as opposition blockade in Bangladesh enters fourth day

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں