24/دسمبر بنگلور ایس۔این۔بی
آخر کار سابق وزیراعلیٰ بی ایس یڈیورپا کی بی جے پی میں واپسی یقینی ہوگئی ہے۔ بنا کسی شرط کے واپس اپنی پارٹی میں شامل ہونے کیلئے سابق وزیراعلیٰ نے رضامندی ظاہر کردی۔ اس طرح سے اب صرف بی جے پی پارلیمنٹری بورڈ اجلاس میں اس خصوص میں حتمی فیصلہ لینا اور شمولیت کی تاریخ مقرر کرنا باقی رہ گیا ہے۔ مگر 27 دسمبر کو بنگلور میں منعقد ہونے والے بی جے پی ریاستی ایگزیکٹیو کمیٹی اجلاس کے دوران ہی شمولیت اختیار کرلیں گے۔ یا پھر سنکرانتی تہوار کے بعد شمولیت اختیار کریں گے۔ اس کا فیصلہ نہیں ہو پایا ہے۔ اگر یڈیورپا نے 27 دسمبر کو منعقد ہونے والے اجلاس کے دوران ہی بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے کیلئے تیار ہوں تو بدھ کی شام سے قبل ہی بی جے پی پارلیمنٹری بورڈ کا ہنگامی اجلاس طلب کرکے اس خصوص میں حتمی فیصلہ کئے جانے کا تیقن بھی پارٹی کے قومی صدر راجناتھ سنگھ نے یڈیورپا کو دے دیا ہے۔ یڈیورپا کو بی جے پی میں واپس لانے کے معاملے میں پارٹی کے قومی صدر راجناتھ سنگھ کی قیادت میں بی جے پی لیڈران نے یڈیورپا کے ساتھ طویل بحث کی ہے اس موقع پر آپسی اختلافات اورناراضگیوں کو دور کرلیا گیا ہے۔ اس بات چیت کے بارے میں دونوں لیڈران خوشی خوشی باہر نکلے ہیں۔ اس سے صاف ظاہر ہوتتا ہے کہ اس بات چیت کے ذریعہ تمام دوریاں ختم کرلی گئی ہوں گی۔ آر ایس ایس کے آل انڈیا آرگنائزر دتیاترا ہوسابالہے کی والدہ کا گذشتہ ہفتے انتقال ہوگیا تھا۔ جن کو تعزیت کیلئے راجناتھ سنگھ گذشتہ روز سورب آئے ہوئے تھے۔ دوپہر یہاں کے چامراج پیٹ میں پدمانا بھنڈ ہلی کی رہائش گاہ پراجناتھ سنگھ کیلئے کھانے کا انتظام کیا گیا تھا۔ اس دوران اچانک بی ایس یڈیورپا اور بی وائی راگھویندرا یہاں پہنچ گئے۔ اس وقت پارٹی کے قومی صدر راجناتھ سنگھ کے ساتھ بی جے پی کے مرکزی قائدین دھرمیندر پردھان اننت کمار، ریاستی صدر پرہلاد جوشی کے علاوہ دیگر ریاستی تنظیموں کے کئی بی جے پی عہدیدار موجود تھے۔ دوپہر 2:25 بجے جیسے ہی سابق وزیر اعلیٰ بی ایس یڈیورپا وہاں پہنچے سارا ماحول بدل گیا۔ پارٹی کے اکثر لیڈران کو یہ یقین ہی نہیں تھا کہ وہاں پر یڈیورپا آئیں گے۔ گردن جھکائے ہوئے اندر داحل ہونے والے یڈیورپا کا پارٹی کے صدر صدر راجناتھ سنگھ نے خود استقبال کیا اور دونوں بات چیت کیلئے ایک کمرے میں چلے گئے۔ پانچ منٹ کے بعد اننت کمار کو طلب کرکے تبادلہ خیال کیاگیا۔ صرف 10منٹ کی بات چیت کے بعد مسکراتے ہوئے دونوں لیڈران باہر نکلے۔ بات چیت کے بعد 2:50 بجے راجناتھ سنگھ کو الوادع کہنے کیلئے سارے لیڈران جمع ہوگئے۔ ان کے ساتھ قدم ملاتے ہوئے یڈیورپا بھی نزدیک پہنچے تو دھرمیندر پردھان نے یڈیورپا کو اشارہ کیا اور کہاکہ وہ باہر نہ جائیں اس پر عمل کرتے ہوئے یڈیورپا نے اپنے قدم پیچھے ہٹالئے۔ جس کے سبب راجناتھ سنگھ اور یڈیورپا کو ایک ساتھ کیمرے میں قید کرنے کیلئے باہر انتظار کررہے سینکڑوں افراد کو مایوسی ہوئی اور صرف راجناتھ سنگھ باہر نکلے اور اس بات چیت اور ملاقات کے بارے میں کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا۔ راجناتھ سنگھ کے واپس لوٹ جانے کے بعد کھانا کھانے کیلئے بیٹھے سابق وزیراعلیٰ یڈیورپا کے چہرے پر مسکراہٹ دیکھی گئی۔ بہت ہی خوش دکھائی دینے والے یڈیورپا نے اپنے فرزند رگھویندر اور گرومورتی کے ساتھ کھانا کھایا اور وہاں پر موجود کئی ریاستوں کے بی جے پی صدور اور قومی جنرل سکریٹریوں کے ساتھ اچھے موڈ میں بات چیت کی اور خصوصی طورپر سابق ریاستی وزیر تعلیم ویشویشور ہیگڑے کا گیری کے ساتھ بات چیت کی۔ اتنا سب کچھ ہونے کے باوجود یڈیورپا نے اس خصوص میں اخباری نمائندوں سے کچھ کہنے سے انکار کردیا۔BS Yeddyurappa will be back in BJP very soon
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں