ممبئی یونیورسٹی میں ابوالکلام آزاد کے نام سے چیئر تعمیر کی جائے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-01

ممبئی یونیورسٹی میں ابوالکلام آزاد کے نام سے چیئر تعمیر کی جائے

ممبئی یونیورسٹی میں ایک چیئر مولانا ابوالکلام آزاد کے نام سے تعمیر کی جائے جس پر جو بھی خرچ آئے گا اس کاخرچ ممبئی کانگریس اقلیتی محمکہ اور مسلمانان ممبئی اٹھائیں گے ، ایسا مطالبہ ممبئی کانگریس اقلیتی شعبہ کے صدر نظام الدین راعین نے کانگریس کے ا رکان پارلیمنٹ اور رکن اسمبلی نیز پارٹی کارکنان کی میٹنگ میں رکھا تو سبھی رکن پارلیمنٹ اور رکن اسمبلی کے علاوہ ممبئی کانگریس کے صدر پروفیسر جناردن چاندور کر اور رکن پارلیمنت سنجے نروپم نے اٹھ کر کہا کہ مولانا ابوالکلام آزاد صاحب مسلمانوں کے لیڈر نہیں تھے وہ پورے ملک کے صدیوں بھلایا نہیں جاسکتا بلکہ ہمارا تو سیدھا سیدھا کہنا ہے کہ نظام الدین راعین کا مطالبہ ممبئی کانگریس کے اقلیتی محکمہ کانہیں ہے یہ ہمارا سب کا مطالبہ ہے اور اس پر حکومت مہاراشٹرا جلد از جلد پیسہ لے نیزسنجے نروپم ، ایکناتھ گائیکوارڈ ،ممبئی کاگریس کے صدر پروفیسر چاندور کرکے علاوہ کئی ارکان اسمبلی نے فوری طور پر ایک ایک لاکھ روپیہ اور کئی اہم شخصیات نے ضرورت کے مطابق پیسہ دینے کی پیش کش کی ۔ نظام الدین راعین نے اس موقع پر حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے قائد اعظم محمد علی جناح کے ممبئی کے بنگلے کو مولانا آزاد میموریل ٹرسٹ کے نام پردینے کا مطالبہ کیا جس کی سبھی نے تائید کی ۔نظام الدین راعین نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ مولانا ابوالکلام آزاد ہمارے ملک کے صرف پہلے وزیر تعلیم ہی نہیں تھے انہوں نے تعلیم کی جو جیوت اس ملک میں جگائی اسی پر ہم چل رہے ہیں اور ترقی کی راہوں پرگامزن ہیں میں کانگریس سدر محترمہ سونیا گاندھی ، وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کو مبارکبادپیش کرتا ہوں کہ اس دن کو کانگریس کے یوم تعلیم کا دن دیا اور ان کے کارہائے نمایاں کو ایمانداری سے قبول کیا ۔ ممبئی کانگریس اقلیتی محمکہ کے سربراہ نے حکومت سے پرزور اپیل کرتے ہوئے کہاکہ جناح ہاوس جس کی دیکھ ریکھ حکومت مہاراشٹراکے ماتحت ہے وہ سرکارفیصلہ لے سکتی ہے اور مجھے بڑی خوشی ہے کہ جس طرح چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ سمندر کے اندر نصب کیا جائے گاوہ ہماری ریاست کی نشان تھے یہ جلد ہونا چاہیئے نیز جس طرح آئین ہین کے معمار ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کییاد گارقائم کرنے کیلئے اندومل کی پوری زمین حکومت نے دے دی ہے یہ فیصلے قابل احترام ہیں کیونکہ یہ شخصیات بھی ہمارے ملک کیلئے قابل احترام ہیں اس لیے چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ سمندر میں فوری طور پر نصب کیا جائے اور ڈاکٹر باباصاحب امبیڈ کر کی یاد گار کیلئے اندومل کی زمین جلداز جلد دے دی جائے تاکہ وہاں پر مختلف پروگرام مرتب کیے جاسکیں ۔ہمارا واضح طور پر مطالبہ ہے کہ ان دونوں کے ساتھ مجاہد آزادی اور ملک کے پلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کی یاد گار قائم کرنے کیلئے جاح ہاؤس حکومت دے دے تاکہ یہاں پر مولانا ابولکلام زاد کی یاد گار میں لائبریری ، ریسرچ سنٹر قائم کیے جائیں تاکہ مولانا ابولکلام آزادکی زندگی کے تعلق سے ان کے تعلیمی خدمات سے عام لوگ بھی جان سکیں کہ کس طرح انہوں نے یہ کانٹوں بھرا سفر طئے کیا اور پہلے دن سے صرف مسلمانوں کو ہی نہیں پورے ملک کے ترقی کیلئے تعلیم کے حاصل کرنے پر زور دیا اور گاوں سے لیکر شہروں تک تعلیم کو عام کرنے پر پروگرام مرتب کیے ۔آج ہمیں ضرورت ہے مولانا ابولکلام آزاد جیسی سوچ سب کے سامنے آئے اورہماری ہی قوم نہیں بلکہ پورے ملک کے لوگ تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوں اور ہر سیکٹر میں ترقی کریں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں