اوباما 2014 میں نئی قومی سلامتی حکمت عملی جاری کریں گے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-01

اوباما 2014 میں نئی قومی سلامتی حکمت عملی جاری کریں گے

واشنگٹن
( پی ٹی آئی)
صدر امریکہ بارک اوباما نئی قومی صیانتی حکمت عملی کا اجراء عمل میں لائیں گے جبکہ 2010میں جاری کردہ دستاویز کی یہ تجدید کاری ہوگی، جس میں انہوں نے ہندوستان کے ساتھ حکمت عملی تعلقات کے فروغ کی تفصیلات کا اظہار کیا ہے۔ اوباما نے سرکردہ کانگریسی قیادت کو ترسیل کردہ مکتوب میں بتا یا کہ وہ 2014کے اوائل میں نئی قومی صیانتی حکمت عملی کے اجراء کے اردہ سے انہیں مطلع کر رہے ہیں۔ اوباما نے بتا یا کہ نئی حکمت عملی 2010میں فراہم کردہ ویژن کی تجدید ہوگی اور اس میں ان کی میعاد کے ماباقی وقفہ کے لیے قومی سلامتی ترجیحات کا بیان ہوگا۔ ان کی میعاد جنوری 2017میں ختم ہورہی ہے۔ اوباما نے بتا یا کہ اسی مطابقت میں موسم بہار میں نئی حکمت عملی کے اظہار کے لیے حکومت کے تمام عمل آوری منصوبہ پر اجمالی تازہ ترین معلومات فراہم کریں گے۔ ان کی قومی سلامتی حکمت عملی 2010میں اوباما نے یہ بتا یا تھا کہ کس طرح سے ان کا انتظامیہ عالمی قیادت کے موقف کو مستحکم کرے گا۔ عراق کی جنگ کو ختم کرے گا اور القاعدہ کی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالتے ہوئے اس کا خاتمہ اور اسے ہزیمت دی جائے گی اور ساتھ ہی ساتھ اندرون و بیرون ملک معیشت کے احیاء کی تکمیل کی جائے گی۔ اوباما نے بتا یا کہ حکمت عملی کے ذریعہ اس بات کو تسلیم کیا گیا ہے کہ ہمیں ایک ایسی دنیا کا سامنا ہے جس میں تبدیلیاں ہورہی ہیں۔ انہوں نے بتا یا کہ ہمیں اپنے مفادات کی موثر تبدیلی کے لیے امریکہ کو نیا موقف دینے کی ضرورت ہوگی اور جس کے لیے حکومت کے تمام طریقہ کار کو موثر بنانا ضروری ہوگا۔ انہوں نے بتا یا کہ ستمبر 2012میں کانگریس کو انہوں نے عمل آوری منصوبہ فراہم کیا تھا۔ اپنے 2010حکمت عملی میں بتا یا گیا کہ امریکہ اور ہندوستان ایک ایسی حکمت عملی شراکت داری کو فروغ دے رہے ہیں جسے ہمارے باہمی مفادات ، باہمی اقدا ر کے ذریعہ دنیا کی دو عظیم ترین جمہورتیوں کی حیثیت سے تقویت پہنچ رہی ہے اور ہمارے عوام میں گہرے روابط سے بھی اسے استحکام حاصل ہورہا ہے۔ 60صفحاتی دستاویز میں بتا یا گیا کہ ہندوستان کی ذمہ دارانہ ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک مثبت مثال ہے اور اس سے بڑھی چڑھی معیشت سائنسی ماحولیاتی اور سیکوریٹی شراکت داری کا موقع فراہم ہوتا ہے۔ 2010کی قومی صیانتی حکمت عملی میں افغانستان اور پاکستان کو القاعدہ کی پرتشدد انتہا پسند سر گرمیوں کا مبدا قرار دیا گیا ہے۔ اس میں بتا یا گیا ہے کہ امریکہ باہمی مفادات ، باہمی احترام کی بنیاد پر پاکستان کے ساتھ تعلقات کو فروغ دے گا۔
Obama to unveil national security strategy in 2014

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں