اے ٹی ایس ظلم - مظلومین کو انصاف فراہم کیا جائے - عارف نسیم خان سے مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-21

اے ٹی ایس ظلم - مظلومین کو انصاف فراہم کیا جائے - عارف نسیم خان سے مطالبہ

ناگپور مہاراشٹرا کے ادگیر ضلع کے رہنے والے اے ٹی ایس کے ظلم کا شکار غوث شیخ،خورشید اور عبدالرحمن کوانصاف دلانے کا مطالبہ آج سماجوادی پارٹی کے اپوزیشن لیڈرورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر داخلہ آرآر پاٹل اور وزیر برائے اقلیتی امور عارف نسیم خان سے ملاقات کر کے کیا ۔ ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ کورٹ میں جوہوگا وہ قانونی کارروائی کے بعد ہوگا لیکن فوری طور پر ان اے ٹی ایس کے افسران کا تبادلہ کردیاا جائے اس پورے معاملے کی ایماندار افسر ان سے منصفانہ جانچ کراکے خاطی افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔مظلومین نے وزراء کو یہ بھی بتایا کہ ہم مسلمان ہے قرآن پر ہاتھ رکھ کر حلف لیتے ہیں جو بھی کہا ہے وہ سچ ہے مظلومین نے ناگپور اسمبلی اجلاس میں واقع سماجوادی پارٹی اپوزیشن لیڈر ابوعاصم اعظمی کو اپنی کربناک روداد سنائی ۔اس موقع پر سما جوادی ممبئی کے صدر عمران شیخ عرف چاچو ، نائب صدر ذوالفقار اعظمی ،ادگیرسے سنبھاجی سانگلی ،رشید عثمان شیخ ،صابرپٹیل ،مہادیو کامبلے ،سچن چندر کانت ، احمد سید، سردار سید عبد الرحمن ،صدیقی قریشی عالم ،شیخ نظام الدین وغیر ہ مو جود تھے ۔ اے ٹی ایس کے ظلم کا شکار غوث شیخ ،خورشید اور عبدالرحمن نے اپنی شکایت اور وداد وزیر داخلہ آر آر پاٹل اور وزیر اقلیتی امور عارف نسیم کو سنائی ۔اپنی رودادسناتے ہوئے متاثرین نے کہاکہ انہیں زبردستی بم دھماکہ میں پھنسایا گیا جھوٹے اور سنگین الزامات عائد کر کے جرم قبول کرنے کیلئے مجبور کیا گیا ان لوگوں کو جرم قبول کرنے کیلئے اے ٹی ایس نے برہنہ کرکے کرسی پر دونوں ہاتھ پیر باندھ کر ٹارچر بھی کیا تھا اور کہاگیا جتنے بھی بم دھماکہ ہندوستان میں ہوئے ہیں اس کے بارے میں کیا جانتے ہو ، حمایت بیگ کے بارے کیا جانتے ہو بتاؤ ۔ ان لوگوں نے اے ٹی ایس کے افسران کو بتایا کہ ہمارا کسی بھی بم دھماکوں سے کوئی تعلق نہیں ہے ہم غریب کنبہ سے تعلق رکھتے ہیں ہم بے قصور ہیں لیکن اے ٹی ایس افسران نے ایک نہ سنی ایک مظلوم نے بتایا کہاے ٹی ایس نے ان سے جھوٹی گواہی دلوانے کیلئے کئی دنوں تک قید بھی رکھا تھا جھوٹی گواہی دینے کیلئے مظلومین کے خاندان کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا نے انکاؤنٹر کرنے اور جان سے مارنے کی دھمکی تک دی گئی تھی متاثرین نے بتایا کہ ہم مدد کے لئے تمام سیاسی لیڈر ان سے رجوع ہوئے لیکن کسی نے بھی ہماری مدد نہیں کی وہ اپنے کئے پر نادم تھے کیونکہ ان کی جھوٹی گواہی کے سبب حمایت بیگ کو سزا ہوئی جہاں تک حمایت بیگ کو پہلے سے جانتے ہیں انہیں یہ محسوس نہیں ہوا کہ وہ غیر قانونی سرگرمیوں اور دہشت گردی میں ملوث ہے لیکن جس طرح سے ان سے حمایت بیگ سے متعلق بندوق کی نوک پرہراساں کرکے من گھڑت گواہی دلواکر حمایت بیگ کو زبردستی پھنسایا گیا ۔ مظلومین نے بتایا کہ ایک دن ان کے پاس ایک صحافی آیا اور اس نے اپنا نام آشیش کھیتان ظاہر کیا ۔ ان لوگوں نے اپنی دل کی ساری بات اس صحافی کو بتائی لیکن تھوڑی دیر بعد اے ٹی ایس کے افسران غصہ میں ان کے پاس آئے اور کہا کہ صحافی کوکیوں بتایا ۔ اس کے بعد ہمیں یہ معلوم ہوا کہ آشیش نے ہماری باتوں کو اسٹنگ کرکے انٹرنیٹ پر ڈال دیا ہے اس لئے اے ٹی ایس غصے میں ہیں جس بات کو ہم ڈر کی وجہ سے چھپارہے تھے وہ اب افشاہوچکی ہے مظلومین نے بتایا کہ انہوں نے وزیراعلی ،مجسٹریٹ سمیت کئی اعلی افسران کو مکتوب ارسال کئے ہیں لیکن کوئی جواب حاصل نہیں ہوا ہے انہوں نے بتایا کہ آخر کار مجبور ہوکر ہم نے سماجوادی پارٹی لیڈر ابوعاصم اعظمی سے ساری باتیں بتائیں ۔ مظلومین نے وزیر داخلہ آر آر پاٹل اور وزیر برائے اقلیتی امور عارف نسیم خان کو بھی اپنی کربناک داستان سنائی اور بتایا کہ اس تعلق سے مقدمہ ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے لیکن اے ٹی ایس والے مسلسل یہ دباؤڈال رہے ہیں کہ وہ یہ مقدمہ واپس لے لیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں