اسرائیل سے بنا پائلٹ والے 15 طیاروں کی خریدی کو منظوری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-30

اسرائیل سے بنا پائلٹ والے 15 طیاروں کی خریدی کو منظوری

نئی دہلی۔(پی ٹی آئی) چین اور پاکستان کے ساتھ سرحدوں پر فوج کی جاسوسی کی صلاحیتوں کو تقویت پہنچانے کیلئے حکومت نے تقریباً 1200 کروڑ روپئے کی قیمت پر اسرائیل سے تقریباً 15 بناء پائلٹ کے طیاروں کے حصول کو منظوری دے دی۔ ذرائع نے یہاں پی ٹی آئی سے کہاکہ ان ہیران یواے ویز کی فراہمی کی تجویز کو اس کے حالیہ اجلاس میں وزیراعظم منموہن سنگھ کی زیر صدارت سکیورٹی پر کابینی کمیٹی کی جانب سے منظوری دی گئی۔ انہوں نے کہاکہ فورس کے قافلہ کیلئے اسرائیلی ساختہ ہیرون اور تلاشی کے یو اے ویزکی فراہمی سے ہندوستان کی جاسوسی کی صلاحیتوں کو تقویت پہنچے گی جنہیں فورس مشرقی اور مغربی سیکٹرس پر تعینات کرے گی۔ فورس کے پاس زائد از 40 ایسی گاڑیوں کا ایک قافلہ ہے جس کے تعلق سے توقع ہے کہ مستقبل قریب میں اس کی جدید کاری کی جائے گی۔ ہندوستانی فضائیہ نے نگرانی اور جاسوسی مقاصد کیلئے اسرائیلی ساختہ سرچر۔II اور ہیرون یو اے ویز طیاروں کی آزمائشی پروازیں کی ہیں اور تقریباً 100 سرچرس مغرب، شمال اور مشرق میں ہندوستانی سرحدوں پر استعمال کئے جارہے ہیں اور ان کی جدید کاری کے بعد ایرفورس کافی دور فاصلہ سے ان طیاروں کو چلانے اور سٹیلائٹ مواصلاتی نظام کے ذریعہ انہیں کنٹرول کرنے کی صلاحیت کی حامل ہوجائے گی۔ فوج اتنی ہی تعدادکے یو اے ویز طیارے بھی چلارہی ہے اور انہیں مغربی اور مشرقی محاذوں پر سرحدوں میں تعینات کیا گیا ہے۔ فوج نے پہلے سرچر مارک I اور سرچ مارک IIکے ساتھ 90کے دہے میں یو اے ویز کو فضائیہ میں شامل کرنا شروع کردیا تھا جو 15000 فٹ کی بلندی پر چلائے جاسکتے ہیں اور آخر کار ہیرون طیارے حاصل کئے جارہے ہیں جو 30ہزار فٹ کی بلندی پر چلائے جاسکتے ہیں۔ فوج کی شمالی کمانڈ نے حال ہی میں پاکستان اور ہند چین سرحد کے ساتھ خط قبضہ پر واقع علاقوں میں نگرانی انجام دینے اور انٹلی جنس جمع کرنے کیلئے جدید بناپائلٹ کی فضائی گاڑیوں کی فراہمی کیلئے ایک عالمی ٹنڈر جاری کیا تھا۔ بحریہ بھی اسرائیلی یو اے ویز کے تین آپریشنل اسکواڈرنس کی حامل ہے جنہیں مشرقی اور مغربی سمندری سرحدوں پر تعینات کیا گیا ہے۔

Government clears proposal for buying 15 Israeli-made Unmanned Aerial Vehicles

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں