شعبہ اردو تلنگانہ یونیورسٹی نظام آباد کے زیراہتمام دو روزہ اردو فیسٹیول - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-26

شعبہ اردو تلنگانہ یونیورسٹی نظام آباد کے زیراہتمام دو روزہ اردو فیسٹیول

تلنگانہ یونیورسٹی ضلع نظام آباد آندھرا پردیش میں 2006ء میں قائم ہوئی۔ یونیورسٹی کے آغاز سے ہی دیگر شعبہ جات کے ساتھ یونیورسٹی میں شعبہ اردو بھی کارکرد ہوا۔ شعبہ میں ڈاکٹر اطہر سلطانہ اسوسی ایٹ پروفیسر صدر شعبہ،ڈاکٹر موسیٰ اقبال اسسٹنٹ پروفیسر اور ڈاکٹر گل رعنا اسسٹنٹ پروفیسر برسر کار ہیں۔ شعبہ میں ایم اے تا پی ایچ ڈی ریگولر اردو ادب کی تعلیم کی سہولت ہے۔ تلنگانہ یونیورسٹی کا کیمپس حیدرآباد تا نظام آباد ایکسپریس ہائی وے پر موضع ڈچپلی میں قائم ہے۔ اور یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلر پروفیسر محمد اکبر علی خان کی مدبرانہ قیادت میں یونیورسٹی نئی عمارات کی تعمیر اور نئے شعبہ جات کے قیام سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ حال ہی میں یونیورسٹی کا پہلا کانوکیشن منعقد ہوا جس میں ریاستی گورنر ایس ایل نرسمہن اور یوجی سی کے چیرمین سکھدیو تھوراٹ نے شرکت کی۔ شعبہ اردو تلنگانہ یونیورسٹی میں مختلف قومی و بین الاقوامی اردو سمینار منعقد ہوتے رہتے ہیں۔ شعبے کی کارکردگی کا تعارف پیش کرانے ، ڈگری طلبا کو یونیورسٹی ماحول سے متعارف کرانے اور فروغ اردو سرگرمیوں کے طور پر شعبہ اردو کی جانب سے یونیورسٹی کیمپس میں 23-24ڈسمبر کو پہلی مرتبہ دوروزہ اردو فیسٹیول کا انعقاد عمل میں آیا۔ جس میں ضلع نظام آباد کے ڈگری کالجں اور دیگر یونیورسٹیوں سے آئے یوجی اور پی جی کے تقریباً 500طلباء و طالبات نے بین کلیاتی اردو ادبی مقابلوں میں حصہ لیا۔ اردو فیسٹول کی تیاری کے ضمن میں ضلع نظام آباد کے اردو لیکچررس سے مشاورت کی گئی اور طلبا کے عصر حاضر کی ضرورتوں کو تکمیل کرتے عنوانات طے کئے گئے۔
اردو فیسٹیول کا افتتاحی اجلاس 23ڈسمبر کی صبح سمینار ہال سائینس و ٹیکنالوجی بلاک یونیورسٹی کیمپس میں معنقد ہوا۔ ڈاکٹر اطہر سلطانہ صدر شعبہ اردو نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا۔ اس اجلاس میں حیدرآباد سے جناب عابد رسول خان صاحب چیرمین اقلیتی کمیشن آندھرا پردیش، پروفیسر ایس اے شکور سکریٹری ڈائرکٹر اردو اکیڈیمی اے پی نے شرکت کی۔ مہمان خصوصی کے طور پر کناڈا سے آئے نامور محقق جناب تقی عابدی نے شرکت کی۔ اور فیض شناسی پر اپنا خصوصی لیکچر دیا۔ ان کی کتاب فیض شناسی کی رسم اجرا صدر اجلاس پروفیسر محمد اکبر علی خان وائس چانسلر اور مہمانوں کے ہاتھوں عمل میں آئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جناب عابد رسول خان صدرنشین اقلیتی کمیشن نے کہا کہ ریاست میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا موقف حاصل ہے لیکن سرکاری محکمہ جات میں اس پر عمل آوری نہیں ہورہی ہے۔ انہوں نے اردو کی ترقی کے لئے حکومتی فنڈس میں اضافے کا تیقن دیا اور کہا کہ اردو کو نچلی سطح پر اسکولوں میں مستحکم کیا جائے۔ اس کے لئے اردو اسکولوں کے قیام اساتذہ کے تقررات اور انفرا اسٹرکچر کی فراہمی کا تیقن دیا۔ پروفیسر ایس اے شکور سکریٹری ڈائرکٹر اردو اکیڈیمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے اردو کے فروغ کے اقدامات کئے جارہے ہیں جس میں اضافے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اردو کے فروغ کے لئے اردو داں طبقہ شعرا ادیبوں اساتذہ طلبا اور اولیائے طلبا کو مشترکہ طور پر کوشش کرنے کے لئے کہا اور اس امید کا اظہار کیا کہ اردو اکیڈیمی کی جانب سے فروغ اردو کے بجٹ میں اضافہ ہوگا۔ پروفیسر محمد اکبر علی خان نے کہا کہ اکیسویں صدی میں اردو کو انفارمیشن ٹیکنالوجی سے جوڑنے کی ضرورت ہے ۔ حکومت نے قانون حق تعلیم بنایا لیکن اردو داں طبقے کے بچوں کی تعلیم سے دوری لمحہ فکر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی طبقے کے سماجی اور اقتصادی مسائل کا حل تعلیم میں ہے اور اردو ذریعہ تعلیم کے طلبا کے لئے بھی ترقی کے بھر مواقع ہیں۔ اس اجلاس سے پروفیسر دھرمار راج اور پروفیسر لمبادری تلنگانہ یونیورسٹی نے بھی مخاطب کیا۔ ڈاکٹر تقی عابدی کناڈا نے فیض کی شاعری سے مختلف اشعار پیش کرتے ہوئے انہیں عظیم شاعر قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ فیض کے پاس صرف 1800اشعار ہیں ۔ لیکن انہوں نے اپنی شاعری سے زمانے کو راہ دکھائی ہے۔ افتتاحی اجلاس میں ضلع نظام آباد کے قائدین جناب طاہر بن ہمدان صدر ضلع کانگریس نظام آباد، سید نجیب علی ایڈوکیٹ، اکرم جاوید چیرمین ضلع وقف کمیٹی، جناب نصیرالدین صاحب لیکچرر موظف نے خطاب کیا۔ جب کہ اجلاس میں جناب طارق انصاری سکریٹری ٹی آر ایس،جناب الماس خان ، ماجد خان، اشفاق صاحب مدیر نظام آباد مارننگ ٹائمز جناب سید مجیب علی کرسپانڈنٹ کریسنٹ گروپ آف اسکولس، تلگو اور اردو اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا کے صحافیوں اور محبان اردو کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
اردو فیسٹیول کے پہلے دن تحریری و تقریری مقابلے اور اردو کوئز کا انعقاد عمل میں آیا۔ تحریری مقابلوں کے لئے عنواناتکیا تعلیم صرف ملازمت کے لئے ہونی چاہئے۔موجودہ دور میں خواتین کا تحفظ۔ اور موجودو دور میں سماجی پستی اور ہماری ذمہ داریاں رکھے گئے ۔ اس مقابلے کے کنوینر ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی صدر شعبہ اردو گری راج گورنمنٹ کالج نظام آباد اور شریک کنوینر سیدہ نشاط بیگم تھیں۔ اس مقابلے میں دو سو ذائد طلبا اور طالبات نے شرکت کی۔ تقریری مقابلے کے لئے عنوانات اردو سے روزگار کے مواقع مسائل اور امکانات،لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم اور ملازمت کے مسائل اور اعلیٰ تعلیم اور اخلاقی اقدار رکھے گئے ۔ ان مقابلوں کے لئے عبدالرحمٰن داؤدی لیکچرر اردو بودھن کنوینر اور آفرین سلطانہ متعلم ایم اے اردو سال اول شریک کنوینر تھے۔ جب کہ ججس کے فرائض ضلع نظام آباد کے معروف شعرا جمیل نظام آبادی اور ریاض تنہا تھے۔ ادبی کوئیز مقابلوں میں چھ ٹیموں نے حصہ لیا۔ ان مقابلوں کے لئے ڈاکٹر محمد ناظم علی پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج موڑتاڑ کنوینر اور اسماء بیگم متعلم سال ایم اے سال دوم شریک کنوینر تھے۔ دوسرے دن نظم خوانی کا مقابلہ ہوا۔ طلبا سے اقبال کی کوئی ایک منتخبہ نظم ترنم یا تحت میں پڑھنے کی خواہش کی گئی۔ ان مقابلوں کے لئے ڈاکٹر گل رعنا اسسٹنٹ پروفیسر کنوینر اور شمیم سلطانہ لیکچرر اردو ویمنس ڈگری کالج نظام آباد شریک کنوینر تھیں۔ نظم خوانی کے بعد اردو فیسٹیول کا آخری اور طلباء کا پسندیدہ بیت بازی مقابلہ منعقد ہوا۔ جس کے لئے ڈاکٹر موسیٰ اقبال کنوینر اور افتخار فہد ، عرفات اور مریم فاطمہ ریسرچ اسکالرس شریک کنوینرس تھے۔ ان مقابلوں کے لئے ججس کے فرائض جمیل نظام آبادی اور ریاض تنہا نے انجام دئے۔
اردو فیسٹیول کے دوسرے دن ہی جلسہ تقسیم انعامات عمل میں آیا۔ جس کی صدارت پروفیسر محمد اکبر علی خان وائس چانسلر نے کی اور اپنی تقریری میں کہا کہ اردو میڈیم طلباء بھی دور حاضر کی مسابقت میں آگے بڑھتے رہیں۔ ان کے لئے بھی ترقی کے بھر پور مواقع دستیاب ہیں۔ جو بچے مادری زبان میں ابتدائی تعلیم حاصل کرتے ہیں اور اس کے بعد انگریزی میڈیم سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرتے ہیں ان کے لئے ترقی کی راہیں کھلی ہیں۔ تلنگانہ یونیورسٹی ضلع نظام آباد کے طلبا کے لئے اعلیٰ تعلیم کا پلیٹ فارم مہیا کر رہی ہے اس یونیورسٹی کی ترقی کے لئے طلباء اور اساتذہ مل کر کام کریں۔ شعبہ اردو تلنگانہ یونیورسٹی کا دوروزہ اردو فیسٹول اس لحاظ سے کامیاب سمجھا جائے گا کہ اس میں بڑی تعداد میں طلبا و طالبات نے حصہ لیا اور اپنی تقریری اور تحریری صلاحیتوں کا اظہار کیا۔ اس کے لئے طلبا اور اساتذہ قابل مبارکباد ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے دو دن سے چل رہے اردو فسٹیول کے مختلف مقابلوں میں کامیاب طلبا کو مومونٹو اور سند کی شکل میں انعامات تقسیم کئے۔ تحریری مقابلوں میں انعام اول شاذیہ بدر گوتمی ڈگری کالج،انعام دوم حنا کوثر گرراج گورنمنٹ کالج انعام سوم صبا شاہین ویمنس ڈگری کالج اور ترغیبی انعام صبا یاسمین کیر ڈگری کالج کو دیا گیا۔ تقریری مقابلوں میں انعام اول آمنہ سحر عثمانیہ یونیورسٹی انعام دوم عبدالسلام قمر گوتمی ڈگری کالج،انعام سوم ملیحہ تقدیس ملک گوتمی ڈگری کالج اور ترغیبی انعام صوفیہ پروین کیر ڈگری کالج کو دیا گیا۔ ادبی کوئز میں انعام اول گوتمی ڈگری کالج کی ٹیم سمیہ ثمرین،شاذیہ بدر،نورین فاطمہ اور ملیحہ تقدیس ملک ۔انعام دوم کیر ڈگری کالج کی ٹیم آفرین انجم،فوزیہ بیگم،گلنار فاطمہ ،نیہا ناز تمکین ،عالیہ نشاط اور صبا فردوس ۔انعام سوم گرراج کالج کی ٹیم عامر خان،محمد خواجہ معین الدین،محمد اشرف اور تحسین بیگم کو دیا گیا۔اقبال کی نظموں پر مشتمل نظم خوانی مقابلے میں انعام اول صوفیہ پرووین کیر ڈگری کالج،انعام دوم گل ناز کیر ڈگری کالج،انعام سوم ملیحہ تقدیس ملک گوتمی ڈگری کالج اور ترغیبی انعام نازیہ بیگم ویمنس کالج کو دیا گیا۔بیت بازی مقابلے میں انعام اول تلنگانہ یونیورسٹی کی ٹیم آمنہ سحر،فاطمہ فردوس،ثنا روبینہ،تحسین بیگم،فرح کوثر، انعام دوم کیر ڈگری کالج کی ٹیم گلناز فاطمہ،فوزیہ بیگم،صوفیہ پروین،اسما تبسم اور جویرہ فاطمہ کو دیا گیا۔ ترغیبی انعامات آمنہ سحر اور شاذیہ بدر کو دئے گئے۔ تقریری مقابلوں،ادبی کوئز اور بیت بازی مقابلوں کے ججس جمیل نظام آبادی اور ریاض تنہا کو پروفیسر اکبر علی خان کے ہاتھوں تہنیت پیش کی گئی۔ تمام مقابلوں کے کنوینرس اور شریک کنوینرس کو وائس چانسلر کے ہاتھوں شال اور سرٹیفکیٹ پیش کئے گئے۔ اردو فیسٹیول کے انعقاد میں شعبہ اردو کے طلبا وطالبات اور ریسرچ اسکالرس نے خدمات پیش کیں۔ فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر صدر شعبہ اردو ڈاکٹر اطہر سلطانہ کے علاوہ ڈاکٹر موسیٰ اقبال اور ڈاکٹر گل رعنا اسسٹنٹ پروفیسر کو بھی جناب اکبر علی خان نے تہنیت پیش کی۔ ڈاکٹر اطہر سلطانہ صدر شعبہ اردو نے اردو فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر تمام کالجس کے پرنسپلس اولیائے طلباء صحافیوں اردو اکیڈمی اور یونیورسٹی حکام کی شکریہ ادا کیا۔ اور طلباء سے اپیل کی کے وہ شعبہ اردو تلنگانہ یونیورسٹی میں داخلہ لیں اور ترقی کے مراحل طے کریں۔

***
ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی
صدر شعبہ اردو گرراج گورنمنٹ کالج نظام آباد
موبائل : 00919247191548
ڈاکٹر اسلم فاروقی

Urdu festival by Telangana University Urdu dept. Report: Dr. Aslam Faroqui

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں