وزیر اعظم کے تکنیکی مشیر - سام پیٹروڈا - کام کے جنونی شخص - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-24

وزیر اعظم کے تکنیکی مشیر - سام پیٹروڈا - کام کے جنونی شخص

Sam-Pitroda-PM-adviser
صفدر جنگ روڈ پر واقع مکان نمبر 11 میں وزیراعظم کے آئی ٹی، اسی ڈھانچوں اور نئی ایجادات کے بارے میں مشورہ دینے والے مشیر سام پیٹروڈا رہتے ہیں۔ پیٹرو ڈا کے دیوان خانے میں جب کوئی داخل ہوتا ہے تو اس کی آنکھیں فوریً بڑی روغنی پیٹنگ پر مرکوز ہوجاتی ہیں یہ صاف ستھرا وسیع کمرہ دو حصوں میں منقسم ہے۔ ایک حصہ ملنے آنے والوں کیلئے مخصوص ہے۔ عام طورپر لوگ کسی وزیر یا مشیر کے بارے میں ہفتہ کی تعطیلات کے دوران گھر پر معمول کے لباس ملبوس رہنے کی توقع کرتے ہیں لیکن گنگارام پٹروڈا المعروف سام پٹروڈا کے بارے میں ایسا نہیں سونچا جاسکتا۔ سرمئی رنگ کے کرتے اور سیاہ پاجامے میں ملبوس پٹروڈا انگریزی طرز کے سوٹوں میں ملبوس آدمیوں کے ایک گروپ سے بات چیت کررہے تھے۔ ان کا تعلق دلت انڈین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (DICCI) سے تھا۔ انہیں بینکوں سے قرض نہیں مل رہا تھا۔ اس لئے میں نے ان سے کہاکہ منافع کو مت چھپاؤ ٹیکس وقت پر دیا کرو۔ تب ہی آپ کو قرض ملے گا۔ انہوں نے بعد میں مجھے بتایا وہ کئی مسائل کو حل کردیتے ہیں اس لئے انہیں حکومت کے مسائل حل کرنے والا بھی کہا جاسکتا ہے۔ وہ اپنی حیثیت کے لحاظ سے بہت ہی سادہ سیدھے آدمی ہیں شاید ایسا اس لئے ہے کہ انہوں نے اپنی جڑوں کو فراموش نہیں کیا۔ وہ کہتے ہیں میں ایک نجار کا قابل فخر بیٹا ہوں مجھے پتہ ہے کہ میں کس جگہ سے آیا ہوں۔ وہ ہندوستان میں مہینے کے صرف 7 یا 8 دن رہتے ہیں ۔ وہ کئی اجلاس کی صدارت کرتے ہیں اور کئی غیر منافقت بخش تنظیموں اور ریاستی حکومتوں کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ پیٹروڈا کہتے ہیں میں کبھی تھکتا نہیں میں اس کا عادی ہوچکا ہوں۔ وہ دہلی اور شکاگو کے درمیان سفر کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ میں سفر کے لئے اپنا سفری سامان خود تیار کرتا ہوں مجھے بہت کام کرنا ہے۔ جو تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں ان سے مجھ میں تجسس پیدا ہوتا ہے۔ ان کی عمر کا اندازہ لگانا ناممکن ہے۔ وہ ایک 2سال کی عمر کے لڑکے کی طرح جوش و تونائی کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ 72 سال کی عمر میں 2 بار بائی پاس سرجری کے بعد بھی مکمل طورپر کام جنونی انداز میں کام کرنے والے لگتے ہیں وہ پارٹیوں میں نہیں جاتے۔ فلم نہیں دیھکتے یا تعطیلات میں کہیں نہیں جاتے۔ آئی میک اور بلیک بیری ہی ان کی دنیا ہے۔ وہ چاہیں دہلی میں رہیں یا امریکہ میں ان کے دن کی شروعات صبح 7 بجے سے ہوتی ہے۔ وہ کہتے ہیں امریکہ میں، میں اپنے دن کی شرعوات فرش کی جھاڑو سے کرتا ہوں میں ہر روزے اپنے جوتوں کی خود پالش کرتا ہوں ان کا ایقان اس فلسفے پر ہے کہ اپنا کام خود کیجئے میں ہر چیز کو قرینے سے رکھتا ہوں۔شرٹوں کو ٹھیک ڈھنگ سے لٹکانا چاہئے۔ جوتوں کو اپنی جگہ رکھنا چاہئے۔ لیکن ان کی بیوی انو ان کے بالکل برعکس ہے۔ پیٹروڈا کے جیسا منظم اور کارکرد آدمی ملنا مشکل ہے وہ ہر 10 میں اپنی زندگی کے سفر کا جائزہ لیتے ہیں۔ اور اس بات پر غور کرتے ہیں کہ وہ کہاں ہیں۔ اور انہیں کیا کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ اپنی زندگی کے سفر کی دستاویز میں جھانکنے کا انٹرویو کے دوران موقع بھی فراہم کرتے ہیں۔ ان کی زندگی کا سفر اڑیسہ سے شروع ہوا اور امریکہ پر ختم ہوا اور انہوں نے ہندوستان میں کام شروع کیا۔ اگر آپ ان کے کام کے بارے میں پوچھیں گے تو وہ بلا توقف بولنا شروع کردیں گے۔ ابتداء میں انہوں نے مواصلات کو عام آدمی کی دہلیز تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ وہ انٹرنٹ کی رسائی کو پنچایت کی سطح تک عام کرنا چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ غربت ان کی نظر میں اطلاعات سے محرومی کا نام ہے۔ پیٹروڈا کی کانگریس سے وابستگی سے ہر کوئی واقف ہے۔ راجیو گاندھی پیٹروڈا کے دوست تھے۔ وہ انہیں ایک حیرت ناک آدمی کہتے ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ راہول گاندھی کے بارے میں بھی یہی خیال کرتے ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ میں انہیں پسند کرتا ہوں۔ وہ کھلے ذہن کے سیدھے سادھے آدمی ہیں وہ ایک اچھے انسان بھی ہیں۔ ان کے اپنے تصورات ہیں وہ اپنے دل کی باتوں پر عمل کرنا چاہتے ہیں۔ راہول نے شکاگو میں ان کے گھر پر 4 دن گزارے وہ 2014ء کے انتخابات میں کانگریس کی انتخابی مہم چلائیں گے جس طرح انہوں نے 2004ء میں چلائی تھی۔ وزیراعظم کے مختلف اسکاموں میں پھنسے ہونے کے سوال پر انہوں نے کہاکہ سارے الزامات بکواس ہیں۔ وہ اس قسم کے آدمی نہیں ہیں وہ تو ولی ہیں۔ پیٹروڈا نے وزیراعظم کے بارے میں بتایاکہ وہ فضول باتیں نہیں کرتے اور نہ ہی تحکمانہ انداز اختیار کرتے ہیں۔ وہ پارٹی کے وفادار ہیں اور ساری دنیا کے لیڈران کا احترام کرتے ہیں۔ پیٹروڈا تاہم ان کے سخت مزاج نہ ہونے کی شکایت کرتے ہیں۔ وہ اپنی نجی زندگی میں اپنی صحت اور اپنے خاندان کو ترجیح دیتے ہیں انہیں اپنے خاندان کے افراد خاص طورپر اپنی بیوی کے ساتھ زیادہ وقت نہ گزارنے کا ملال ہے۔ انہوں نے اپنی بیوی کے ساتھ بڑودہ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی اور امریکہ میں 1966ء میں ان سے شادی کی۔ ان کا ایک لڑکا اور ایک لڑکی ہے جو امریکہ میں مقیم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان کے بچے ان کا نام استعمال نہیں کرتے۔ کیونکہ انہیں ایسا معلوم ہوتاہے کہ وہ اس کا غلط استعمال کریں گے۔ پیٹروڈا کو پکوان کا بہت شوق ہے۔ وہ چھٹیوں میں گھر پر پکوان کرتے ہیں جب ان کے بچے ان کے گھر پر ہوا کرتے ہیں۔ وہ خالی اوقات میں پیانو اور پیٹنگ سیکھتے ہیں۔ شکاگو میں ان کا گھر ان کی روغنی پینٹنگس سے بھرا ہوا ہے۔ انہوں نے اپنی دوسالہ پوتی کی کینوس پر تصویر بنائی ہے۔ ہمارا انٹرویو جب قریب الختم تھا ان کی بیوی نے انہیں یاد دلایا کہ وزیراعظم سے ان کی ملاقات کا وقت قریب آرہا ہے۔ ان کی بیوی ایک خوبصورت گجراتی خاتون ہیں وہ راجیو گاندھی کے ساتھ اپنے کے تعلق سے کہتی ہیں کہ انہیں کھودینے کے تذکرے پر ملول ہوجاتی ہیں۔ حکومت کے ساتھ کام کرتے ہوئے کبھی وہ مایوس اور بے بسی کا شکار اپنے آپ کو محوس نہیں کرتے۔ انہوں نے سوال کے جواب میں بتایاکہ میں مایوس کیوں ہوں گا۔ میں اس بات کی توقع نہیں کرسکتا کہ میرے ہر کام میں ہر شخص میری مدد کرے گا۔ میں ایک پراجیکٹ سے دوسرے پراجیکٹ پر کام کرتا رہتا ہوں۔

Sam Pitroda, the PM's adviser, is a workaholic. Article By: Vandana

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں