نیلسن منڈیلا انتقال کر گئے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-06

نیلسن منڈیلا انتقال کر گئے

nelson mandela
جنوبی افریقہ کے سابق صدر اور نسل پرستی مخالف تحریک کے مرکزی رہنما نیلسن منڈیلا 95 سال کی عمر میں آج انتقال کر گئے ۔
جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما [Jacob Zuma] نے ملک کے قومی ٹیلی ویژن چینل پر ایک بیان میں کہا : ' متحدہ نے اپنے سب سے عظیم بیٹے کو کھو دیا ہے ۔ جنوبی افریقہ کے ساتھیو ، نیلسن منڈیلا نے ہمیں متحد کیا اور ہم سب ساتھ مل کر انہیں وداع کریں گے ۔ '
منڈیلا کی شناخت دنیا کے بہترین رہنماؤں میں ہوتی تھی ۔ انہوں نے جنوبی افریقہ میں نسل پرست حکومت کی جگہ ایک غیر نسل پرست جمہوری حکومت کو قائم کرنے کے لیے طویل جدوجہد کی ۔ اس جدوجہد کے دوران وہ 27 سال تک جیل میں رہے ۔
ملک کے پہلے سیاہ فام صدر کا عہدہ سنبھالتے ہوئے انہوں نے کئی دوسرے جدوجہد بھرے معاملات بشمول ملک بھر میں امن بحال کروانے میں اہم کردار ادا کیا ۔ انہیں 1993 میں انہیں نوبل امن انعام سے نوازا گیا ۔ 1964 میں جیل جانے کے بعد سے نیلسن منڈیلا دنیا بھر میں نسل پرستی کے خلاف جدوجہد کی ایک منفرد نشانی بن گئے تھے۔ تاہم، نسل پرستی کے خلاف ان کی مخالفت اس سے کئی سال قبل شروع ہو چکی تھی ۔ درحققیت جنوبی افریقہ میں یورپی حکومت کے ابتدائی دنوں سے ہی نسل پرستی کی جڑیں پیوست تھیں ۔ 1948 میں نیشنل پارٹی کی پہلی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد نسل پرستی کو قانونی درجہ دے دیا گیا ۔ اس انتخاب میں صرف سفید لوگوں نے ہی رائے دہی میں حصہ لیا تھا ۔

نیلسن منڈیلا مہاتما گاندھی سے بہت متاثر تھے ۔ لوگوں نے انہیں "جنوبی افریقہ کا گاندھی" کا خطاب دے رکھا تھا ۔ اس دور کی سیاسی تحریکوں اور جدوجہد میں مہاتما گاندھی کے خیالات کا اثر صاف نظر آتا ہے ۔

جن لوگوں نے ان کو جیل میں بند رکھا اور انہیں اذیتیں پہنچائیں ، ان کے خلاف منڈیلا نے اقتدار میں آنے کے بعد بھی کوئی اقدام نہیں اٹھایا ۔ وہ ہمیشہ خوش مزاج نظر آئے ، ان کی پراثر شخصیت اور جدوجہد بھری زندگی کی کہانی نے پوری دنیا کو اپنی طرف متوجہ کیا ۔ 5 سالہ صدارت کے بعد 1999 میں وہ مستعفی ہوئے اور جنوبی افریقہ کے سب سے زیادہ بااثر لیڈر ثابت ہوئے ۔ انہوں نے ایچ آئی وی اور ایڈز کے خلاف بھی مہم چلائی اور جنوبی افریقہ کے لئے 2010 کے فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی حاصل کرنے میں بھی ان کی کردار رہا ۔

سال 2001 میں انہیں پتہ چلا کہ انہیں کینسر ہے ۔ 2004 میں انہوں نے عوامی زندگی سے یہ کہتے ہوئے کنارہ کشی اختیار کی کہ وہ اپنے اہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ وقت گزارنا چاہتے ہیں ۔
منڈیلا کی پیدائش 1918 میں ایسٹرن کیپ آف ساؤتھ افریقہ کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں ہوئی تھی ۔ مدیبا قبیلے سے ان کا تعلق تھا اور جنوبی افریقہ میں انہیں اکثر ان کے قبیلے کے نام یعنی ' مدیبا ' کہہ کر مخاطب کیا جاتا تھا ۔ ان کے قبیلے نے ان کا نام رولی ہلاہلا دالی بھنگا منڈیلا [Rolihlahla Dalibhunga Mandela] رکھا تھا لیکن ان کے اسکول کے ایک ٹیچر نے ان کا انگریزی نام نیلسن رکھا ۔ ان کے والد گادلا ہنری [Gadla Henry Mphakanyiswa] اپنے قبیلے تھیمبو کے مشیر تھے اور جب ان کی وفات ہوئی تو نیلسن منڈیلا صرف 9 سال کے تھے ۔ ان کا بچپن تھیمبو [Thembu] قبیلے کے سربراہ جوگنتابا [Jongintaba Dalindyebo] کی نگرانی میں گزرا ۔ وہ 1943 میں افریقی نیشنل کانگریس سے منسلک ہوئے اور بالآخر نیشنل کانگریس کے صدارتی عہدے پر بھی فائز ہوئے۔

Nelson Mandela Dead: Former South African President Dies At 95

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں