وقف جائیداد پر مسلمانوں کی سنجیدگی قابل ستائش - مہارشٹرا وزیر اوقاف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-20

وقف جائیداد پر مسلمانوں کی سنجیدگی قابل ستائش - مہارشٹرا وزیر اوقاف

آزادی وطن کے بعد مسلمانوں میں پہلی مرتبہ کی جائیدادوں کے مواملے میں سنجیدگی دکھائی ہے اور یہ یقیناًقابل ستائش ہے نیز اسی سنجیدگی کا مظاہرہ اگر ہم نے اور پہلے کیا ہوتا تو حالات کچھ اور ہوتے اور اللہ کی راہ میں وقف کی گئی جائیدادوں پر قبضہ نہیں ہوتا ۔ان خیالات کا اظہار مہاراشٹرا کے وزیراوقاف واقلیتی بہبود محمد عارف نسیم خان نے ناگپور میں ریاستی قوف بورڈ کے علاقائی دفتر کے افتتاح کے موقع پر کیا ۔ناگپور کے جج ہاؤس میں قائم شدہ دفتر کی افتتاحی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اگروقف کی مکمل جائیدا دیں ہی ملت کے حوالے کردی جائے تو اس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے ہی ہماری قوم کے زیادہ مسائل کا خاتمہ ہوجائے گا اور ہمارا خود کا میڈیکل اور انجینئرنگ کالج ہوگا ۔ انھوں نے کہا کہ اس معاملے میں حالیہ سالوں سے مسلمانوں میں آئی بیداری دیر آید درست آید ضرور ہے لیکن ان املاک کے تحفظ کے لئے موجودہ حکومت نے سخت قدم اٹھایا ہے اور اس کا تحفظ اس کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔وزیر اوقاف نے مزید کہا کہ اوقاف کی جائیدادوں پر غیر قانونی قبضہ کرنے والوں کے خلاف حکومت نے سخت کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے چاہے اس پر قابض شخص چھوٹا ہو یا وہ کتنا بڑا یا با اثر کیوں نہ ہو ۔نسیم خان نے مزید کہا کہ اسی طرح سے وزارت اوقاف کے وقف کی زمین پر قائم شدہ مہانگر پالیکار ،کلکٹر اور دیگر سرکاری دفاتر کو بھی خالی کرانے میں کامیابی حاصل کی اوراب تک ریاست میں 525یکڑ زمینوں کو خالی کرایا گیا ہے اور 85سرکاری دفاتر کومنتقل کیا گیا ۔ انھوں نے مزید کہاکہ وقف بورڈ کے دفاتردیگر اضلاع میں بھی کھولے جائیں گے تاکہ عوام کو تکالیف کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ رکن قانون ساز کونسل ایم ۔ایم ۔شیخ نے بھی اوقاف کی جائیدادوں کے تحفظ کے معاملے میں موجودحکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی ستائش کی اور کہا کہ وقف بورڈ کے ملازمین کو تنحواہیں وقف بورڈ ادا کرتی ہے ۔ اور اس میں حکومت کا کوئی شیئرنہیں ہوتا ہے لہذا انھیں وقت پر اجرت حاصل نہیں ہوتی ۔ لہذا حکومت وقف بورڈ کے ملازمین کو تنخواہیں دے ۔

Muslims concern over wakf properties laudable - Arif Nasim Khan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں