صدر جمہوریہ کی موجودگی میں متحدہ آندھرا مطالبہ کی گونج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-24

صدر جمہوریہ کی موجودگی میں متحدہ آندھرا مطالبہ کی گونج

اننت پور ٹاون میں منعقدہ تقریب میں جس میں صدرجمہوریہ پرنب مکرجی بھی شریک تھے، متحدہ آندھراپردیش کی برقراری کی گونج سنائی دی۔ جب کہ ایک ریاستی وزیر نے پرنب مکرجی پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ریاست کی تقسیم عمل میں نہ آئے۔ وزیر ابتدائی تعلیم ایس شیلجاناتھ نے صدرجمہوریہ سے اپیل کی کہ وہ تلگو عوام کی اکثریت کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے ریاست کی متحدہ ساخت کو برقرار رکھیں۔ شرکاء کے خیرمقدمی نعروں کے درمیان انہوں نے صدر جمہوریہ کو تلگو عوام کیلئے واحد امید قرار دیا۔ وزیر نے اپنی تقریر میں پرنب مکرجی کی موجودگی میں اپیل کی کہ متحدہ ریاست کی برقراری کو یقینی بنایاجائے۔ واضح ہوکہ اننت پور میں ریاست کے پہلے چیف منسٹر سابق صدر جمہوریہ نیلم سنجیوا ریڈی کی صدسالہ تقاریب کے سلسلہ میں اختتامی تقریب منعقد کی گئی۔ ایس شیلجاناتھ، وزراء گروپ اور سیما آندھرا کے کانگریس قائدین کی قیادت کررہے ہیں جو ریاست کی تقسیم کے سخت مخالف ہیں۔ انہوں نے صدرجمہوریہ سے ملاقات کرکے ایک یادداشت بھی پیش کی۔ انہوں نے بتایاکہ تلگو عوام کے مفادات کو اسی وقت تحفظ ممکن ہے جب ریاست کی متحدہ ساخت برقی رکھی جائے۔ اسی دوران اننت پور ٹاون میں پولیس نے سری کرشنا دیورائے یونیورسٹی کے طلبہ کو اس وقت گرفتار کرلیا جب وہ پرنب مکرجی سے ملاقات کیلئے ایک ریالی نکالنے کا منصوبہ بنارہے تھے۔ وہ ریاست کی تقسیم کے خلاف ایک یادداشت بھی پیش کرنا چاہتے تھے تاہم حکام نے انہیں اس کی اجازت نہیں دی۔ صدرجمہوریہ کے دورہ کے سلسلہ میں سارے ٹاون میں وسیع تر حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے کیونکہ طلباء اور دیگر متحدہ آندھرا گروپس نے مخالف تلنگانہ احتجاجی مظاہروں کا منصوبہ بنایا تھا۔ سنجیوا ریڈی اسٹیڈیم کے اطراف و اکناف سینکڑوں پولیس نوجوانوں کو تعینات کردیا گیا تھا جہاں یہ تقریب منعقد ہوئی۔ چیف منسٹر کے دفتر نے آج واضح کیا ہے کہ میڈیا کے ایک گوشہ میں شائع شدہ اطلاعات بے بنیاد ہیں کہ چیف منسٹر این کرن کمارریڈی نے اتوار کے دن صدر جمہوریہ سے ملاقات کے دوران تلنگانہ مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا۔ چیف منسٹر کے دفتر نے اس ملاقات کو پوری طرح خیر سگالی قرار دیا۔ واضح ہوکہ صدرجمہوریہ نے 12 دسمبر کو تلنگانہ مسودہ بل ریاستی اسمبلی کو روانہ کیا تھا تاکہ ارکان مقننہ کا نقطہ نظر حاصل کیا جاسکے۔ امکان ہے کہ اسمبلی میں جون سے اس بل کے مسودہ پر مباحث کا آغاز ہوگا۔ یہ بل 23جنوری تک صدر جمہوریہ کو واپس بھیج دیا جائے گا۔ سیما آندھرا کے مختلف پارٹی قائدین، علیحدہ تلنگانہ کی مخالفت کررہے ہیں۔ وہ صدرجمہوریہ سے بھی ملاقات کرکے ان پر ریاست کی تقسیم روکنے دباؤ ڈال رہے ہیں۔

Minister urges President to keep Andhra united

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں