مغربی بنگال اقلیتی ترقیاتی و مالیاتی کارپوریشن کے منعقدہ ملن میلہ کی غیر مقبولیت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-27

مغربی بنگال اقلیتی ترقیاتی و مالیاتی کارپوریشن کے منعقدہ ملن میلہ کی غیر مقبولیت

مغربی بنگال اقلیتی ترقیاتی و مالیاتی کارپوریشن کے زیر اہتمام نیتاجی انڈور اسٹیڈیم میں بھلے ہی ملن میلہ کو وہ مقبولیت حاصل نہیں جو مسلم اقلیتوں علاقوں کے قرب و جوار میں حاصل ہوتی تھی لیکن آلودگی سے پاک جگہ کا انتخاب کرکے وزیر اعلی ممتا بنرجی نے ملن میلہ کا ذوق رکھنے والے کو خوشی بہم پہنچائی ہو لیکن میلہ شائقین اور خریداروں سے خالی ہے اور ایسا محسوس ہورہا ہے کہ یہاں مسلسل پروگرام سناٹا چل رہا ہو۔ گزشتہ 19دسمبر تک چلنے والے اس ملن میلہ میں مختلف قسم کے اسٹال لگائے گئے ہیں۔ جس میں دستکاری عورتوں کی آرائش و زیبائش کے اسٹال لگائے گئے ہیں۔ جس میں دستکاری عورتوں کی آرائش و زیبائش کے اسٹال، عالیہ یونیورسٹی کے اسٹال ، اردو اکاڈمی اسٹال ، گھروں کی سجاوٹ والا اسٹال، کھانے پینے کے اسٹال ، چمڑے کی اشیا کا اسٹال سمیت اقلیتی ترقیاتی و مالیاتی کارپوریشن کا اسٹال ، نیشنل بیک ورڈ کلاس ، فینانس ڈیولپمنٹ کلاس کے اسٹال لگائے گئے ہیں۔ مغربی اقلیتی ترقیاتی مالیاتی کارپوریشن کے اسٹال پر بات چیت کے دوران اسٹال کے نمائندوں نے بتایا کہ غیر اقلیتی علاقے میں ملن کا میلہ کا انعقاد کرنا فضول روپئے خرچ کرنے کے مترادف ہے۔ اس سے بہتر یہ ہوتا ہے کہ ملن میلہ کا انعقاد ہی نہ کیا جاتا کیونکہ آمدو رفت کے بہتر وسائل نہ ہونے کی بنا پر ملن میلہ کا ذوق رکھنے والے یہاں پہنچنے سے محروم ہیں۔ حالانہ گزشتہ برس بھی ملن میلہ کا اہتمام نیتاجی انڈور اسٹیڈیم میں ہی کہا گیا تھا کم از کم گزشتہ برس کی ناکامی سے بھی سبق لینا چاہئے تھا۔ لوگوں کی آمد و رفت نہیں ہونے کہ وجہ سے اسٹال لگانے والوں مایوسی چھائی ہوئی ہے۔ آج 25دسمبر ( بڑا دن ) ہونے کی وجہ سے یہاں اضافی بھیڑ دیکھنے کو مل رہی ہے چونکہ آج چھٹی کا دن ہے اس لئے مسلم خواتین کی بھی تعداد نظر آرہی ہے ویسے آج آل بنگال مشاعرہ کی وجہ سے بھی لوگوں کو بھیڑ دیکھنے کو مل رہی ہے۔ چونکہ ملن میلہ کی روایت کے مطابق طلباء و طالبات کو ملن میلہ سے رغبت پیدا کرانے کیلئے مختلف طرح کے مقابلہ کراتی ہے۔ آئندہ کل 26دسمبر کو غزل /رابندر سنگیت اور نذرل گیت مقابلہ کا اہتمام کیا گیا ہے۔ 27دسمبر کو کھانا پکانے کا مقابلہ ہے جبکہ 28دسمبر کو تقسیم انعامات اور اختتامی تقریب کا اہتمام کیا جائے گا۔ پہلی مرتبہ اسٹال لگانے والے اسٹال مالکان نے کہا کہ ملن میلہ کا کافی نام سنا تھا تو اسٹال لگایا لیکن وقت ضائع کرنے کے علاوہ کچھ فائدہ نہیں ہوا۔ گزشتہ 5دنوں کے بعد آج تھوڑی بہت بھیڑ دیکھنے کو ملی ہے۔ اسٹال نمبر 47کے محمد شمشاد اور راشد اقبال نے بتا یا کہ آج چھٹی کے سبب کچھ بھیڑ دیکھنے کو مل رہی ہے۔ چونکہ ان کے اسٹال پر چمڑے کی مصنوعات دستیاب ہیں تو میلے کے مطابق خریداری کرنے والوں کی کمی ہے۔ گزشتہ 5دنوں میں اسٹال میں بیٹھ کر صرف وقت ضائع ہوا ہے۔ اقلیتی ترقیاتی و مالیاتی کارپوریشن کی جانب سے ایک فارم دیا گیا ہے جس میں ملن میلہ کی مقبولیت کے تعلق سے اپنے تاثرات کا اظہار کرنے کو کہا گیا ہے۔ جگہ کے اعتبار سے ملن میلہ کیلئے پارک سرکس میدان بہترین جگہ ہے۔ اسٹال نمبر 45پر ایم آشا کے نمائندہ شیخ تنویر وارثی نے بھی کم و بیش یہی باتیں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیتاجی انڈور اسٹیڈیم میں ملن میلہ کا انعقاد کرنا حماقت تھا اگر یہی میلہ میں ان کا پہلا تجربہ ہے۔ میلہ کے تئیں لوگوں کا رجحان بہت کم ہے ہوسکتا ہے جگہ کی کی وجہ بتا کر بھی لوگوں کی آمد ورفت میں کمی آئی ہو جبکہ عالیہ یونیورسٹی کے اسٹال والے نے بتا یا کہ اب تک ان کے اسٹال سے صرف ایک کتاب فروخت ہوئی ہے۔ مغربی بنگال اقلیتی و ترقیاتی و مالیاتی کارپوریشن کے چیئرمین ابو عیش منڈل سے جگہ کے انتخاب کے متعلق دریافت کیا گیا اور مقبولیت میں کمی کی وجہ تو انہوں نے اس موضوع پر گفتگو کرنے سے انکار کردیا ۔ اس موقع پر موجود خالد عباداللہ نے کہا کہ اردو والوں کیلئے پارک سرکس میدان سے بہتر کوئی اور جگہ ملن میلہ کیلئے مناسب نہیں۔ چونکہ اس موضوع سے بہتر کوئی اور جگہ ملن میلہ کیلئے مناسب نہیں۔ چونکہ اس موضوع پر زیادہ کچھ کہنا محض اس وجہ کر صحیح نہیں کہ اقلیتی طبقہ کیلئے منعقد کیا جاتا ہے۔ چونکہ یہاں تک پہنچنے کے کیلئے آمد ورفت کے وسائل خاطر خواہ نہیں ہے۔ پارک سرکس میدان ایک ایسی جگہ ہے جہاں لوگ چہل قدمی کرتے ہوئے ملن میلہ کا حصہ بن جاتے ہیں۔ سردی کے موقع پر شبنم سے حفاظت کیلئے نیتاجی انڈور اسٹیڈیم کے لوگوں کیلئے بہت اچھا ہے اور یہ جگہ آلودگی سے پاک جگہ بھی ہے۔ مغربی بنگال مالیاتی ترقیاتی کارپوریشن کے زیر اہتمام نیتاجی انڈور اسٹیڈیم میں لگائے گئے ملن میلہ میں بدھ کو آل بنگال مشاعرہ منعقد کیا گیا۔ جس کی صدارت استاد شاعر قیصر شمیم اور نظامت ضمیر یوسف نے کی۔ مشاعرے میں کولکاتا اور اطراف کے شعرا کرام میں شمیم انجم وارٹی ، شبیر ابروی ، انجم عظیم آبادی ، نور پیکر ، نسیم عزیزی ، فراغ روہوی، ریحانہ نواب، معراج احمد معراج، حبیب ہاشمی کوثر پروین، عرفان ظہیر اور شگفتہ یاسمین غزل کا نام قابل ذکر ہے۔ شعرا کو سامعین نے غور سے سنا اور داد و تحسین سے نوازا۔ دوسری طرف اسٹیڈیم میں منعقد ملن میلہ میں لگائے اسٹال پر خریداری کیلئے لوگوں کی تعداد میں خاصی کمی دیکھی گئی۔

Milan mela by WB minorities corporation

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں