جامعہ ملیہ اسلامیہ کی مسلم طالبات - مسابقتی جذبہ کیساتھ صلاحیتوں پر اعتماد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-21

جامعہ ملیہ اسلامیہ کی مسلم طالبات - مسابقتی جذبہ کیساتھ صلاحیتوں پر اعتماد

اسما نسیم نے 1990میں اتر پردیش کے ضلع باغپت کے ایک چھوٹے سے موضع میں ابتدائی تعلیم شروع کی تھی ۔6مہینے بعد انھوں نے اسکول جانا شروع کیا جو صرف 2کمروں پر مشتمل تھا ۔ بعد ازاں ان کے خاندان نے فیصلہ کیا کہ وہ بہتر تعلیم کی مستحق ہیں اور ان کے والد 4سالہ اسما کے ساتھ دہلی منتقل ہوگئے ۔ اس بچی کو جامعہ اسلامیہ کے پرائمری اسکول میں شریک کرایا گیا ۔ ان کے والد کو شہر میں کام مل گیا۔ 4سال بعد ان کی ماں بھی وہیں آگئیں ۔اسما نے اسکولی تعلیم ختم کی پھر جامعہ کے شعبہ قدرتی علوم سے بائیوٹکنالوجی میں گریجویشن کیا اور پھر پی جی میں بائیوساکلسس کے شعبہ میں گولڈمیڈل جیتا ۔ انھوں نے جامعہ میں پروٹین سے متعلق بیماریوں پر ریسرچ کی اور اب وہ اٹلی میں انٹر نیشنل سنٹر فارجنیٹک انجینئر نگ اینڈبائیوٹکنالوجی (آئی سی جی ای بی )میں پوسٹ ڈاکٹورل تعلیم حاصل کر رہی ہیں ۔ اسما کی طرح سمرین جہاں نے بھی اسکولی تعلیم مکمل کرنے کے بعد جامعہ پالی ٹکنیک میں میکا نیکل انجینئر نگ کورس میں داخلہ حاصل کیا ۔ وہ اس کورس کے پہلے بیاچ کی واحد خاتون طالبہ ہونے پر انھیں فخر ہے اور انھوں نے کہا کہ اگر لڑ کے یہ کر سکتے ہیں تو لڑکیاں کیوں نہیں ۔اس بات پر مسرت ظاہر کرتے ہوئے کہ ان کے والدین نے کیرئیر کے بارے میں ان کے فیصلہ کی تائید کی ، سمرین نے کہا کہ ابتداء میں صرف طلباء پر مشتمل کلاس میں بیٹھنے میں مجھے کافی ہچکچاہٹ ہوئی لیکن اب مجھے برانہیں لگتا ۔ لڑکے تمام مضامین میں میری مدد کرتے ہیں ۔ جامعہ میں بیچلر آف یوتھر اپی کورس کی سال اول کی طالبہ زینب ظفر نے مریضوں کے علاج کی نیت سے پیرا میڈیکل فیلڈس میں قدم رکھا ۔ یہ ایک ایسا کورس ہے جس میں کئی لڑکیوں نے داخلہ لینے کے بعد اپنا نام واپس لے لیا کیوں کہ اس میں مخالف جنس کے افراد کو چھونا ضروری ہوتا ہے لیکن زینب اور ان کے ساتھی طالبات پر اعتماد ہیں کہ وہ یہ کام مکمل کرسکتی ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ ہم جو کچھ سیکھ رہے ہیں اس پر ہمارے والدین کو کوئی اعتراض نہیں ۔بہر حال یہ ایک شر یفانہ کام ہے ۔ میں بعد میں کسی نہ کسی کا علاج تو ضرور کروں گی ۔ اب وہ یہ محسوس کرتی ہیں کہ ملازمت کے حصول میں ان کا برقعہ بھی ان کے لیے کوئی رکاوٹ نہیں بنے گا ۔ اسما ثمرین اور زینب مسلم لڑکیوں کا نیا چہرہ ہیں جو اپنی صلاحیتوں کے بارے میں اعتماد ہیں ، مسا بقتی جذبہ رکھتی ہیں اور کامیابی حاصل کرنے کوشاں ہیں ۔

Jamia Millia Islamia Muslim girl students - competitive passion capabilities with confidence

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں