ٹوکیو میں آسیان ممالک کا چوٹی اجلاس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-15

ٹوکیو میں آسیان ممالک کا چوٹی اجلاس

ٹوکیو
( اے پی )
جاپان کے علاوہ آسیان میں شامل 10جنوب ایشیائی ممالک نے ایک اجلاس کے دوران جہاز رانی کی آزادی کو یقینی بنانے میں تعاون کا عہد کیا۔ اجلاس میں ، خطہ میں چین کی بڑھتی با لا دستی پر تشویش کی پرچھائیاں نمایاں رہیں۔ اجلاس کے اختتام پر جاری مشترکہ بیان میں تاہم چین کی جانب سے مشرقی بحر چین پرائیر ڈیفنس زون کے قیام کے اعلان کے تذکیرہ سے دانستہ گریز کیا گیا۔ آسیان کا چوٹی اجلاس جاپان اور 10جنوب ایشیائی ممالک پر مشتمل انجمن کے درمیان 40سالہ تعلقات کا آئینہ دار ہے۔ جنوب مشرقی بحر چین میں چین کی بڑھتی با لا دستی کے پس منظر میں ہی ہے جس کا مقصد علاقہ پر سے طیاروں کی پرواز اور ان کے تحفظ کو بین الاقوامی قوانین اور عالمی سطح پر مسلمہ اصولوں کے مطابق یقینی بنانے میں تعاون کا عہد ہے۔ وزیر اعظم شنز وابے گذشتہ 12ماہ کے دوران آسیان میں شامل تمام 10ممالک کا دورہ کرچکے ہیں جس کا مقصد سیکیورٹی اور تجارتی تعلقات میں فروغ ہے۔ یہاں یہ تذکرہ بے محل نہ ہوگا کہ چین اور جاپان کے درمیان تعلقات کئی حوالوں سے انتہائی کشیدہ ہیں۔ ٹوکیو نے آج صبح جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کو آئندہ 5برسوں کے دوران 19.2بلین ڈالر امداد فراہم کرنے کا عہد کیا جس کا مقصد خطہ کے ترقیاتی خلا کو پر کرنا اور آفات سماوی کی تبا ہیوں سے نبرد آزمائی کی تیاری ہے۔ علاوہ ازیں ملک نے جاپان۔ آسیان انٹیگریشن فنڈ کو بھی 100بلین ڈالر عطیہ کا بھی وعدہ کیا۔ جاپانی وفد نے اپنے فوری ایجنڈہ میں جہاز رانی سیکیورٹی میں بہتری اور مزید موثر ساحلی گارڈز کی تعیناتی میں تعاون کو شامل رکھا ہے۔ سائبر سیکیورٹی اور انسداد دہشت گردی ، مواصلاتی روابط اور تباہیوں سے نبرد آزمائی کی تیاریوں اور اس کے انتظام میں بھی بہتری اور فروغ کو ترجیحات میں شامل رکھا ہے۔ یہاں یہ یاد دہانی بیجا نہ ہوگی کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران جاپان کے زیر قبضہ ممالک کو زبر دست نقصان سے دوچار ہونا پڑا اور جنوب مشرقی ایشیائی قائدین جاپان کی فوجی طاقت میں دوبارہ ایسے ہی اضافہ کے اندیشوں سے پریشان ہیں۔ تاہم جاپان کی طرح آسیان میں شامل کئی ممالک کے چین کے ساتھ علاقائی تنازعات ہیں جو لڑائی کا سبب بن سکتے ہیں۔ ٹو کیو نے بعض غیر آباد جزائر کو ، جن پر چین بھی اپنی ملکیت کا دعوی کرتا ہے۔ قومی علاقہ قرار دے دیا تھاجس کے نتیجہ میں چین میں جاپان مخالف فسادات بھڑک اٹھے تھے۔ 2012کے اس واقعہ کے بعد سے جاپان نے جنوب مشرقی ایشیاء میں سرمایہ کاری میں بے تحاشہ اضافہ کردیا ہے۔
Asean-Japan summit gets under way in Tokyo

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں