ملک کی سائنسی ترقی میں صنعتیں کماحقہ مالی تعاون نہیں کر رہی ہیں - سی این آر راؤ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-15

ملک کی سائنسی ترقی میں صنعتیں کماحقہ مالی تعاون نہیں کر رہی ہیں - سی این آر راؤ

ملک کے ممتاز سائنسداں، بھارت رتن ایوارڈ یافتہ سی این آر راؤ نے آج کہا ہے کہ ملک میں سائنسی ترقی کے تعلق سے صنعتی ادارے کماحقہ مالی امداد نہیں رے رہے ہیں۔ یعنی یہ امداد اُن سطحوں پر نہیں ہے جو مغربی ممالک میں دی جاتی ہے۔ راؤ نے یہاں این ڈی ٹی وی سلوشن سمٹ میں مباحثہ کے دوران کہا کہ "صنعت کو سائنس کی مدد کرنا ہے، جو اب تک نہیں ہوا ہے۔ سائنسی ترقی کیلئے بیشتر رقومات، حکومت سے آتی ہیں۔ امریکہ یا کیمبرج میں تقریباً 40-45 فیصد رقم صنعتوں سے آتی ہے۔ یہاں 90فیصد امداد حکومت دیتی ہے۔ اس لئے میں سمجھتا ہوں کہ سارے معاشرہ کو سائنس میں دلچسپی لینا ہے"۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان میں بطور ایک شعبہ سائنس کا موقف، معاشرہ میں اقدار سسٹم کی تہہ میں ہے۔ ہندوستانی معاشرہ، سائنس کا کتنا احترام کرتا ہے؟ سائنس تو اس فہرست میں سب سے نیچے ہے۔ اگر سائنس کو کامیاب ہونا ہوتو اس کو بہتر تائید؍ امداد ہونی چاہئے"۔ راؤ نے احساس ظاہر کیا کہ مابقی دنیا سے مسابقت کیلئے ہندوستان کو ایسے ادارے قائم کرنا ہے جہاں نوجوانوں، جوش و خروش کے ساتھ کام کرسکیں۔ مباحثہ میں حصہ لیتے ہوئے نوبل انعام یافتہ اور بائیو لوجسٹ وینکٹ رامن راما کرشنن نے کہاکہ تیز رفتار ترقی کیلئے ہندوستان کو مالیکولر بائیو لوجی میں سرمایہ کاری کرنی ہی چاہئے اور خود اپنے اختراعی نظام پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ ممتاز زرعی سائنسداں ایم ایس سوامی ناتھن نے زرعی تحقیق کے شعبہ میں جمود پر تشویش کا اظہار کیا۔ ٹاٹا کنسلٹنسی سرویس کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر(سی ای او) نٹراجن چندر شیکھرن نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان کے بیشتر مسائل ٹکنالوجی کے ذریعہ حل کئے جاسکتے ہیں۔ ملک میں تدریس کے شعبہ کے فروغ کی ضرورت پر اظہار کرتے ہوئے راؤ نے کہاکہ آئندہ 5برسوں کیلئے ملک میں پیشہ تدریس کو ایک قومی مشن بنانے کیلئے ایک پروگرام مرتب کرنے انہوں نے منصوبہ بندی کمیشن سے رابطہ قائم کیا ہے۔

Industry not contributing financially to science, says CNR Rao

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں