عام آدمی پارٹی کی جانب سے دہلی میں تشکیل حکومت کا فیصلہ - مہلت طلبی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-15

عام آدمی پارٹی کی جانب سے دہلی میں تشکیل حکومت کا فیصلہ - مہلت طلبی

نئی دہلی
(آئی اے این ایس )
عام آدمی پارٹی (اے اے پی ) نے دہلی میں تشکیل حکومت سے متعلق فیصلہ کرنے کے لئے لیفٹیننٹ گورنرنجیب جنگ سے 10روز کی مہلت مانگی ہے اور عوام سے متعلق 18مسائل پر کانگریس اور بی جے پی کا موقف جاننے ، ان دونوں جماعتوں کو مکتوبات ارسال کئے ہیں ۔ اے اے پی کے بانی قائد اروند کجریوال نے آج صبح اپنے پارٹی ارکان منیش سسوڈیا اور کمار وشواس کے ساتھ لیفٹیننٹ گورنرنجیب جنگ سے ملاقات کی ۔ قبل ازیں بی جے پی نے گذشتہ جمعرات کو کہا تھا کہ وہ، حکومت تشکیل دینے کے موقف میں نہیں ہے ۔(70رکنی اسمبلی کو بی جے پی کو31نشستیں حاصل ہوئی ہیں جو سادہ اکثریت سے کم ہیں )۔ اسی دوران بی جے پی نے اے اے پی کو"ضدی"قرار دیا ہے جبکہ کانگریس نے کہا ہے کہ وہ "دو ایک روز میں "جواب دے گی ۔ نجیب جنگ نے کہا ہے کہ اے اے پی (قائد)سے ملاقات کے بعد وہ ایک "واقعاتی "رپورٹ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کو پیش کردیں گے ۔ یہاں یہ بات بتادی جائے کہ دہلی کے حالیہ اسمبلی انتخابات میں اے اے پی نے 28نشستیں حاصل کی ہیں اور دوسری سب سے بڑی پارٹی کی حیثیت سے ابھری ہے ۔ انتخابی نتائج کے بعد دہلی میں معلق اسمبلی وجود میں آئی ہے ۔ کانگریس کو صرف 8نشستوں پر اکتفا کرنا پڑا اور وہ تیسرے نمبر پر ہے ۔ کانگریس نے کل ہی لیفٹیننٹ گورنرکا ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے کہا تھا وہ (کانگریس )،اے اے پی کی غیر مشروط تائیدکرنے تیار ہے ۔ اے اے پی کا کہنا ہے کہ وہ اس "غیر مشروط تائید"کے پیشکشپر کانگریس کے ونیز تشکیل حکومت میں تائید کے لئے بی جے پی کی آمادگی پر ان دونوں جماعتوں کے حقیقی عزائم کا پتہ لگائے گی ۔ صدر کانگریس سونیا گاندھی اور صدر بی جے پی راج ناتھ سنگھ کو روانہ کردہ مکتوب کے جوابات وصول ہونے کے بعد ہی ان جماعتوں کے حقیقی عزائم معلوم کئے جائیں گے ۔ مذکورہ مکتوب کا (زبانی)جواب دیتے ہوئے کانگریس کے جنرل سکریٹری شکیل احمد نے آئی این ایس کو بتایا کہ "سونیا گاندھی نے اروند کجریوال کا مکتوب میرے حوالہ کیا ہے اور میں ، دو ایک روزمیں اس جواب تیار کروں گا ،۔دریں اثنابی جے پی لیڈر بلبیر پنج نے کہا کہ ،یہ کتنی شدید ہٹ دھرمی ہے ،؟اس پارٹی نے اسمبلی انتخابات میں 28نشستیں حاصل کئے ہیں اور تشکیل حکومت کے بارے میں سوچنے کے بجائے اس پارٹی کے قائدین ، دیگر پارٹیوں کے خلاف بے بنیاد الزامات لگانے میں مصروف ہے ۔ پنج (رکن راجیہ سبھا)نے کہا کہ ،اے اے پی ،دیگر سیاسی جماعتوں کو اپنی شرائط پر ط نچانا چاہتی ہے ۔ ہم اس (جال )میں نہیں پڑیں گے ۔ اگر ایسا ہوتا رہے تو اے اے پی،ان وعدوں کو،حقیقت کا روپ کیسے دے گی جو عوام سے کئے گئے ہیں ،۔اسی دوران اروند کجریوال نے ارکان میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی ، ان مسائل پر اپنا "موقف واضح"کریں جو ہم نے اٹھائے ہیں ۔ ،ہم نے کانگریس اور بی جے پی کو ارسال کردہ مکتوب میں کہا ہے کہ ریاست میں تمام ارکان اسمبلی کے اختیار کردہ وی آئی پی کلچر کو روکا جائے ۔ یعنی بڑے بنگلوں میں رہنا بند کیا جائے اور کانگریسی حکومت کے تحت اور بلدیہ کی سطح پر بی جے پی کے تحت (ہوئے ) تمام اسکامس کی تحقیقات کرائی جائیں ،۔اگر اے اے پی ،حکومت تشکیل دیتی ہے تو ایم ایل ایز کو فنڈس الاٹ کرنے کا سسٹم بھی برخواست کیا جائے اور کوئی بھی رکن مقننہ ، حکومت سے کسی بھی قسم کے فنڈس لینے کا حقدار نہیں ہوگا ۔ جن لوک پال بل منظور کیا جائے گا اور ان کانگریس وینز بی جے پی قائدین کے خلاف تحقیقات کرائی جائیں گی جنہیں رشوت ستانی کے الزامات کا سامنا ہے ۔ کجریوال نے بتایا کہ "غیر مشروط تائید کے پس پردہ حقیقی ارادہ ، بہرقیمت معلوم کیا جائے گا ، کیونکہ ہم نے اب تک کانگریس یا بی جے پی سے کوئی تائید طلب نہیں کی ہے ،۔ انہوں نے کہا کہ کل رات کانگریس کے مکتوب کے بارے جان کر انہیں حیرت ہوئی ۔ کجریوال نے بتایا کہ وہ اپنا فیصلہ آئندہ 24دسمبر کو دیں گے ۔ کجریوال سے ملاقات کے ٹھوڑی دیر بعد لیفٹیننٹ گورنرنجیب جنگ کے دفتر نے ایک صحافتی بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ لیفٹیننٹ گورنر ، اس معاملہ میں صدر جمہوریہ کو واقعاتی رپورٹ پیش کریں گے ۔ نجیب جنگ سے ملاقات کے دوران کجریوال نے بتایا کہ وہ ،عوام الناس کے نقاط نظر معلوم کرنے کے بعد ہی حکومت تشکیل دینے کے موقف میں ہوں گے ۔

Delhi Govt formation: Kejriwal seeks 10 more days;

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں