India, US top cops meet to evolve plans against terrorism
ہندوستان اورامریکہ کے اعلی سیکورٹی ماہرین نے دہشت گردی۔سائبرکرائم جیسے چیلنجوں کامقابلہ کرنے اوراہم شہروں میں سیکورٹی کویقینی بنانے کے مقصدسے ایک دوسرے کی مدداورٹیکنالوجی کے آپس میں لین دین کے بارے میں ہاتھ ملایاہے۔ہندوستان اورامریکہ کے پولیس سربراہان کی آج شروع ہوئی کانفرنس میں دہشت گردی،نشیلی اشیاکی اسمگلنگ اوربین الاقوامی کرائم سے نمٹنے کے لیے موثرطورپر پولیس انتظام کے لیے عالمی سطح پر،لنکیج،کوفروغ دینے کے ضرورت پرزوردیاگیا۔کانفرنس کاافتتاح کرتے ہوئے وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے کہاکہ یہ کانفرنس امریکہ کے ساتھ ہمارے دوطرفہ تعاون کی توسیع کے لحاظ سے اہم ہے جس کامقصدہمارے ملکوں کاتحفظ ہے۔اسٹرٹیجک حصہ داری کے طورپرداخلی تحفظ کومضبوط بنانے کے لیے ہم مل جل کرجتنازیادہ کام کریں گے۔عام شہری کے لیے ہماری حصہ داری اتناہی مضبوط ہوگی۔امریکہ کے نیویارک شہرمیں2001میں اورممبئی میں2008میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں کاذکرکرتے ہوئے شندے نے کہاکہ بڑے دہشت گردانہ حملوں میں خاص طورپربڑے اورکثیرآبادی والے شہری علاقوں کونشانہ بنایاجاتاہے تاکہ زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایاجاسکے۔شندے نے کہاکہ دہشت گردوں اوران کے آقاؤں کے خلاف موثر،موگاسٹی پولیسنگ،ہی اثرداردواکا کام کرے گی کیونکہ یہ دہشت گردانہ کسی ملک کے اہم مراکزپرہی نشان زدحملے کرتے ہیں۔اسی لیے میگاسٹی پولیسنگ میں تعاون کامقصدایک دوسرے کی نگر انی کی صلاحیت بڑھانا،سکھنااوراچھی سیکورٹی مہیاکراناہے۔اس موقع پرداخلہ سکریٹری گوسوامی نے کہاکہ دونوں ہی فریق دہشت گردی سرگرمیوں کی شناخت،ان کی روک تھام،دہشت گردانہ حملوں میں جان ومال کے نقصان کو بچانے جیسے ایشوزپربحث کریں گے۔ان کامقابلہ کرنے کے لیے مساوی سوچ وفکروالے ممالک کے درمیان حصہ داری بنانی ہوگی۔جن کادہشت گردی سے لڑائی،امن، جمہوریت اورترقی کوفروغ دینے کاایک جیساعزم ہو۔امریکی ہوم لینڈسیکورٹی میں معاون وزیرڈہیمین نے کہاکہ پہلی بارایساہواہے کہ پہلی قطارکے افسربرابر تعاون کے بارے میں بحث کے لیے جمع ہوئے ہیں۔ہم اندرونی سیکورٹی کے بارے میں اطلاعات ایک دوسرے کوفراہم کرانے کے لیے یہاں جمع ہوئے ہیں ہندوستان میں امریکی سفیرنینسی پاویل نے کہاکہ ہندوستان اورامریکہ ایک دوسرے کی سیکورٹی اورقانون میں تعاون کوبڑھانے کے لحاظ سے کافی کم وقت میں کافی آگے نکل آئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم یہاں اس لیے اکٹھا ہوئے ہیں کیونکہ امریکہ اورہندوستان کے درمیان کافی چیزیں ایک جیسی ہیں۔امریکہ اورہندوستان کے درمیان آپسی تعلقات دونوں ہی ممالک کے لیے ترجیحی ہیں۔نینسی نے کہاکہ کامرس سے کردہشت گردی سے نمٹنے تک،تعلیم،توانائی اورداخلی سیکورٹی میں تعاون ہمارے تعلقات کے سب سے مضبوط ستون ہیں۔ہم دونوں مل کرکام کریں توہمیشہ ایک دوسرے کی مددکرسکتے ہیں۔نئی ٹیکنالوجی اپناسکتے ہیں اوراپنی آبادی کوبہترسیکورٹی فراہم کراسکتے ہیں۔کئی چیلنجوں کاسامناکرنے کے باوجودہم آنے والے مہینوں اور برسوں میں اپنے تعاون کوآگے بڑھائیں گے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں