دیویانی مسئلہ پر ہند امریکہ بات چیت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-22

دیویانی مسئلہ پر ہند امریکہ بات چیت

سینئر سفارتکار دیویانی کھوبرا گاڈے کی گرفتاری پر ہند۔ امریکی سفارتی تعطل کی یکسوئی کیلئے کوششیں آج بھی جاری رہیں اور دونوں ملکوں نے کہاکہ وہ حل تلاش کرنے کیلئے بات چیت کررہے ہیں۔ بظاہر دونوں ممالک نے یہ موقف اختیار کیا کہ باہمی تعلقات انتہائی اہم ہے لیکن واشنگٹن نے اپنے اصرار کو جاری رکھتا کہ کھوبرا گاڈے کو اس معاملہ میں سفارتی تحفظ حاصل نہیں ہے۔ امریکہ کے ایک سینئر عہدیدار نے وزیر خارجہ ہند سلمان خورشید کے اس بیان کا خیرمقدم کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے تحفظ کی ضرورت ہے۔ وزارت خارجہ امریہک کی ترجمان جین ساکی نے اپنے بیان میں کہا یہ صرف سفارتی تعلقات کا معاملہ نہیں ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تقریباً 90 بلین ڈالر کی تجارت ہے۔ دونوں ممالک میں ایک دوسرے کے ہزاروں افرادروزگار سے جڑے ہوئے ہیں۔ دیویانی کے خلاف الزامات ختم کرنے سے متعلق سوال پر ساکی نے کہاکہ یہ ایک قانونی کیس ہے، وزارت خارجہ کا اس میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ وزیر خارجہ امریکہ جان کیری کی جانب سے سلمان خورشید سے فون پر بات چیت کی توقع کی جارہی ہے۔ ان کوششوں کے باوجود امریکہ نے دیویانی کے خلاف الزامات ختم کرنے کا سوال مسترد کردیا اور کہاکہ الزامات سنگین ہیں۔ الزامات سے دستبرداری سے واشنگٹن کے انکار پر سلمان خورشید نے کہاکہ ان کے ہم منصب جان کیری کے ساتھ اس مسئلہ پر بات چیت کرنا ان کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ معتمد خارجہ اور محکمہ جاتی سطح پر بات چیت ہوئی ہے۔ اسی دوران مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کے بطور ہندوستان نے دیویانی کھوبر گاڈے کو نیویارک میں اقوام متحدہ کے مستقل مشن کے رکن کی حیثیت سے سفارتی درجہ دینے کی باضابطہ کوشش کی گئی۔ اقوام متحدہ کی ایک ترجمان نے بتایاکہ ادارہ کو نئی دہلی سے ایک باضابطہ درخواست موصول ہوئی ہے جس میں دیویانی کھوبرا گاڈے کو اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مشن کے رکن کی حیثیت سے تسلیم کرنے کی خواہش کی گئی۔ ترجمان نے کہاکہ اس درخواست پر معیاری طریقہ کار کے مطابق عمل آوری ہوگی۔ اگر دیویانی کویہ سفارتی رتبہ مل جائے تو 39 سالہ سفارتکار امریکہ میں مکمل رعایتوں کی مستحق ہوجائے گی۔ تاہم امریکہ نے قبل ازیں واضح کردیا کہ ایسی صورت میں رعایت کے معاملہ کو استقدامی اثر سے قبول نہیں کیا جائے گا۔ نیویارک میں ہندوستان کی ڈپٹی قونصل جنرل کی جانب سے دیویانی کو قانونی چارہ جوئی سے محدود سفارتی چھوٹ حاصل ہے۔ قبل ازیں وزیر خارجہ سلمان خورشید نے دیویانی کی گرفتاری کے مسئلہ پر امریکہ کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان پائے جانے والے " قابل قدر" تعلقات اور دفاعی شراکت داری کا احترام کیا جائے۔ خورشید نے فکی کے 86 ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کے دوران اس مسئلہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ تعلقات کے عروج تک پہونچ جانے کے بعد کسی تکلیف دہ واقعہ کو ان تعلقات کی قربانی کا ذریعہ بننے نہیں دیا جانا چاہئے۔ دریں اثناء مرکزی وزیر تجارت و صنعت آنند شرما نے آج کہاکہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان سفارت کار دیویانی کھوبرا گاڈے کے مسئلہ پر جاریہ ماہ تنازعہ سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات پر اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے آنند شرما نے کہاکہ دیویان کے ساتھ جو سلوک کیا گیا وہ ہندوستان کے ساتھ زیادتی ہے مگر ہمارے امریکہ کے ساتھ تعلقات اب تک اہمیت کے حامل ہیں۔ یہ دنیا کے دو بڑے جمہوری ملکوں کے درمیان حکمت عملی پر مبنی اشتراک ہے، مگر اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان دوریاں ہوں گی بلکہ تعلقات میں مزید استحکام ہوں گا۔ 1999ء بیاچ کی آئی ایف ایس عہدیدار ڈپٹی قونصل جنرل دیویانی کھوبر گاڈے کو اپنی لڑکی کو اسکول چھوڑنے کے درمیان ویزا دھوکہ دہی کے الزامات پر برسر عام گرفتار کرنے کے مسئلہ پر ہندوستان سے زیادتی کی گئی ہے۔ قابل فہم جمہوریتوں میں مسائل کی سماعت کی جاتی ہے اور ان مسائل سے ان کو فروغ پانے والے اشتراک پر اثرات پڑنے نہیں دئیے جاتے۔ نیویارک میں ہندوستانی قونصل جنرل دیویانی کو ہتھکڑیاں لگانے اور جامعہ تلاشی پر برہم حکومت نے جوابی اقدامات شروع کرتے ہوئے سختی کے ساتھ جواب دیا اور امریکی سفارت کاروں اور ان کے ارکان خاندان کو دئیے گئے مراعات بشمول ایرپورٹ پاسس سے دستبرداری اور سفارت خانوہ کیلئے اہم منظوریوں کو روک دیا گیا۔ اس سوال پر کہ آیا ان مسائل پر کے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات پر اثرات مرتب ہوں گے آنند شرما نے کہاکہ نہیں، دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارت 2012-13 میں بڑھ کر 61۔35 بلین ڈالر ہوگئی جبکہ 2011-12 میں یہ اعداد و شمار 58۔19 بلین ڈالر تک محدود تھے۔ ہندوستان کو راست بیرونی سرمایہ کاری کے طورپر امریکہ سے اپریل 2000 اور ستمبر 2013ء کے درمیان 11۔62 بلین ڈالر کا حصول ہوا جو کہ اس مدت کے درمیان ملک کے مجموعی بیرونی بہاؤ کا 6فیصد ہے۔

India, US in 'conversations' to resolve Devyani Khobragade issue

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں