جنرل ارشاد سیکوریٹی فورس کی جانب سے فوجی ہسپتال میں شریک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-14

جنرل ارشاد سیکوریٹی فورس کی جانب سے فوجی ہسپتال میں شریک

ڈھاکہ
(پی ٹی آئی )
بنگلہ دیش کے سابق فوجی حکمراں جنرل ارشاد کو آج صبح سیکوریٹی فورسس ان کے گھر سے اٹھاکر لے گئے اور ڈھاکہ میں فوجی ہاسپٹل میں شریک کرادیا ۔ 83سالہ سابق مطلق العنان حکمراں کی جانب سے آئندہ ماہ منعقد ہونے والے عام انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کے فیصلہ کے چند دن یہ اقدام کیا گیا ہے ۔ ریاپڈایکشن بٹالین (آر اے بی )کے ایک اعلی عہدیدار نے بتایا کہ سابق صدر کو صرف معائنہ کے لئے لے جایا گیا ہے ۔ ارشاد کو ان کے گھر سے اٹھا کر لے جانے کے ساتھ ہی ان قیاس آرائیوں کو تقویت ملی کہ جاتیہ پارٹی کے قائد کو جن کی پارٹی ، عوامی لیگ کی زیر قیادت عظیم اتحاد کی اہم حلیف جماعت ہے ، گرفتار کرلیاگیا ہے جو5جنوری کے انتخابات میں حصہ لینے پر انھیں زبردستی تیار کرنے کی حکومت کی کوششوں کا ھصہ ہے ۔ تاہم ریاپڈایکشن بٹالین کی میڈیا شاخ کے ڈائر کٹر حبیب الرحمن نے بی ڈی نیوز 24کو بتایا کہ ارشاد اس وقت گھر پر تھے جب وہ بیمار ہوگئے ۔ ان کی رہائش گاہ پر تعنیات عملہ نے انھیں دواخانہ منتقل کیا ہے ۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ پولیس اور آر اے بی کی ایک مشترکہ ٹیم ارشاد کی نجی قیام گاہ میں داخل ہوئی اور انھیں عملا گھسیٹ کر ایس یووی میں لے گئی جس کے ساتھ ہی جنرل ارشاد کی گرفتاری کی افواہیں عام ہوگئیں ۔ جاتیہ پارٹی کے کارکن ارشاد کو لے جانے والے عملہ کے ساتھ ملٹری ہاسپٹل پر متصادم ہوگئے ۔ ٹی وی تصاویر میں ارشاد کو ایس یو وی کی پچھلی نشست پر متفکر بیٹھا ہوا دیکھا گیا ، وہ سرخ سوئٹر پہنے ہوئے تھے ۔ ارشاد کے پریس سکریٹری سنیل سبا رائے نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ یہ ایک پراسرارہات ہے ، ان کی صحت اچھی ہے اور انھوں نے معمول کی جسمانی ورزش بھی کی ہے ۔ دوا خانہ میں شریک ہونے کے فوری بعد ارشاد نے الیکشن کمیشن کو ایک تحریری نوٹ بھیجا جس میں انتخابات سے دور رہنے کے اپنے فیصلے سے مطلع کیا اور اپنی پارٹی کا انتخابی نشان \"بل\"کسی اور کو نہ دینے کی گزارش کی ۔ خیال رہے کہ قبل ازیں سکیوریٹی فورس کی جانب سے قیام گاہ کا محاصرہ کرنے کے بعد ارشاد نے کہا تھا کہ اگر سکیوریٹی اہلکار انھیں ہاتھ لگانے کی کوشش کریں تو وہ خود کو گولی مار لیں گے۔
Ex-Bangladesh dictator Ershad 'detained', taken to military hospital

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں