ٹیم انا اور عام آدمی پارٹی کے درمیان اختلافات آشکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-14

ٹیم انا اور عام آدمی پارٹی کے درمیان اختلافات آشکار

teamANNA-AAP
ٹیم انا اور عام آدمی پارٹی کے درمیان اختلافات آج منظر عام پر آگئے جبکہ انا ہزارے نے عام آدمی پارٹی کے لیڈر سے کہا ہے کہ وہ سابق فوجی سربراہ جنرل وی کے سنگھ کے ساتھ اب لڑائی میں ملوث ہونے کے بعد ان کی بھوک ہڑتال کے مقام سے دور رہیں۔ جن لوک پال کی منظوری کیلئے دباؤ ڈالنے کی خاطر ہزارے کی جانب سے عام آدمی پارٹی کے لیڈر اروند کیجروال کی کھلے عام سرزنش اس وقت منظر عام پر آئی جب گوپال رائے نے سنگھ کی تقریر میں رکاوٹ پیدا کی۔ اس سرزنش پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی نے رائے کو بھوک ہڑتال کے مقام سے واپس طلب کرلیا اور وہ فوری رالیگاؤں سدھی سے روانہ ہوگئے۔ انہوں نے کہاکہ وہ ہزارے کے احکامات کی تعیمل کررہے تھے جوان کیلئے ایک والد جیسے ہیں اور وہ دہلی میں اپنے مکان میں اپنی بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔ یہ تمام تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب سابق فوجی سربراہ نے اروند کیجریوال اور عام آدمی پارٹی پر بظاہر ایک نتکہ چینی کی۔ ہم کو تقسیم نہیں ہونا چاہئے اور شخصی فائدوں کیلئے کرپشن کے خلاف لڑائی میں مختلف گروپس تشکیل نہیں دینا چاہئے۔ انہوں نے یہ بات کہی تھی۔ انا ہزارے اور عام آدمی پارٹی کے قائدین بشمول کیجریوال ایک جن لوک پال بل کی منظوری کیلئے مخالف کرپشن تحریک اور مہم میں زائد از ایک سال تک متحد تھے۔ تاوقتیکہ اروند کیجریوال کی جانب سے ایک سال قبل عام آدمی پارٹی تشکیل دی گئی تھی۔ رائے کو عام آدمی پارٹی کی جانب سے احتجاج کے خاتمہ تک بھوک ہڑتال کے مقام پر بھیجا گیا تھا۔ سنگھ کی تقریر کے دوران دخل اندازی اور جن لوک پال بل پر ان کے ساتھ غور و خوص کرنے کی اپیل پر انہوں نے سنگھ سے کہاکہ وہ دیگر معاملات کیوں اٹھارہے ہیں۔ تب ہزارے نے جو اپنی بھوک ہڑتال کے چوتھے دن میں ہیں سختی کے ساتھ رائے سے کہاکہ جنرل سنگھ کی تقریر میں خلل نہ ڈالیں۔ بعدازاں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے جنرل سنگھ نے کہاکہ انہوں نے رائے کے غیر مہذب کردار پر اعتراض کیا جب انہوں نے ان کی تقریر کے دوران مداخلت کی۔ میں اس سے زیادہ نہیں کہہ سکتا۔ یہ میری انفرادیت کو گھٹانا ہوگا کہ میں رائے کی مداخلت پر ردعمل ظاہر کروں۔ یہ انا کا پلیٹ فارم تھا۔ جنرل سنگھ نے سوالات کے جواب دیتے ہوئے یہ بات کہی۔ عام آدمی پارٹی پر اپنی نکتہ چینی جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہاکہ انہوں نے انا کی تحریک سے فائدہ اٹھایا ہے اور ہزارے کی وسچ کو گھٹانے کی کوشش کی ہے۔ وہ تین یا چار مہینوں تک ان کے پیچھے رہے۔ اس میں کیا سیاست ہے۔ انہوں نے کہاکہ انہوں نے راست یا بالواسطہ طورپر کسی شخص پر نکتہ چینی نہیں کی لیکن صرف سچائی ظاہر کی ہے۔ یہ دوسروں کا کام ہے کہ اس کی ترجمانی کریں کیونکہ میں نے اپنے ذہن میں جو بات تھی وہ کہی ہے۔ میں نے دیگر کی ایما پر نہیں کہا ہے۔ جب ان سے ہریانہ میں ایک جلسہ عام میں نریندر مودی کے ساتھ منچ پر ان کی موجودگی کے پس منظر میں ان کی سیاسی خواہشات کے تعلق سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہاکہ میں نہیں جانتا کہ آیا میری کوئی سیاسی خواہشات ہیں۔ اس کو غلط نظریہ سے نہیں دیکھنا چاہئے۔ میں ایکس سرویس مینس کی ریالی میں شرکت کیلئے گیا تھا جس میں وہاں مودی تھے۔ میں ایکس سرویس مین کے مفاد میں کہیں بھی جاؤں گا کیونکہ میں پہلے ایک فوجی ہوں۔

Differences between Anna and AAP come into open

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں