Delhi votes today in triangular contest to seal fate of Cong, BJP and AAP
دہلی اسمبلی انتخابات کے لئے کل رائے دہی ہوگی اورسبھی کی نگاہیں حال ہی میں قائم کردہ سیاسی جماعت عام آدمی پارٹی(اے اے پی)پرلگی ہوئی ہے جس نے کرپشن کے خلاف جدوجہد کے آغاز سے سیاسی میدان میں آمد کے ذریعہ اہم سیاسی جماعتوں کوچیلنج دیاہے۔بی جے پی نے15سال بعداقتدارپردوبارہ قبضہ کے لئے قومی دارلحکومت میں جارحانہ مہم چلائی جبکہ شیلاڈکشٹ کی قیادت میں کانگریس نے مسلسل چوتھی مرتبہ کامیابی کے لئے ترقیاتی ایجنڈے کواجاگرکرتے ہوئے عوام کو راغب کرنے میں کوئی کسرنہیں چھوڑی۔اروندکجریوال کی اے اے پی نے انتخابات میں مقاملہ کارخ بدل دیاہے۔یہ دیکھنادلچسپی سے خالی نہ ہوگاکہ نئی سیاسی جماعت محض ووٹ کاٹے گی یاچندحلقوں پر کامیابی بھی حاصل کرپائے گی۔فی الحال اوپنین یولس میں عام آدمی پارٹی کوچندنشستوں پرکامیابی دکھائی جارہی ہے۔بی جے پی نے ایل کے اڈوانی،نریندرمودی،ارون جیٹلی،سشماسوراج اورنتن گڈکری کے بشمول اہم قائدین کوانتخابی مہم میں اتارتے ہوئے عوام سے کانگریس کی کرپٹ حکومت کو بیدخل کرنے کامطالبہ کیا۔ کانگریس کے مقابل بی جے پی کی انتخابی مہم زیادہ متاثرین نظرآئی،لیکن عام آدمی پارٹی نے گھر گھر مہم چلاتے ہوئے اس کی امیدوں پرروک لگارکھی ہے۔پارٹی لیڈراروندکجریوال نے کئی روڈشوزسے خطاب کیا۔کانگریس اوربی جے پی دونوں ہی نے اے اے پی کو سنجیدہ حریف کے طورقبول کرنے سے انکارکیاہے،لیکن کئی انتخابی سروے میں نئی پارٹی کوقابل لحاظ عوامی تائیدکی پیش قیاسی کی گئی۔اگرچہ صدرکانگریس سونیاگاندھی نے ایک اوران کے فرزندراہول نے دوانتخابی جلسوں سے خطاب کیالیکن حکمراں جماعت کی انتخابی مہم کی قیادت75 سالہ چیف منسٹرشیلاڈکشٹ نے کی اورعوام سے ترقیاتی ایجنڈہ کوقراررکھنے چوتھی مرتبہ کامیابی دلانے کی اپیل کی۔ڈکشٹ کوکڑی آزمائش ترکاریوں اورپھلوں کی قیمتوں میں گذشتہ دوماہ کے دوران ہونے والے اضافہ سے ہے جس کی وجہ سے عوام برہم ہیں۔70رکنی اسمبلی کے لئے810امیدوارمیدان میں ہیں۔بی جے پی نے 66،کانگریس اوراے اے پی نے تمام70حلقوں پر امیدوارکھڑاکئے ہیں۔بی ایس پی نے 69۔این سی پی نے9اورسماج وادی پارٹی نے27حلقوں سے امیدوارمیدان میں اتارے ہیں۔224آزادامیدواربھی قسمت آزمائی کررہے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں