فرقہ وارانہ تشدد بل وقت کا تقاضا - رحمن خان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-04

فرقہ وارانہ تشدد بل وقت کا تقاضا - رحمن خان

وزیراقلیتی امورکے رحمن خان نے فرقہ وارانہ تشددبل کی بعض شقوں پر اپوزیشن کے اعتراضات کومستردکرتے ہوئے کہاہے کہ مجوزقانون وقت کاتقاضہ ہے۔خان نے اس ادعا کومستردکردیاکہ اس بل سے ریاستوں کے معاملات میں مرکزکی مداخلت ہوگی۔انہوں نے کہاکہ یہ اعتراضات برائے اعتراضات ہیں۔ہمیں فرقہ وارانہ تشددکے تدارک کے بل کی ضرورت ہے۔اس تعلق سے کوئی دورائے نہیں ہے۔یہ کوئی نیامطالبہ نہیں ہے۔انہوں نے یہ تبصرہ ایک ایسے وقت کیاہے جب بی جے پی نے کہاہے کہ وہ پارلیمنٹ میں بحث اورمنظوری کیلئے اس کی پیشکشی پراس کی شدت سے مخالفت کرے گی۔پارٹی نے اسے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے خطرہ اوروفاقی ڈھانچہ پرحملہ قراردیاہے۔رحمن خان نے کہاکہ ہمیں یہ بل کیوں نہیں لاناچاہےئے۔اگرہم عصمت ریزی کی بات کریں تویہ ریاست کی مرضی ہے توپھرمرکزی قانون سازی کیوں چاہتے ہیں۔اسی لیے فرقہ وارانہ تشددبل وقت کاتقاضہ ہے۔بعض شقوں کے بارے میں اختلاف ہوسکتاہے لیکن میرے خیال میں بل کامسودہ تقسیم کیاگیاہے جس میں اٹھائے گئے تمام اعتراضات کودورکیاگیاہے۔ٹاملناڈو کی چیف منسٹر جے للیتانے اس بنیادبل کی مخالفت کی ہے کہ ترمیم شدہ بل کی کئی شقوں سے ریاستی معاملات میں مداخلت ہوتی ہے۔تاہم مرکزی وزیر نے کہاکہ اس میں مرکزکابہت کم رول ہے۔فرقہ وارانہ تشددبل کوغیرکانگریس ریاستی حکومتیں اوربی جے پی کی جانب سے شدیدمخالفت کاسامناہے۔اس بل کامقصد حملوں سے اقلیتوں کاتحفظ ہے۔پارلیمنٹ میں اس بل کی پیشکشی سے پہلے ہی شدت سے اس کی مخالفت کی جارہی ہے۔مرکزی وزیرداخلہ سشیل کمار شنڈے کی ہدایت پرمرکزی معتمد داخلہ انیل گوسوامی نے آج مجوزہ بل کے تعلق سے اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کے طورپرتمام ریاستوں کے داخلہ سکریٹریزکے ساتھ ایک میٹنگ کی۔تاہم غیرکانگریس ریاستی حکومتوں کے نمائندوں نے بل کی مختلف شقوں پرشدیدتحفظات کااظہارکیااورکہاکہ اس سے ملک کا وفاقی ڈھانچہ متاثرہوگا۔جن ریاستوں نے بل کی شدیدمخالفت کی ہے ان میں مغربی بنگال،ٹاملناڈؤ،گجرات،مدھیہ پردیش اوراڑیسہ شامل ہے۔

Minorities Affairs Minister K Rahman Khan today said that the proposed Communal Violence Bill the "need of the hour"

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں