توانائی کی سربراہی بڑھانا ضروری - ایشیا گیس پارٹنرشپ کانفرنس - وزیراعظم خطاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-04

توانائی کی سربراہی بڑھانا ضروری - ایشیا گیس پارٹنرشپ کانفرنس - وزیراعظم خطاب

وزیراعظم منموہن سنگھ نے توانائی کی رسداور مانگ کے درمیان بڑھتے ہوئے فرق کوکم کرنے کے لئے مارکٹ پرمبنی قیمتوں کے تعین اور ٹکنالوجی کے استعمال پرزور دیااورکہاکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اگلی دودہائیوں کے اندرتوانائی کی سپلائی میں3سے4گنااضافہ کیا جائے۔یہاں آٹھویں ایشیاء گیس پارٹنرشپ چوٹی کانفرنس سے اپنے افتتاحی خطاب میں وزیراعظم نے کہاکہ امکان ہے کہ2020تک ہندوستان توانائی ضرف کرنے کے معاملہ میں دنیاکاتیسراسب سے بڑاملک بن جائے گااور توانائی کی مانگ اورفراہمی میں بڑھتے ہوئے فرق کوکم کرنے کے لئے ہندوستان کی حکومت گھریلواورعالمی کمپنیوں کوسمندرکے اندراور ساحلوں پرتیل اورگیس کی تلاش کرنے کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ آج ہندوستان توانائی کی پیداوارکرنے والادنیاکا ساتواں سب سے بڑاملک ہے لیکن پوری دنیا میں ہرسال مجموعی طورپر جتنی توانائی کی پیداوار ہوتی ہے اس کاصرف2.5فیصدہندوستان میں پیداہوتاہے جبکہ توانائی کاصرفہ کرنے میں ہم چوتھے مقام پرہیں۔سربراہی اورمانگ کے درمیان خلیج کوپاٹنے کے لیے حکومت ساحل سے قریب اورساحل سے دورعلاقوں میں تیل اورگیاس کی دریافت کے لیے گھریلواورعالمی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔انہوں نے امریکی شیل گیاس انقلاب کی مثال کاحوالہ دیاجہاں ٹکنالوجی اورمارکٹ پرمبنی قیمتوں نے غیرروایتی گیاس کے استعمال میں مددکی ہے اوراس ملک کوفاضل توانائی کے حامل ہونے میں تبدیل کردیاہے۔یہ ٹکنالوجی اورمارکیٹ پرمبنی قیمتیں ایک امتزاج ہے جوہماری ضروریات کے ساتھ مطابقت میں توانائی کے حل کے ساتھ ہمارے جیسے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں کوفراہم کرناضروری ہے۔وزیراعظم نے یہ بات کہی۔ہندوستان انرجی سکیورٹی حاصل کرنے کیلئے دیگرانتخابات کے لیے بھی پیش قدمی کررہاہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ اس میں سے دیگر ممالک میں توانائی کے اثاثوں کاحصول ہے،ہندوستان جواس کے تیل کی ضروریات کاتقریبا80فیصداوراس کی قدرتی گیاس کی ضرورت کازائدازنصف درآمد کرتاہے،خام تیل کے لیے مارکٹ پرمبنی قیمت کاحامل ہے لیکن گیاس کیلئے سب مارکٹ شرحیں اداکرنی پڑتی ہیں۔یکم اپریل2014ء سے قیمتوں کے ایک نئے نظام کوشروع کیاجارہاہے جو8.2تا8.4ملین مارکٹ کی قیمت سے تقریبادگنی قیمتیں ہوتی ہیں۔برٹش تھرمل یونٹ حالانکہ ہنوزمارکٹ کی قیمت سے کم ہے میں اس موقع کوسرمایہ کاروں کویہ تیقن دینے کے لیے استعمال کرناچاہتاہوں کہ حکومت توانائی کے نئے ذرائع کی تلاش کے لیے ایک متوازن اورموافق ماحول فراہم کرے گی۔قدرتی گیاس کیلئے ایک بھاری مانگ کے باوجودہندوستان جیسے ممالک فروخت کنندوں اورخریداروں کے درمیان قیمت کی توقعات میں اختلافات کی وجہ سے مناسب حجم کے حصول سے قاصرہیں،سنگھ نے یہ بات کہی۔انہوں نے کہاکہ برقی پیدواراورگاڑیوں کیلئے متبادل ایندھن کاانتخاب موثر ثابت ہوگا۔پچھلے کئی برسوں سے قدرتی گیاس ہمارے ملک میں توانائی کے ایک ذریعہ کے طورپرانتہائی اہم بن گئی ہے جب کہ قدرتی گیاس کے استعمال کی شرح تمام تجارتی توانائی ذرائع میں سب سے زیادہ ہے۔انہوں نے یہ بات کہی اور مزیدکہاکہ ماحولیاتی تشویش کے بشمول اس کے لیے کئی اسباب ہیں جن میں ایندھن کے مختلف النوع ذرائع،توانائی کی قیمتیں اورمارکٹ کی بے قاعدگی شامل ہے۔قدرتی گیاس کے شعبہ کے تعلق سے انہوں نے کہاکہ حالیہ برسوں میں ایک سمندری تبدیلی سے گزراہے۔امریکہ میں شیل گیاس کی پیداوارمیں تیزی سے اضافے نے دنیاکے دیگر حصوں میں ایسی ہی کامیابی کے امکانات کھول دئیے ہیں۔ٹکنالوجی اورمعاشی امکانات جس کی وجہ سے شیل گیاس انقلاب آیاہے،امکان ہے کہ مزیدتبدیلی کے دروازے کھول دئیے ہیں اورآنے والے برسوں میں عالمی توانائی لینڈاسکیپ مزیدتبدیل ہوجائے گا۔وزیراعظم نے یہ بات کہی۔یہ بتاتے ہوئے کہ نئے پیداوار کنندگان،نئے صارفین اورنئے تجارتی انتظامات ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ ہم بھی پرامیدہیں کہ شیل گیاس ہمارے ملک بھی گیاس ذخائرکودریافت کرے گی۔ایشیاء عالمی ایل این جی کاڈرائیورہے اوریہ اب دنیابھرمیں تجارتی طورپرتمام ایل این جی کاتقریبا70فیصد کے لیے شمارکیاجاتاہے۔یہ توقع ہے کہ ایشیاء عالمی ایل این جی مانگ میں کچھ حصہ حاصل کرناجاری رکھے گاحالانکہ سال2020ء تک اس کی پیداوار موجودہ سطحوں سے2تا3گنابڑھنے کااندازہ لگایاگیاہے۔سنگھ نے کہاکہ گیاس پائپ لائن ڈیولپمنٹ،ایل این جی ٹرمنلس،پٹرویمیکلس، گیاس کے تجارتی مراکزاورشہروں میں گیاس کی تقسیم جیسے شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری کے ذریعہ پارٹنرشپں کے لیے ہندوستان میں حوصلہ افزاء مواقع ہیں۔

8th Asia Gas Partnership Summit : Prime Minister Speech

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں