ہندوستان اور چین مسائل کو دوستانہ طور پر حل کریں گے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-17

ہندوستان اور چین مسائل کو دوستانہ طور پر حل کریں گے

چینی سپاہیوں کی جانب سے در اندازی کے ایک تازہ واقعہ کے پس منظر میں وزیر دفاع اے کے انٹونی نے آج کہاکہ ایسے واقعات کو رد نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے تاہم بتایاکہ ایسے مسائل اب اکتوبر میں دونوں فریقوں کے درمیان سرحدی دفاعی تعاون معاہدہ (بارڈرڈیفنس کو آپریشن اگریمنٹ) پر دستخط کے پیش نظر فوری طورپر حل کئے جائیں گے۔ دونوں ملکوں کے خصوصی نمائندوں کے درمیان جاریہ سرحدی تنازعہ کی یکسوئی کے مذاکرات پر وزیر دفاع نے کہاکہ عوام کو ان سے کرشموں کی توقع نہیں کرنی چاہئے۔ حتی کہ دونوں فریقین نے فیصلہ کیا ہے کہ اس وقت تک مسئلہ کی یکسوئی کرلی جائے گی۔ ہندوستان اور چین اپنے مسائل کو دوستانہ طورپر حل کریں گے۔ اب ہمارا یہ فیصلہ ہے کہ امن اور سکون کو برقرار رکھا جائے، جب کبھی ایسے واقعات پیش آئیں تو ایسے امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا کیونکہ سرحد انتہائی طویل ہے۔ دونوں فریقوں کو چاہئے کہ ایک ساتھ مل کر اس مسئلہ کو دوستانہ طورپر حل کریں۔ وزیر دفاع نے پاکستان کے ساتھ 1971ء کی جنگ میں ہندوستان کی فتح کے جشن "وجئے دیوس" کے موقع پر یہ بات کہی۔ ان سے حقیقی خط قبضہ پر صورتحال اور حال ہی میں چینی سپاہیوں کی جانب سے 5ہندوستانی شہریوں کو گرفتار کرنے اور دونوں فریقوں کے درمیان ایک فلیگ میٹنگ کے بعد ہی انہیں لوٹانے پر تبصرہ کی خواہش کی گئی تھی جس پر انہوں نے کہاکہ پی ایل اے کے سپاہیوکی جانب سے گرفتار کردہ افراد، شہری ہیں، فوجی نہیں اور یہ معاملہ دوستانہ طورپر حل کرلیا جائے گا۔ ہندوستان اور پاکستان کے ملٹری آپریشن کے ڈائرکٹرس جنرل ایک دوسرے سے ملاقات کریں گے جب انہیں یہ احساس ہو کہ اس کی ضرورت ہو۔ وزیر دفاع اے کے انٹونی نے آج یہ بات کہی۔ دونوں ملکوں کے ڈائرکٹر جنرل آف ملٹری آپریشنس مذاکرات کررہے ہیں اور انہیں مذاکرات کرنے دیجئے۔ جب بھی ضرورت لاحق ہوتو وہ ملاقات کریں گے۔ یہ مسئلہ ان پر منحصر ہے۔ انہوں نے پاکستان کیساتھ 1971ء کی جنگ میں ہندوستان کی فتح کا جشن منانے کیلئے ایک تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں سے یہ بات کہی۔ وزیر سے جب یہ پوچھا گیا کہ دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کی جانب سے اس سلسلہ میں ہدایات جاری کرنے کے باوجود دونوں ملکوں کے ڈائرکٹر جنرل آف ملٹری آپریشنس کے درمیان ملاقات کیوں نہیں ہوئی، انتونی نے کہاکہ خطہ قبضہ پر فائرنگ کے واقعات یں کمی ہوئی ہے، لیکن وہ مکمل طورپر ختم نہیں ہوئی۔ انتونی نے خطہ قبضہ پر صورتحا ل کی وضاحت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ ڈائرکٹر جنرل آف ملٹری آپریشنس کی سطح کا اجلاس پہلے امریکہ میں وزیراعظم منموہن سنگھ کی ان کے پاکستانی ہم منصب نوازشریف کے ساتھ مذاکرات کے دوران اس کی تجویز پیش کی گئی تھی۔ دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کی جانب سے اس سلسلہ میں ہدایات جاری کرنے کے باوجود دونوں ملکوں کے ڈائرکٹر جنرل آف ملٹری آپریشنس کے درمیان ملاقات کیوں نہیں ہوئی انتونی نے کہاکہ خط قبضہ پر فائرنگ کے واقعات میں کمی ہوئی ہے، لیکن وہ مکمل طورپر ختم نہیں ہوئی۔ انتونی نے خط قبضہ پر صورتحال کی وضاحت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ ڈائرکٹر جنرل آف ملٹری آپریشنس کی سطح کااجلاس پہلے امریکہ میں وزیراعظم منموہن سنگھ کی ان کے پاکستانی ہم منصب نواز شریف کے ساتھ مذاکرات کے دوران اس کی تجویز پیش کی گئی تھی۔ دونوں ملکوں کے ڈائرکٹر جنرل آف ملٹری آپریشن نے منگل کو ایک دوسرے سے بات چیت کی اور خط قبضہ اور بین الاقوامی سرحد پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے مسئلہ پر غور خوص کیا۔ لوکل فارمیشن کمانڈر کی سطح پر فلیگ میٹنگس بیشتر ان مذاکرات کے دوران مقرر کی گئیں۔ اس سال پاکستان کی جانب سے زائد از150 جنگ بندی کی خلاف ورزیاں عمل میں آئیں۔ انہوں نے چند مواقع پر ہندوستانی علاقہ کے اندر حملے بھی انجام دئیے۔ جنوری اور اگست میں پاکستانی فوج کی بارڈر ایکشن ٹیموں کی جانب سے دھاؤں کے بعد خط قبضہ پر ہندوستانی فوج کی تیاری پر سوال اٹھایا گیا۔

Border cooperation pact helped defuse tension in Ladakh: Antony

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں