مجوزہ رائل تلنگانہ کے خلاف آج تلنگانہ بند - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-05

مجوزہ رائل تلنگانہ کے خلاف آج تلنگانہ بند

حیدرآباد۔(یو این آئی)
مرکزی وزارت کی جانب سے اگرچہ علیحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے عمل میں تیزی پیدا کی جارہی ہے تاہم تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے رائل تلنگانہ کی تجویز کے خلاف بطور احتجاج 5 دسمبر کو تلنگانہ بند کا اعلان کیا ہے۔ صدر تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے چندر شیکھر راؤ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ٹی آر ایس کسی بھی قیمت پر رائل تلنگانہ کو قبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ اگر ضروری ہوا تو مجوزہ رائل تلنگانہ کے خلاف ایک اور تحریک شروع کی جائے گی۔ ٹی آرایس 10 اضلاع پر مشتمل ریاست ار حیدرآباد صدر مقام کے ساتھ تلنگانہ کے سوا کوئی اور متبادل قبول نہیں کرے گی۔ چندر شیکھر راؤ نے طلباء اور پارٹی کارکنوں سے کہاکہ وہ چہارشنبہ کو منڈل سے لے کر شہری علاقوں تک احتجاجی ریالیوں کا اہتمام کریں۔ انہوں نے کہاکہ 5 دسمبر کے بند میں تلنگانہ کے ہر شہری کو حصہ لینا چاہئے۔ انہوں نے سوال کیا کہ رائل تلنگانہ کا کس نے مطالبہ کیا اور کس نے یہ تجویز پیش کی ہم تو صرف 10 اضلاع پر مشتمل تلنگانہ کا مطالبہ کیا تھا۔ حیدرآباد پر کوئی پابندی عائد کرنے کی شرط نہیں رکھی تھی لیکن اب کچھ اور ہی سنا جارہا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ تلنگانہ کی تشکیل میں تاخیر کی جارہی ہے۔ 6دسمبر کو ٹی آرایس کے پولیٹ بیورو کا اجلاس طلب کیاگیا ہے اور اسی دن مرکزی کابینہ کا اجلاس منعقد ہورہاہے۔ پولیٹ بیورو اجلاس میں آئندہ پروگرام کو قطعیت دی جائے گی۔ انہوں نے سماج کے ہر طبقہ بشمول سرکاری ملازمین سے بند میں حصہ لینے کی اپیل کی۔ چندر شیکھر راؤ جو چند دنوں سے خاموشی اختیار کئے ہوئے تھے۔ پارٹی قائدین کا ان پر زبردست دباؤ پڑا، بالآخر آج انہوں نے سینئر قائدین سے صلح و مشورہ کیا اور بند منانے کا فیصلہ کیا۔ ان کے اعلان کے بعد دلی سے بعض سینئر قائدین نے ان سے ربط قائم کیا لیکن وہ اپنے فیصلہ پر قائم رہے۔ انہوں نے واضح طورپر کہ دیا کہ وہ 10 اضلاع پر تلنگانہ بشمول حیدرآباد کے قطعی اعلان تک احتجاج جاری رکھیں گے۔

نئی دہلی۔(اعتماد نیوز)
تلنگانہ کی سیاسی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے رائل تلنگانہ کی تجویز کے خلاف ٹی آر ایس کے تلنگانہ بند کی مکمل تائید کا اعلان کیا ہے۔ اے پی بھون میں تلنگانہ ملازمین تنظیموں کے قائدین دیوی پرساد، سرینواس ریڈی اور وٹھل کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے اے سی کے چیرمین پروفیسر کودنڈا رام نے کہاکہ رائل تلنگانہ کی تجویز کے خلاف ٹی آر ایس نے 5تلنگانہ بند کی اپیل کی ہے، اس بند کو ہماری مکمل تائید و حمایت رہے گی۔ انہوں نے موافق تلنگانہ جماعتوں اور تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ اس بند میں حصہ لیتے ہوئے اسے کامیاب بنائیں۔ انہوں نے کہاکہ رائل تلنگانہ کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیاجائے گا۔ انہوں نے حیدرآباد کے لا اینڈ آر ڈر کو گورنر کے حوالے کرنے کی تجویز کی بھی مخالفت کی۔ کودنڈا رام نے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں تلنگانہ بل کو منظوری دینے کا مطالبہ کیا۔ اسی دوران تلنگانہ کے کانگریس ارکان پارلیمنٹ نے بھی رائل تلنگانہ کی تجویز کو قبول کرنے سے انکار کردیا اور کہاکہ حیدرآباد کے ساتھ 10 اضلاع پرمشتمل تلنگانہ ریاست کو ہی قبول کیا جائے گا۔

کڑپہ۔(پی ٹی آئی)
آندھراپردیش کے کانگریس، وائی آر کانگریس اور ٹی ڈی پی ارکان اسمبلی نے ریاست کی تقسیم اور رائلسیما کے بھی بٹوارہ کی مرکزی تجویز کی آج مخالفت کی ہے۔ کانگریسی رکن اسمبلی آدی نارائن ریڈی، وائی ایس آر کانگریس ارکان اسمبلی سری کانت ریڈی اور امرناتھ ریڈی و ٹی ڈی پی ایم ایل سی ستیش ریڈی نے مشترکہ بیان میں بتایا کہ ہم ریاست کی تقسیم اور بالخصوص رائلسیما کے بٹوارہ کی پرزور مخالفت کرتے ہیں۔ وہ یہاں کے پریس کلب میں رائلسیما پیپلز فورمس کی جانب سے عوامی نمائندوں کے اجلاس میں شرکت کررہے تھے۔ ارکان اسمبلی نے 12 دسمبر کو حیدرآباد میں اس مسئلہ پر رائلسیما کے ایم ایل اے اور ایم ایل سیزی میٹنگ کے انعقاد کا بھی فیصلہ کیاہے۔ اجلاس میں شرکت کرنے والے تمام عوامی نمائندوں نے رائلسیما کی تقسیم پر کانگریس ہائی کمان کے فیصلہ پر شدید تنقید کی۔ ریاست کی مجوزہ تقسیم کو "ظالمانہ" قرار دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ برے سیاسی عزائم والے چند قائدین اور خود غرضانہ مقصد کے تحت رائل تلنگانہ تجویز کی تائید کی جارہی ہے، جس سے قحط زدہ رائل سیما علاقہ تباہ ہوکر رہ جائے گا۔ انہوں نے ریاست کی تائید اور رائلسیما کی تقسیم کی مخالفت میں جدوجہد کا فیصلہ بھی کیا۔ ارکان اسمبلی نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کے ایک رکن پارلیمنٹ نے اس مسئلہ پر ان سے تائید کا اظہار کیا ہے۔ اے پی ایس آر ٹی سی ملازمین کے یونین کے ریاستی صدر چندر شیکھر راؤ نے بتایاکہ اننت پور اور کرنول کے عوام کو تلنگانہ میں شامل ہونے پر کوئی اضافی فوائد حاصل نہیں ہوں گے۔

Bandh In T Districts In Protest Of Royal Telangana

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں