ایر انڈیا کو 5 بوئنگ طیارے فروخت کرنے کی اجازت - مرکزی کابینہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-27

ایر انڈیا کو 5 بوئنگ طیارے فروخت کرنے کی اجازت - مرکزی کابینہ

ایر انڈیا اب اپنے پانچ بوئنگ 777 طیاروں کو اتحاد ایرویز کو فروخت کرنے کیلئے پیشرفت کرسکتا ہے۔ حکومت نے آ! اس معاملت کو منظوری دے دی ہے۔ وزیراعظم منموہن سنگھ کی زیر قیادت کابینی کمیٹی برائے معاشی امور کے اجلاس میں وسیع تر باڈی والے ان طیاروں کو فروخت کرنے کی منظوری مل گئی۔ ایرانڈیا نے اس ماہ کے اوائل میں ابوظہبی سے ترلق رکھنے والی ایر لائن سے معاملت کو حتمی شکل دے تھی۔ اگرچیکہ ایر انڈیا اور اتحاد نے اس معاملت کے تعلق سے خاموشی اختیار کی ہے مگر ایک اندازہ کے مطابق ایر انڈیا کو 5 بوئنگ 777-200ایل آر طیاروں کی فروخت سے 300 سے 350 ملین امریکی ڈالر حاصل ہوسکتے ہیں۔ کابینہ نے ایم ٹی این ایل کے 43,000 ملازمین جو ڈپارٹمنٹ آف ٹیلی کام سے عوامی شعبہ کی کمپنی شامل ہوئے ہیں کیلئے پنشن کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلہ سے حکومت کو سالانہ 500 کروڑ کا بوجھ عائد ہوگا۔ اس فیصلہ سے امکان ہے کہ ایم ٹی این ایل کے کھاتہ میں سود کے بشمول اضافی رقم تقریباً1,500 کروڑ روپئے آئے گی۔ یہ رقم پنشن کیلئے حکومت کی جانب سے ریفنڈ ہے اور عوامی شعبہ کی کمپنی کی جانب سے ملازمین کو ادا کی جائے گی۔ ایک سرکاری بیان میں بتایا گیا کہ پیشرو تمام زمروں کے سرکاری ملازمین جن کو ایم ٹی این ایل میں ضم کیا گیا ہے اور جنہوں نے مشترکہ خدمات کے طریقہ کار اپنایا ہے پنشن کے فوائد کی ادائیگی کے معاملہ میں یکساں طرز احتیار کرجائے گا جس طرح کے بی ایس این ایل کے ضم کئے گئے ملازمین فوائد حاصل کرنے کے اہل ہوئے ہیں۔ اس فیصلہ سے پنشن کے فوائد جس طرح ڈی او ٹی میں دستیاب تھے ایم آئی این این سی میں مابقی مدت کے دوران بھی حاصل رہیں گے۔ مجموعی طورپر ایسے ملازمین کی تعداد 43,000 ہے جن میں 16,000 ریٹائرڈ ملازمین اور عوامی شعبہ کے 27,000 موجودہ ملازمین بھی شامل ہیں۔ مرکزی کابینہ نے آج وزارت زراعت کے محکمہ زراعت میں اسٹیٹ فارمس کارپوریشن آف انڈیا کو نیشنل سیڈ کارپوریشن کے ساتھ ضم کرنے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ سرکاری ذرائع نے کہاکہ دونوں کمپنیاں صد فیصد حصہ داری کے ساتھ اس محکمہ میں عوامی شعبہ کے ادارے ہیں۔ ضم ہونے کے بعد کمپنی کسانوں کے مفادات کا تحفظ کرے گی اور موثر اندازمیں ہندوستانی زرعی شعبہ کی بدلتی ضروریات کی تکمیل کرے گی۔ مجوزہ انضمام سے وزارت کو معیاری قابل دسترس قیمت پر ہر کسان کو حتی کہ دور دراز کے علاقوں میں بھی تخم کی فراہمی کے نشانہ کی تکمیل کرے گی۔ مرکز نے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس ایمس نئی دہلی کے جھاجھر کیمپس میں 2035 کروڑ روپئے کی لاگت سے نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ کے قیام کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ کینسر انسٹی ٹیوٹ دہلی کے قریب ہریانہ کے جھاجھر میں واقع دیہات بدسا میں قائم کیا جائے گا اور 45ماہ کی مدت کے دوران اس کی تکمیل ہوگی۔ وزارت صحت کی تجویز کو مرکزی کابینہ نے منظوری دیتے ہوئے ہریانہ حکومت کی جانب سے طویل عرصہ سے کئے جارہے مطالبہ کی تکمیل کردی ہے۔ حکومت کے اس اقدام کو کینسر کی تحقیق کے شعبہ میں تاریخی اہمیت کا حامل تصور کیا جارہا ہے۔ ہندوستان میں جہاں صحت عامہ کا معاملہ کینسر ایک اہم مرض کے طورپر ابھر رہا ہے۔ ہر سال 11لاکھ نئے کیسس کی تشخیص ہوتی ہے اور ہر سال 5.5 لاکھ افراد لقمہ اجل بنتے ہیں۔ مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس میں ججس کے تقرر اور تبادلے کے معاملوں کو دیکھنے کیلئے مجوزہ کمیشن کو آئینی درجہ دئیے جانے کا منظوری دے دی۔ وزیراعظم منموہن سنگھ کی زیر صدارت مرکزی کابینہ کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ عدلیہ اور اپوزیشن پارٹی بی جے پی کا مطالبہ تھا کہ عدالتی تقرری کمیشن کو آئینی درجہ دیا جانا چاہئے تاکہ کمیشن کے ارکان اور ان کے کام کاج کو آئین کا تحفظ حاصل ہوسکے۔ آئینی درجہ کیلئے آئین میں دو نئے آرٹیکل 124(A) میں عدالتی تقرری کمیشن کاخاکہ اور آرٹیکل 124(B) میں اس کے کام کاج کی صراحت کی جائے گی۔

CCEA Allows Air India to Sell 5 Aircraft to Etihad Airways

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں