کانگریس کے 30 قائدین پارٹی چھوڑنے کے لیے تیار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-28

کانگریس کے 30 قائدین پارٹی چھوڑنے کے لیے تیار

صدر پردیش کانگریس بوتسا ستیہ نارائنا نے حکمراں کانگریس پارٹی کے بشمول دیگر جماعتوں کے کئی قائدین کی دیگر سیاسی جماعتوں مے شمولیت کی اطلاعات کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس پارٹی کے کم ازکم 30 قائدین اپنی پارٹی چھوڑ کر دیگر جماعتوں میں شامل ہونے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ہمارے پاس ضلع واری اطلاعات موجود ہیں جہاں کئی قائدین ایسے ہیں جو دیگر پارٹیوں میں شمولیت کے بہانے ڈھونڈ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ صر کمزور ذہن قائدین جو سیاسی مفادات میں دلچسپی رکھتے ہیں اور جنہیں اقتدار کی بھوک ہے وہی کانگریس پارٹی چھوڑنے کی باتیں کررہے ہیں۔ یہ وقت وقت کی بات ہے۔ ایسے قائدین آتے اور جاتے رہتے ہیں۔ بوتسا ستیہ نارائنا یہاں صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔ یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایک رکن اسمبلی کا پارٹی سے اخراج بھی نقصان دہ ثابت ہوگا' بوتسا نے تاہم یہ بھی بتایاکہ اگر 100 ایسے قائدین بھی پارٹی میں برقرار رہیں تو کانگریس کو اتنا ہی نقصان ہوگا۔ اس طرح پارٹی کیلئے یہی بہتر ہوگا کہ ایسے قائدین یہاں سے چلے جائیں۔ صدر پردیش کانگریس نے تاہم انتباہ دیا کہ ایسے غدار قائدین کو 2014 ء میں اسمبلی میں داخلہ نہیں ملے گا۔ عوام ایسے قائدین کو ناقابل فراموش سبق سکھائیں گے۔ واضح ہوکہ حالیہ دنوں میں یہ قیاس آرائیاں کافی زوروں پر تھیں کہ بالخصوص ساحلی آندھرا اور رائلسیما کے کانگریس ارکان اسمبلی پارٹی چھوڑ کر تلگودیشم پارٹی یا وائس آر کانگریس پارٹی میں شمولیت کے پر تول رہے ہیں۔ بی جے پی کے قومی قائد ایم وینکیا نائیڈو نے یہاں تک دعویٰ کردیا تھا کہ کئی ریاستی وزراء بھی ان کی پارٹی میں شمولیت کی خواہش رکھتے ہیں۔ کانگریس چھوڑنے کا ارادہ رکھنے والے قائدین اپنے سیاسی مستقبل کے تعلق سے فکر مند ہیں اور کیونکہ انہیں اندیشہ ہے کہ ریاست کی تقسیم کے فیصلہ کے بعد ان کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں ہوگا۔ ان قائدین کا ماننا ہے کہ ریاست کی تقسیم کا فیصلہ کانگریس پارٹی کے لئے تباہ کن ہوگا اور تشکیل تلنگانہ کے بعد سیماآندھرا میں پارٹی کا وجود ختم ہوجائے گا۔ قدیم پرجا راجیم پارٹی کے چند ارکان اسمبلی اپنی پرانی تلگودیشم پارٹی میں شمولیت کیلئے تیار ہیں۔ چند دیگر کانگریس ارکان اسمبلی' وائی ایس آر کانگریس پارٹی میں جگہ ڈھونڈ رہے ہیں۔ گذشتہ ہفتہ بوتسا ستیہ نارائنہ کے آبائی ضلع وجیانگرم سے تعلق رکھنے والے ایک رکن اسمبلی راجنا وورا نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔ سابق ریاستی وزیر اور کانگریس کے سینئر رکن اسمبلی دھرمانا پرساد راؤ بھی وائی ایس آر کانگریس پارٹی میں چھلانگ لگانے کیلئے تیار ہیں۔ ایک اور سابق ریاستی وزیر اور سینئر رکن اسمبلی جے سی دیوا کر ریڈی نے ریاست کی تقسیم کے مسئلہ پر صدر کانگریس سونیا گاندھی کو برسر عام تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس کے بعد کانگریس نے انہیں ایک وجہ نمائی نوٹس جاری کردی۔ اگر انہیں پارٹی سے خارج کیا جاتا ہے تو یہ بات اہمیت کی حامل ہوگی کہ وہ کانگریس پارٹی چھوڑ کر تلگودیشم یا وائی ایس آر کانگریس میں شامل ہونے کے لئے ذہنی طورپر تیار نہیں ہیں۔

30 Andhra Pradesh Congress legislators planning to join other parties: Botsa Satyanarayana

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں