سنگاپور فساد میں ملوث 200 بیرونی ملازمین کی پولیس کی جانب سے طلبی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-23

سنگاپور فساد میں ملوث 200 بیرونی ملازمین کی پولیس کی جانب سے طلبی

سنگاپور
( پی ٹی آئی)
سنگاپور میں 8دسمبر کو پیش آنے والے پر تشدد واقعات میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام پر سنگاپور کے پولیس نے ہندوستانیوں کے بشمول 200بیرونی ورکرس کو مشاورتی نوٹ جاری کیا۔ ورکرس کریمنل انوسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ میں پولیس کی نوٹیس وصول کرنے کے لیے 10بجے دن پولیس کنٹونمنٹ کامپلکس میں آنا شروع ہوگئے۔ یہ تبدیلی لٹل انڈیا میں فساد میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے لیے 56ہندوستانیوں اور ایک بنگلہ دیشی کو سنگاپور سے ملک بدر کرنے کے دو دن بعد عمل میں آئی ہے جو ہندوستان نژاد کا روبار ، رسٹورانوں اور پبس کا ایک مرکز ہے جہاں بیشتر جنوبی ایشیائی ورکرس اپنی اتوار کی تعطیل گزارتے ہیں جب کہ عام طور پر استغاثہ کی جگہ ایک پولیس انتباہ جاری کیا جا تا ہے اور نشادہی کی جاتی ہے کہ ایک جرم کا ارتکاب ہوا ہے۔ یہ مشاورتی نوٹ ان افراد کو دیا جاتا ہے جنہوں نے جرائم کا ارتکاب کیا ہو اور انہیں کسی مزید کاروائی کا سامنا نہیں رہتا ہے۔ اس تشدد کا آغاز لٹل انڈیا نامی علاقہ میں ایک ہندوستانی نژادشخص کی بس حادثہ میں ہلاکت پر ہواتھا۔ اس واقعہ میں سنگا پور پولیس کے عہدیداروں سمیت شہری سکیورٹی فورس کے 39ارکان زخمی ہوئے تھے اور اسے ملک میں گزشتہ 40سال میں تشدد کی سب سے بڑی کارروائی قرار دیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی نے سنگاپور کے اخبار دی اسٹریٹس ٹائمز کے حوالے سے بتا یا کہ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ تفتیشی کمیٹی نے پر تشدد واقعات کے سلسلے میں 16افراد سے پوچھ گچھ کی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تشدد کے دوران پولیس افسران کا حکم ماننے سے انکار کیا تھا۔ حکام نے سنگاپور کی حفاظت کے نظام کے پیش نظر ان لوگوں کو خطرہ مانتے ہوئے ان کے ملک واپس بھیجنے اور دوبارہ سنگاپور آنے پر پابندی عائد کی ہے۔ 28ہندوستانی شہریوں کو تشدد میں ملوث ہونے کا مجرم بھی قرار دیا گیا ہے اور ان کے معاملے پر عدالت میں پیر کو سماعت ہوگی۔ سنگاپور کے وزیر خارجہ کے شانکھم نے کہا ہے کہ ہندوستانی شہریوں کو وطن بھیجنے کا فیصلہ انتظامی نہیں بلکہ قانونی مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے تحت حکومت سنگاپور کے مفادات اور عوامی سلامتی کے خلاف سر گرمیوں میں شامل ہونے کی بات ثابت ہونے پر کسی بھی شخص کو واپس جانے کو کہا جاسکتا ہے۔ خیال رہے کہ اس تشدد میں شامل ایک بنگلہ دیشی شہری کو بھی اس کے ملک واپس بھیجا جارہاہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق پولیس نے تشدد کے دوران جائے حادثہ کے ارد گرد موجود رہنے والے 200جنوبی ایشیائی لوگوں سے ایسے مواقع پر احتیاط برتنے کے لیے کہا ہے۔ پولیس نے ان لوگوں سے قانون پر عمل کرنے کے لیے کہا ہے اور انھیں سنگا پور میں رہنے اور کام کرنے کی اجازت ہوگی۔
200 foreign workers warned in Singapore

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں