15/نومبر واشنگٹن رائٹر
امریکی صدر براک اوباما کی قومی سلامتی مشیر سوسن رائس نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امریکی کوششوں سے شروع ہونے والے مذاکرات کے تعطل کیلئے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امریکی کوششوں سے شروع ہونے والے مذاکرات کے تعطل کیلئے اسرائیل ذمہ دار ہے۔ مذکورہ افسر نے کہا ہے کہ اسرائیل نے یہودیوں کو بسانے کے منصوبے کو توسیع دینے کا اعلان کیا ہے اس سے بات چیت میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔ صدر کی قومی سلامتی کی مشیر سوسن رائس نے ، واشنگٹن ٹھنک ٹینک، کی میٹنگ میں کہا ہے کہ امریکہ مغربی ایشیا میں امن قائم کرنے کے عہد کا پابند ہے مگر اسرائیل نے یہودیوں کو بسانے کے لیے بستیوں کی تعمیر کے منصوبہ کا جو اعلان کیا ہے اس سے مذاکرات جاری رکھنے اور علاقہ میں امن قائم کرنے کی کوشش کو دھچکا لگا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی ایشیا میں حالیہ دنوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور اس کی ایک وجہ یہودی بستیوں کی تعمیر بھی ہے۔ اس سے مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ کھڑی ہوگئی ہے۔ امریکہ اسرائیل کے اس قدم کو جائز تسلیم نہیں کرتا امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھی گزشتہ ہفتہ اسرائیل کے دورے کے دوران اسے مشورہ دیا تھا کہ یہودی بستیاں تعمیر کرنے کے منصوبے کو وہ اپنے علاقے تک محدود رکھے۔ سلامتی مشیر سوسن رائس نے کہا ، فلسطین اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی پھر سے بڑھتی نظر آرہی ہے۔ یہ اسرائیل کے درمیان کشیدگی پھر سے بڑھتی نظر آرہی ہے۔ یہ اسرائیل کے درمیان کشیدگی پھر سے بڑھتی نظر آرہی ہے۔ یہ اسرائیل کی نئی یہودی بستیوں کے قیام کے فیصلہ کے بعد ہوا ہے۔ میں واضح طور پر کہنا چاہتی ہوں کہ اسرائیل کے متنازع علاقہ میں مسلسل نئی بستیوں کی تعمیر کرنے کے منصوبے کو وہ اپنے علاقے تک محدود رکھے۔ سلامتی مشیر سوسن رائس نے کہا ، فلسطین اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی پھر سے بڑھتی نظر آرہی ہے۔ یہ اسرائیل کی نئی یہودی بستیوں کے قیام کے فیصلہ کے بعد ہوا ہے۔ میں واضح طور پر کہنا چاہتی ہوں کہ اسرائیل کے متنازع علاقہ میں مسلسل نئی بستیوں کی تعمیر سے متعلق سر گرمیوں کو امریکہ جائز تسلیم نہیں کرتا، ۔ انہوں نے کہا ، اس سب کے باوجود مشرق وسطی میں قیام امن کیلئے امریکہ پابند عہد ہے لیکن یہاں یہ واضح کرنا چاہتی ہوں کہ نئی یہودی بستیوں کے قیام کے متعلق اسرائیلی حکم کو امریکہ قیام مان کی اس کی کوششوں پر چوٹ پہنچانے کے نظریے سے دیکھتا ہے، ۔ سوسن رائس سے پہلے امریکی وزیر خارجہ جان کیری بھی گزشتہ ہفتہ اسرائیل کے دورے کے دوران نئی یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کے لئے کہہ چکے ہیں۔مسٹر کیری نے اسرائیل کے اس متنازع فیصلہ سے امن مذاکرات کے پٹری سے اترنے کا اندیشہ ظاہر کیا تھا۔ قیام امن کیلئے امریکی کوششوں سے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری مذاکرات حال ہی میں اتنی خراب صورت میں پہنچ گئے تھے کہ فلسطین کے صدر محمود عباس نے اپنے مذاکرات کاروں کو واپس بلا لیا تھا۔ حالانکہ اس کے بعد مسٹر عباس نے بات چیت دوبارہ شروع ہونے کا امکان ظاہر کیا تھا لیکن اس میں ایک ہفتہ کا وقت لگنے کی بات کہی تھی۔ Susan Rice raps Israel settlements
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں