15/نومبر اسلام آباد یو۔این۔آئی
آج یوم عاشورہ کے موقع پر ملک بھر میں انتہائی سخت حفاظتی انتطامات کیے گئے ہیں اور صرف صوبہ پنجاب میں ماتمی جلوسوں کی گزرگاہوں اور مجالس عزا کے مقامات پر ایکلاکھ سے زیادہ سیکورٹی اہلکاروں کو تعنیات کیا گیا ہے ۔ پاکستان کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق اسلام آباد ، راو لپنڈی ، لاہور ، کراچی اور کوئٹہ سمت ملک کے 80سے زیادہ شہروں میں دہشتگردی کے خطرے کے پیش نظر موبائل فون سروس بند ہے اور موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پر بھی پابندی ہے ۔ اسکے علاوہ ماتمی جلوسوں کی گزرگاہوں کی کلوز سرکٹ کیمروں کے علاوہ بعض شہروں میں ہیلی کپڑوں سے نگرانی بھی کی جارہی ہے ۔ اسی طرح پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کی چیکینگ کے لیے خصوصی سراغ رساں کتوں کی مدد بھی حاصل کی ۔ پاکستان میں دہشت گردی کے اکثر واقعات میں موبائل فون ڈینونیٹر کے طور پر استعمال کیے جاتے ہیں ۔اس لیے گذشتہ کئی سالوں سے عید اور عاشورہ کے موقع پر موبائل فون سروسز کو وقتی طور پر معطل کیا جاتارہاہے ۔ جمعرات کی رات کراچی میں حکام کے مطابق ناگن چورنگی پر واقع امام بارگاہ کے قریب نامعلوم افراد نے دستی بم سے حملہ کیا ۔ اس سے قبل کراچی میں پاکستان کے سلامتی دستوں نے کل اسلام آباد کے نواحی علاقہ سے ایک افغان خود کش حملہ آور کو حراست میں لیا ہے جو چند روز قبل حملہ کے ارادے سے آیا تھا ۔ ترخم ہوکر آنے والا مطیع اللہ ترنول علاقہ کے ایک میدان میں ٹھراہوا تھا۔ اس نے 5کلو گرام بارودی موادااپنے جیکٹ میں چھپار کھا تھا جس سے محرم کے جلوس پر حملہ کرنے والاتھا۔ پولیس اور رینجر ز نے گذشتہ دورروز میں تحزیب کاری کی دو منصوبے ناکام بنانے کا دعوی کیا جبکہ ایک مقابلے میں شدت پسند تنظیم لشکر جھنگوی کے مقامی امیر گل حسن بلوچ سمیت 9مبینہددہشت گرد ہلاک ہوگئے ۔۔ سیکورٹی کے انتظامات میں مجالس اور ماتمی جلوسوں میں سیکورٹی کے لیے ساڑھے 4ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعنیات کیے گئے ہیں جبکہ منتظمین نے نجی اداروں سے بھی محافظوں کی خدمات حاصل کی ہیں ۔ high alert in pakistan on ashura day
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں