hyderabad old city news - حیدرآباد پرانے شہر کی خبریں 2013-nov-14 |
منصف نیوز بیورو
سٹی کمشنر پولیس انوراگ شرما نے کہا ہے کہ 15/نومبر کو یوم عاشورہ کے پرامن انعقاد کے لیے دونوں شہروں بالخصوص تاریخی بی بی علم کے جلوس کے موقع پر پرانا شہر میں وسیع تر بندوبست کیا جائے گا۔
الاوہ بی بی کی جانب سے آنے والی گاڑیوں کا رخ سنار گلی ٹی جنکشن سے دبیر پورہ دروازہ یا پھر یاقوت پورہ کی جانب موڑ دیا جائے گا۔ شیخ کمان فیض سے آنے والی ٹریفک کا رخ جبار ہوٹل سے دبیر پورہ یا چنچل گوڑہ کی جانب موڑ دیا جائے گا۔
یاقوت پورہ ریلوے اسٹیشن سے آنے والی ٹریفک کو شیخ کمان فیض کی جانب بڑھنے کی اجازت نہیں ہوگی ، انہیں بڑا بازار ٹی جنکشن ، رین بازار یا تالاب کٹہ کی جانب موڑ دیا جائے گا۔ پرانی حویلی سے آنے والی ٹریفک کو اعتبار چوک کی جانب جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ جلوس اعتبار چوک پہنچنے پر مٹی کا شیر سے آنے والی ٹریفک کو اعتبار چوک جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ انہیں مدینہ چوراہا یا گلزار حوض سے چارمینار کی جانب موڑ دیا جائے گا۔ مغل پورہ واٹر ٹینک سے آنے والی ٹریفک کو جلوس کی سڑک پر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ انہیں مسجد حافظ ڈنکا سے پیرس کیفے یا بی بی بازار کی جانب موڑ دیا جائے گا۔
جلوس عالیجاہ کوٹلہ سے چارمینار پہنچے گا ، اس وقت ہمت پورہ سے آنے والی ٹریفک کو چارمینار کی جانب جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ان کا رخ مغل پورہ ، پنچ محلہ یا چو محلہ کی جانب موڑ دیا جائے گا۔ پرانا پل سے آنے والی ٹریفک کا رخ موتی گلی یا مٹی کا شیر کی جانب موڑ دیا جائے گا ، انہیں چارمینار کی جانب جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ شکرکوٹہ سے آنے والی ٹریفک کو گلزار حوض جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ان کا رخ مٹی کا شیر یا گھانسی بازار کی جانب موڑ دیا جائے گا۔ جلوس کے عالیجاہ کوٹلہ پہنچنے پر نیا پل سے آنے والی ٹریفک کو چارمینار کی جانب بڑھنے کی اجازت نہیں ہوگی ، انہیں مدینہ چوراہے سے سٹی کالج کی جانب موڑ دیا جائے گا۔ چادرگھاٹ سے نورخاں بازار اور سالار جنگ میوزیم آنے والی ٹریفک کا رخ سالار جنگ پل کی جانب موڑ دیا جائے گا انہیں پرانی حویلی کی طرف جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ گولی گوڑہ سے آنے والی ٹریفک کو سالار جنگ برج پر جانے کی اجازت نہیں ہوگی ان کا رخ افضل گنج کی جانب موڑ دیا جائے گا۔
کمشنر پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹریفک تحدیدات پر عمل کریں اور جلوس کے موقع پر اپنے بچوں پر خصوصی نظر رکھیں۔
Hyderabad news, old city news, hyderabad deccan old city news, news of old city
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں