ایران کے خلاف نئی تحدیدات سے جنگ کا خطرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-14

ایران کے خلاف نئی تحدیدات سے جنگ کا خطرہ

وائٹ ہاؤز نے امریکی قانون سازوں کو ایران کے خلاف انتباہ ددیتے ہوئے وضاحت کی کہ اس کے نتیجہ میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ کا اندیشہ ہے ۔ علاوہ ازیں تہران کے نیوکلیر کو محدود کرنے کیلئے سفارتی کوششیں بھی نذر آب ہوجائیں گی۔ وائٹ ہاؤز ترجمان جے کارنی نے یہ بھی بتایا کہ امریکی عوام جنگ کی جانب پیش قدمی کے خواہاں نہیں ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جانہ ہوگا کہ امریکہ ، برطانیہ ، فرانس روس اور ایران اعلی مذاکرات کا نمائندوں کو آئندہ ہفتہ جنیوامیں مقصد ایران کے نیو کلیر پرگراام کو شفاف بنانے کی کوششوں میں کامیابی کا اندازہ لگاناہے ۔ کارنی نے کہا کہ یہ فیصلہ سفارتکاری اور مسئلہ یا امکانی پر امن حل کی تائید میں کیا گیا۔ امریکی عوام ، سوجھ بوجھ سے کام لینے اوور مفاہمتی رویہ اختیار کرتے ہوئے ایسے پر امن حل کے خواہاں ہیں جس کے ذریعہ ایراان کو نیو کلیر اسلحہ حاصل کرنے سے روکا جاسکے اور ایسا معاہدہ طے پانے سے حصول مقصد میں کامیابی یقینی ہے ۔ حسن روحانی نے ایرانی موقف میں لوچ اور لچک کا وعدہ کیا ہے ۔ اور صدر اوباما نے بھی اس کے جواب میں سفارتی سطح پر اتفاق رائے اور مفاہمت کی راہ اختیار کرنے پر زور دیا ہے ۔ ستمبر میں روحانی کے ساتھ بارک اوباما نے ٹیلیفونی بات چیت راست طور پر کی تھی اور گذشتہ 3دہائیوں کے دوران دونوں ممالک کے صدور کے درمیان راست بات چیت کا یہ پہلا واقعہ تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ صدر اوباما کی اس پہل پر امریکی حلف اسرائیل نے برہمی کا اظہار بھی کیا تھا ۔ کارنی نے یہ وضاحت بھی کردی کہ سفارتی حل کا متبادل جنگ کے سوا کچھ اور نہیں ۔ حالات کا صحیح تجزیہ ضروری اورانتہائی اہم ہے ۔ ہمارے حلیفوں کو اس پر سنجیدگی اور گہرائی سے غور کرناچاہیئے کہ اگر سفارتکاری کو موقع نہ دیا گیا یا اس سے یکسر انحراف کیا گیا تو ایران کو نیوکلیر اسلحہ کی صلاحیت حاصل کرنے سے روکنے کے دیگر متبادلات اور کیا ہوسکتے ہیں۔؟امریکی عوام کو ایران کے خلاف فوجی کاروائی اور ناقص معاہدہ کے درمیان انتخاب پر مجبور نہیں کیا جاسکتا جس کے تحت ایران کو نیوکلیر صلاحیت کا حمل تسلیم کرنا پڑے ۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی خاتون ترجمان جنیفر پسا کی نے بھی صحافیوں کو بتایاکہ وزیر خارجہ جان کیری سینٹ بینکنگ کمیٹی پر یہ واضح کردیں گے کہ ایران کے خلاف نئی تحدیدات زبردست غلطی ہوگی ۔ سینٹ بیکنگ کمیٹی تہران کے خلاف تحدیدات کا نیا پیا کیج مرتب کرنے پر غور کررہی ہے ۔ انہوں نے یہ وضاحت بھی کردی کہ فی الحال ہم تحدیدات سے متعلق وقفہ بلکہ مختصر وقفہ کے خواہاں ہیں ۔ پابندیاں اٹھایا ہمارا مقصد ہرگز نہیں ۔

new restrictions and reductions on Iranian nuclear program

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں