وا شنگٹن
(یو این آئی)
ایرا ن کے ساتھ متنازعہ نیوکلیرپر وگرام طے پانے والے معاہدے سے پریشان سعودی عرب کو اعتماد میں لینے کے لئے امریکی صدراوباما نے کل رات گئے سعودی حکمراں عبداللہ سے ٹلیفون پر رابطہ کیا ۔ اس رابطے میں امریکی صدر نے سعودی حکمراں پر تاثر دیاکہ ایران کو ابتدائی نوعیت کے اس معاہدہ کی تمام شرطوں کی پاسداری کرنا ہوگی ۔ واضح رہے کہ سعودی حکومت نے ایران سے راست امریکی رابطے اور معاہدے کے بعد امریکہ پر دھوکہ دینے کاالزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ مشرق وسطی میں ایرانی اثرات کی مزاحمت کے لئے ایک نئی دفاعی حکمت سے کام لے گا ۔ رواں ہفتے کے شروع میں سمیت اقوام متحدہ کے 5مستقل ارکان اور ایران کے درمیان طے پانے والا یہ معاہدہ ابھی ابتدائی نوعیت کا ہے ۔ خبر وں کے مطابقاوباما شاہ عبداللہ نے اس فون رابطہ میں آئندہ بھی بات چیت جاری رکھنے سے اتفاق کیا ۔ قبل ازیں سعودی سفیر برائے برطانیہ نے گلف نیوز کے مطابق کہا تھا کہ امریکہ نے سعودی احکام کو اس بات رابطہ قائم کررہا ہے۔ ایرانی عزائم اور امریکی ڈپلومیسی سے پریشان سعودی حکمرانوں کو امریکہ ایران رابطے نے سخت بے چین کردیا ہے ۔ اس بیچ سعودی عرب کی سرکاری خبررساں ایجنسی واس نے خبر دی ہے کہ سعودی فرمانروا کے ساتھ فون بات چیت میں عالمی اور باہمی دلچسپی کے معاملات پر بھی اوباما نے تبادلہ خیال کیا ۔ یاد رہے کہ اس سے قبل اسی سال جولائی میں امریکی صدر نے شاہ عبداللہ کو ٹیلی فون کرکے مشرق وسطی اور دیگر عالمی مسائل پر صلاح مشورہ کیا تھا ۔ امریکی صدر کی جانب سے سعودی فرمانروا کو تازہ فون حالات کے اس موڑ پر کیا گیا ہے جہاں عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان جنیوا معاہدے پر سعودی ناپسند یدگی پوشیدہنہیں رہی ۔ دوسری طرف ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے جنیوا میں ہونے والے اس معاہدہ نے اسرائیل کوعالمی سطح پر تنہا کردیا ہے ۔
Iran nuclear deal Obama administration is acting to convince Saudi Arabia
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں