اسمبلی کو قبل از وقت تحلیل کر دینے وزیر اعلیٰ کو حامیوں کو مشورہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-22

اسمبلی کو قبل از وقت تحلیل کر دینے وزیر اعلیٰ کو حامیوں کو مشورہ

چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی کا آفس سمجھا جاتا ہے کہ آندھرا پردیش کی تقسیم کو روکنے کے آخری حربہ کے طور پر اسمبلی میں پیش کی جانے والی قرار داد کو ناکام بنانے کیلئے سنجیدگی سے غور کر رہا ہے۔ ریاستی وزیر چھوٹی آبپاشی ٹی جی وینکٹیش نے جو کہ تقسیم ریاست کے کٹر مخالف ہیں آج یہاں اخباری نمائندوں کو بتا یا کہ ہم نے چیف منسٹر کو ایک تجویز پیش کی ہے کہ اسمبلی کو تحلیل کردیا جانا چاہئے۔ اس سلسلہ میں ہم نے اب تک ہی قانونی رائے حاصل کرلی ہے اور قطعی نتیجہ کا ہمیں انتظار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسمبلی تحلیل کی جاتی ہے تو ایسی صورت میں ریاست کی تقسیم کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ذرائع نے بتا یا کہ چیف منسٹر کے کیمپت آفس کا منصوبہ تھا کہ یہ دیکھا جائے کہ تقسیم ریاست کے مسئلہ پر پریسیڈنیل ریفرنس کیا آتا ہے جیسا کہ دستور کی دفعہ 3کے تحت صراحت کی گئی ہے۔ ایوان اسمبلی میں ایسا کوئی ریفرنس نہیں آئے گا۔ ریاست کی تشکیل جدید کا بل ریاستی ایوان اسمبلی سے رجوع کئے جانے تک پارلیمنٹ میں متعارف نہیں کیا جاسکتا۔ ایسی صورٹ میں جب کہ چیف منسٹر تقسیم ریاست کے مسئلہ پر کانگریس ہائی کمان کے خلاف بغاوت کرتے ہیں تو انہیں اسمبلی کو قبل از وقت تحلیل کئے جانے کی نئی دہلی سے منظوری حاصل کرنا ضروری نہیں ہے۔ یہ بات چیف منسٹر کے قریبی ذرائع نے بتائی۔ ذرائع نے بتا یا کہ چیف منسٹر کی حکمت عملی یہ تھی کہ 20ڈسمبر سے قبل ریاستی اسمبلی کا اجلاس طلب نہ کیا جائے۔ جب کہ 20ڈسمبر پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کا آخر ی دن ہوگا۔ اس کے نتیجے میں ریاست کی تقسیم سے متعلق بل معلق رہ جائے گا۔ اگر مرکز چیف منسٹر کرن کمار ریڈی پر علحدہ تلنگانہ کے مسئلہ پر مباحث کے لئے فوری اسمبلی اجلاس طلب کرنے کے لئے زور دیتا ہے تو پھر چیف منسٹر کے سامنے ایک ہی صورت باقی رہ جاتی ہے کہ وہ اسمبلی کو تحلیل کردیں تاکہ صدارتی ریفرنس سے بچا جاسکے۔ چیف منسٹر کے قریب ترین ایک وزیر نے کہا کہ اسی لئے ہمارے لئے اب یہ ایک ہی راستہ باقی رہ گیا ہے۔

Would dissolution of Assembly be AP CM Kiran's last gambit?

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں