19/نومبر حیدرآباد آئی۔اے۔این۔ایس
وزارتی گروپ جوریاست کی تقسیم سے مربوط مختلف امورکانائزہ لے رہاہے،کاجلاس جمعرات کونئی دہلی میں منعقد ہوگا۔جس میں ریاست کی تقسیم کے عمل میں تیزی لانے کے بارے میں غوروخوض کیاجائے گا۔گروپ آف منسٹرس(جی اوایم)نے آندھراپردیش کی تقسیم کے مسئلہ پرمختلف فریقین سے مشاورت کاعمل مکمل کرلیاہے۔توقع ہے کہ گروپ اندرون2یوم اپنی سفارشات کو پیش کرے گا،تاکہ علیحدہ تلنگانہ بل کے مسودہ میں ان سفارشات کو شامل کیاجاسکے۔بل کے مسودہ کو مرکزی کابینہ میں پیش کیاجائے گا،جہاں منظوری کے بعداس بل کو آئین کی دفعہ3کے تحت صدرجمہوریہ کوروانہ کیاجائے گا۔مرکزی حکومت توقع ہے کہ آئندہ ماہ منعقدشدنی پارلیمنٹ کے سرمائی سیشن میں اس بل کو ایوان میں پیش کرے گی۔صدرجمہوریہ پرنب مکرجی،ماہ کے اختتام تک مسودہ بل کو آندھراپردیش اسمبلی روانہ کریں گے،تاکہ اس بارے میں ارکان کے خیالات واضح ہوسکیں۔اس کے بعدصدرجمہوریہ کی منظوری کے بعد علیحدہ تلنگانہ مسودہ بل مرکزی کابینہ کے پاس روانہ کی جائے گی،مرکزی کابینہ اس بل کو پارلیمنٹ میں پیش کرے گی۔مرکزی وزیرداخلہ سشیل کمارشنڈے اورمرکزی وزیردیہی ترقیات جئے رام رمیش نے آج سفارشات کو قطعیت دینے کے لیے ریاست کی تقسیم سے مربوط اہم مسائل پرکلیدی عہدیداروں سے بات چیت کی۔ملک کے دارالحکومت میں جہاں بات چیت کاعمل جاری ہے،توقع ہے کہ وزارتی گروپ قانونی اوردیگرمسائل پرایک بارپھرسینئرعہدیداروں سے بات چیت کرے گا۔وزارتی گروپ نے کل پیرکوہی چیف منسٹر این کرن کمارریڈی کے بشمول سیماآندھرااورتلنگانہ سے تعلق رکھنے والے مرکزی وزراء کے ساتھ بات چیت کاعمل مکمل کرلیاتھا۔تلنگانہ وزراء نے کل وزارتی گروپ سے ملاقات کرتے ہوئے ریاست کی تقسیم کے عمل کو ایک ماہ کے اندرمکمل کرنے کی ضرورت پرزوردیااورشہرحیدرآباد کے بشمول10اضلاع پر مشتمل علیحدہ تلنگانہ ریاست کے قیام کا مطالبہ کیاتھا۔دوسری جانب سیما۔آندھراکے وزراء نے وزارتی گروپ نمائندگی کرتے ہوئے ریاست کی تقسیم کی مخالفت کی اورریاست کومتحدہ رکھنے کامطالبہ کیا۔ان وزراء نے کہاکہ اگرریاست کی تقسیم ناگریزہوجائے توشہرحیدرآباد کو مرکزی زیرانتظام علاقہ قراردیاجائے۔چیف منسٹر این کرن کمارریڈی نے گروپ آف منسٹرس پرزوردیاکہ وہ ریاست کی تقسیم کے فیصلہ پر نظرثانی کرے،کیوں کہ ریاست کی تقسیم سے نہ صرف دونوں ریاستوں اورحیدرآباد بلکہ ملک بھرمیں سیکوریٹی کے مسائل پیداہونگے۔انہوں نے انتباہ دیاکہ ریاست کی تقسیم سے ماوسٹوں کواپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے میں مددملے گی۔ap bifurcation - GoM on Telangana may finalise recommendations soon
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں