اردو میڈیا کا مضبوط ہونا وقت کا اہم تقاضا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-03

اردو میڈیا کا مضبوط ہونا وقت کا اہم تقاضا

انگلش اور ہندی میڈیا کی طرح اردو میڈیا اتنا آگے نہیں بڑھ سکا ۔ اردو میڈیا کے ساتھ کچھ پریشانیاں ہیں جنھیں دور کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ میں چاہتا ہوں کہ اردو میڈیا خوب ترقی کرے ، اردو اخبارات کی تعداد زیادہ ہونے کی یہ مطلب نہیں کہ ہم نے زیادہ ترقی کرلی ہے، بلکہ اخبارات معیاری ہوں۔ انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے صدر سراج الدین قریشی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مذکورہ خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ اردو کو وہی پرموٹ کرے گا جواس سے محبت کرتا ہے، اردو اخبارات کی بقا کے لیے مل جل کر کام کرنا چاہئے اگر کہیں میری ضرورت ہے تو میں ہر وقت حاضر ہوں۔ انہوں نے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کی کار کردگی کا ذکر کرتے ہوئے بتا یا کہ سینٹر اور نوبل ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے اب تک 6 ہزار بچوں کو ٹریننگ دی ، جس میں 60فیصد بچے روزی روٹی سے جڑ گئے ہیں ۔ اس کے علاوہ 184بچوں میں 18 بچوں کی سرکاری نوکری لگ چکی ہے۔ 2006میں اس سینٹر کا افتتاح ہوا تھا تب سے لیکر اب تک ہم نے عید، دیوالی، کرسمس اور گروپرب مل کر منا یا ہے۔ اس دوران سینٹر کو عزت اور مقام حاصل ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اپنا بزنس کرنے کے لیے ملک میں بہتر مواقع ہیں کئی لوگوں نے اپنے کاروبار بھی کیا ہے اور ہر اچھے مقصد کے لیے سینٹر ہمیشہ تیار ہے۔ سراج الدین قریشی نے یہ بھی کہا کہ ہم ہر قوم کی فلاح و بہبود کی بات کرتے ہیں، اس ملک میں جو حالت مسلمان کی ہے وہی ہندو کی بھی ہے، غریبی سب کو گھیرے ہوئے ہے، جو امیر ہے وہ زیادہ امیر ہوتا جارہا ہے اور جو غریب ہے وہ زیادہ غریب ہوتا جارہا ہے۔ اس فرق کو ختم کرنے کی کوشش ہونی چاہئے۔ بد قسمتی سے ہمارے قوم میں لیڈر شپ کی کمی ہے۔ اگر لیڈر ہے تو لوگ ساتھ نہیں دیتے اور اگر لوگ تیار ہیں تو لیڈر نہیں مل پاتا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سلاٹر ہاؤس کے تعلق سے ہم ایل جی، وزیر اعلی ، ایم اور ایم ایل اے کو مکتوب ارسال کیا۔ ہماری آوازز میں دم نہیں تھا۔ اس لیے سنی نہیں گئی۔ انہوں نے بتا یا کہ دہلی میں روزانہ 30 ہزار بکروں کی ضرورت ہے، جبکہ غازی پور سلاٹر ہاؤس میں بمشکل 4۔3ہزار جانور ہی کاٹے جاسکتے ہیں۔ اب باقی 25 ہزار کی کمی کہاں سے پوری ہوگی ظاہر سی بات ہے کہ غیر قانونی سلاٹرنگ ہوگی اس کا ذمہ دار کون ہے؟ عیدگاہ سلاٹر ہاؤس بند ہونے سے 35۔30ہزار لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں ، غازی پور سلاٹر ہاؤس کے تعلق سے کارپوریشن نے سپریم کورٹ کو گمراہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ قومی سینئر سکنڈری اسکول کو آج تک زمین نہیں دی گئی۔ وہ ایمرجنسی کے بعد سے عیدگاہ میں چل رہا ہے، جبکہ عیدگاہ میں اسکول نہیں چلنا چاہئے۔

Urdu media requires strong base is need of hour

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں