05/نومبر لندن پی۔ٹی۔آئی
برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ 3ہزار پاونڈ اسکیم کے ذریعہ کھبی بھی ہندوستان کو نشانہ نہیں بنا یا گیا۔ انھوں نے یہ بات ان کی حکومت کی جانب سے اس متنازعہ اسکیم کو منسوخ کئے جانے کے ایک دن بعد کہی۔ اسکیم کی منسوخی کا مقصد بعض ایشیائی و آفریقی ممالک سے آنے والوں کی تعداد کو محدور کرنا ہے۔ کیمرون نے 2برسوں میں اپنے تیسرے دورۂ ہند کے موقع پر کہا کہ اس اسکیم کے ذریعہ کھبی بھی ہندوستان کو نشانہ نہیں بنا یا گیا۔ برطانوی وزیر اعظم 14نومبر سے ہندوستان کا دورہ کرنے والے ہیں۔ انھوں نے ایک ہندوستانی ٹی وی چیانل سے کہا کہ یہ منصوبہ حکومت کی جانب سے بنا یا گیا تاہم ہم نے اس پر عمل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ہم اس بات کے خواہاں ہیں کہ ہندوستانی عوام برطانیہ آئیں۔ ہندوستان نے اس اسکیم کے تعلق سے برطانوی حکومت کو وزراتی اور سرکاری سطح پر اپنی انتہائی تشویش سے واقف کرایا ہے۔ اس اسکیم کا مقصد بعض اعلی جوکھم والے ممالک بشمول ہندوستان، پاکستان اور نائیجیریا کے ان افراد کی تعداد کو کم کرنا ہے جو برطانیہ میں اپنے ویزا کی مدت ختم ہونے کے باوجود مقیم ہیں ۔ برطانیہ آنے والوں کو ملک میں داخل ہونے سے قبل 3ہزار پاونڈ رقم نقد پیش کرنی لازمی ہے، اگر بیرونی افراد دوبارہ آنے میں ناکام رہے تب یہ رقم ضبط کرلی جاتی ہے۔ کیمرون نے کہا کہ ہم نے برطانیہ آنے والے طلبہ کی تعداد پر کوئی پابندی عائد نہیں کی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ وہ تجارت کیلئے ویزوں کی اجرائی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ ہندوستان اور برطانیہ کے مابین تعلقات میں مزید بہتری واقع ہو۔ کیمرون جو سری لنکا میں 15اور16نومبر کو منعقد شدنی کامن ویلتھ حکومتوں کے سربراہوں کی میٹنگ میں شرکت کیلئے جانے والے ہیں، اس سے قبل ایک دن کیلئے ہندوستان آئیں گے اور وزیر اعظم منموہن سنگھ سے باہمی و علاقائی موضوعات پر کلیدی مذاکرات میں حصہ لیں گے۔ کیمرون نے یہ بھی کہا کہ ان کی حکومت اس وقت بی جے پی کے وزرات عظمی کے امیدوار نریندر مودی کے ساتھ بھی ربط میں ہے جیسا کہ ان کی حکومت بیشتر ممالک میں تمام اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ربط میں رہتی ہے۔ اسی دوران ہندوستان نے آج کہا ہے کہ برطانیہ نے اس معاملہ پر اس کی تشویش کو سنجیدگی سے لیا ہے جو اچھی بات ہے۔ وزرات خارجی امور کے ترجمان نے نئی دہلی میں کہا کہ ہمیں یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ برطانوی حکومت نے ہماری تشویشات کو سنجیدگی سے لیا ہے، دونوں ممالک اسٹراٹیجک رفاقت کار ہیں جبکہ برطانیہ سے ہمارے تعلقات نہایت گرمجوشانہ و دوستانہ رہے ہیں۔ہندوستان نے برطانوی حکومت کے اس اعلان کا خیر مقدم کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ دونوں ممالک کے عوام میں ربط اور دونوں ملکوں میں دوستانہ باہمی تعلقات کو برقرار رکھنے کے خواہاں ہے۔UK's visa bond scheme never targeted at India: Cameron
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں