ترون تیج پال سے گوا پولیس کی پوچھ تاچھ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-30

ترون تیج پال سے گوا پولیس کی پوچھ تاچھ

تہلکہ میگزین کے ایڈیٹرترون تیج پال آج بڑے ڈرامائی حالات میں گواپہنچ گئے۔میگزین کی ایک خاتون رپورٹرنے ان پرجنسی حملہ کاالزام عائدکیاہے۔تیج پال کوآج اس وقت ایک عارضی ریلیف ملاجب ایم مقامی عدالت نے30نومبر کی صبح10بجے تک گرفتاری سے انہیں عبوری تحفظ دیا۔گوااوردہلی کی ایک مشترکہ ٹیم آج صبح کی اولین ساعتوں میں انہیں گرفتارکرنے کے لئے دہلی میں ان کی قیام گاہ پہنچی تھی۔تیج پال،اس ٹیم کوچکمہ دیتے ہوئے پاجاجی پہنچ گئے۔لگ بھگ اسی وقت ضلع وسش جج آہوجہ پربھودیسائی نے کل صبح10بجے تک انہیں گرفتاری سے ریلیف دیا۔مذکورہ جج نے(قبل ازیں)آج صبح تیج پال کی گرفتاری کیلئت ناقابل ضمانت وارنٹس جاری کئے تھے۔بعدمیں تیج پال کی گرفتاری کوآج دوپہرڈھائی بجے تک ورک دیاگیا کیونکہ تیج پال کے وکلانے ایک درخواست پیشگی ضمانت پیش کی تھی۔گواپہنچے کے بعد تیج پال سیدھے کرائم برانچ پہنچ گئے جہاں ان سے دوگھنٹے تک پوچھ تاچھ کی گئی۔مابعدلنچ اجلاس میں درخواست ضمانت پرمباحث کے دوران تیج پال کی وکیل گیتالترانے استدلال پیش کیاکہ ان کے موکل اعلی کرداراورقارکی شخصیت ہیں اور یہ کہ ایک ہوٹل کے سی سی ٹی وی فوٹیج کی روشنی میں و بری ہوجائیں گے۔گیتالترانے اپنی بحث میں کہاکہ جس متاثرہ خاتون نے شکایت پیش کی ہے وہ،مبینہ واقعہ کے بعد بھی"نارمل"نظرآرہی ٹھی اورمبینہ"قصہ"کے10روزبعد شکایت سامنے آئی۔عبوری ریلیف ملنے کے بعد تیج پال۔دوپہر2.30بجے کی پروازسے دہلی سے روانہ ہوگئے۔ان کے ساتھ ان کی اہلیہ گیتن بترا،دیگرارکان خاندان اوردکلابھی تھے۔طیارہ میں سوارہونے سے قبل تیج پال نے کہاکہ وہ گواجارہے ہیں کیونکہ انہیں پولیس سے سمنس وصول ہوئے ہیں۔اسی پروازمیں موجود ٹی وی صحافیوں نے تیج پال کوعملاگھیرلیاجبکہ تیج پال۔کسی تبصرہ کے لئے آمادہ نہیں تھے۔اس مرحلہ پرطیارہ کے عملہ نے مبینہ طورپردھمکی دی کہ کسی اورمقام پرایمرجنسی لینڈنگ کردی جائے گی۔جب تیج پال،سخت سیکوریٹی کے بیچ گواکی ڈبولین طیران گاہ سے نکلے توانہیں بعض احتجاجوں اوربی جے پی کے یوتھ ونگ کے کارکنوں کے سیاہ مظاہرہ کاسامناکرناپڑا۔گیتالترانے بتایاکہ تیج پال ایک آزادشخص ہیں لیکن جب کبھی انہیں تحقیقات عہدیداربلائے گا،وہ تحقیقات میں تعاون کریں گے۔وہ تحقیقات کاسامناکرنے ہی توگواپہنچے ہیں۔

Tarun Tejpal flies to Goa for questioning

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں