آئندہ عام انتخابات میں سوشیل میڈیا کا اہم رول ہوگا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-04

آئندہ عام انتخابات میں سوشیل میڈیا کا اہم رول ہوگا

مختلف تنظیموں کا انکشاف ، نوجوانوں کے رائے دہی کے فیصد میں اضافہ متوقع
قومی سطح پر سوشیل میڈیا پر کانگریس اور بی جے پی کے درمیان جنگ

تمام سیاسی جماعتیں2014کے عام انتخابات کی تیاروں میں مصروف ہیں ۔ مختلف تنظیموں کی جانب سے تحقیق کے بعد ایسے دعوے کئے جارہے ہیں کہ \"سوشل میڈیا\"آئندہ انتخابات میں اہم رول ادا کرے گا ۔ انٹر نیٹ اینڈ موبائل اسوسی ایشن آف انڈیا اور آئی ایس نالج فاونڈیشن نے اپنی حالیہ ریسرچ رپورٹ میں یہ انکشاف کیا ہے کہ 543لوک سبھا حلقوں میں اس کا ملاجلا اثر ہے اور 60حلقوں میں کم اثر ہے ۔اس رپورٹ کے مطابق آندھرا پردیش کے 11حلقوں حیدرآباد ، وجئے واڑہ ، وشاکھا پٹنم ، گنٹور ، راجمندی ، کاکناڈا، تروپتی ، نیلور ، کریم نگر ، نرساراؤ پیٹ، چتور میں سوشیل میڈیا کا بہت زیادہ اثر ہے اور الیکشن میں سریکاکلم اور مچھلی پٹنم حلقوں میں سوشیل میڈیا کا ملا جلا اثر رہے گا۔ اسی طرح نظام آباد ، وجئے نگرم ،اونگول ، محبوب نگر اور میدک میں کم اثر رہنے کی پیش قیاسی کی گئی ہے ۔ آندھرا پردیش سے متعلق تحقیق کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ 294اسمبلی حلقوں میں سے 140حلقوں میں سوشیل میڈیا اثر انداز ہوگا ۔ جبکہ آندھرا پردیش کے 25پارلیمانی حلقوں اور 154اسمبلی حلقوں میں سوشیل میڈیا کا کوئی اثر نہیں رہے گا ۔ الیکشن اور دوسری تنظیموں سے جوتفصیلات ملی ہیں اس کے مطابق گذشتہ عام انتخابات میں55فیصد نوجوانوں رائے دہندوں نے ووٹنگ میں حصہ لیا تھا ۔ اس مرتبہ نوجوانوں میں کافی جوش وخروش ہے اور ان کے ووٹنگ فیصد میں اضافہ ہوسکتاہے ۔ فیس بک اور ٹوئیٹر استعمال کرنے والے افراد کی تعداد ہندوستان میں تقریبا 8کروڑ ہے جبکہ آندھرا پردیش میں 40لاکھ سے زائد افراد ان دونوں ویب سائٹس پر متحرک ہیں ۔ انٹر نیٹ اینڈ موبائل اسوسی ایشن آف انڈیا اور آئی آر آئی ایس نالج فاونڈیشن کے مطابق سوشل میڈیا ہندوستا ن بالخصوص آندھرا پردیش میں نوجوانوں میں سیاسی شعور بیدار کرنے میں اہم رول ادا کررہاہے ۔ تحقیقی رپورٹ میں انا ہزارے کی تحریک ، دہلی گینگ ریپ واقعہ کے نوجوانوں کااحتجاج اور آسام میں جو واقعات ہوئے ہیں اس میں سوشیل میڈیا کے اہم رول کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ آندھرا پردیش میں بھی تمام سیاسی جماعتیں سوشیل میڈیا کا استعمال کررہی ہیں ۔ تلگو دیشم ، کانگریس ، وائی ایس آر کانگریس ، بی جے پی ، ٹی آرایس اور مجلس کے کئی قائدین اور کارکن فیس بک اور توئیٹر پر اپنی اپنی جماعتوں کے نظریات اور پالیسوں کی تشہیر کررہے ہیں۔ چیف منسٹر کرن کمار ریڈی ، صدر تلگو دیشم این چندرابابو نائیڈو ، صدر مجلس بیر سٹر اسد الدین او یسی ، صدر بی جے پی کشن ریڈی ، رکن اسمبلی ٹی آر ایس کے ٹی راماراؤ ،صدر لوک ستہ جئے پرکاش نارائن اور دوسرے قائدین کے ٹو ئیٹر پر ہزاروں \"فالوورس\"ہیں ۔ قومی سطح پر بی جے پی اور کانگریس کے درمیان گزشتہ کئی ماہ سے سوشیل میدیا پر ایک جنگ چھڑی ہوئی ہے ۔ بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار نریندرمودی اور پارٹی کے دیگر قائدین کانگریس کے سینئر لیڈر ڈگ وجئے سنگھ اور دوسرے قائدین سوشیل میڈیا پر ایک دوسرے پر الزامات اور جوابی الزامات لگارہے ہیں۔ سیاسی قائدین کے علاوہ کئی نامور صحافی ، دانشور ان ، فلم اسٹارس ، کھلاڑی اور مختف شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والی شخصیتیں بھی عوام سے رابطہ کے لئے سوشیل میڈیا کا بے تحاشہ استعمال کررہی ہیں ۔ ہندوستان میں سیاسی ، سماجی تبدیلیوں میں سوشیل میڈیا اہم رول ادا کررہا ہے ۔ آنے والے عرصہ میں موبائل ٹکنالوجی اور انٹر نیٹ کے مزید استعمال سے سوشیل میڈیا کے استعمال میں بھی اضافہ ہوگا۔

Social media will play an important role in the forthcoming general elections

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں