Is Sanskrit being replaced by foreign languages? HC to KVS
دہلی ہائیکورٹ نے آج کیندریہ ودیالیہ سنگھٹن سے صرف سوال کیاہے کہ آیاتیسری زبان کی حیثیت سے جرمن،فرنچ،چائنیزاوراسپینش تنظیم کی صرف سے چلائے جانے والے اسکولوں میں سنسکرت کی جگہ لے رہے ہیں۔چیف جسٹس این وی رمنااورجسٹس منموہن پرمشتمل بنچ نے کیندریہ ودیالیہ سنگھٹن کوہدایت دی کہ وہ اس مسئلہ پر19فروری2014تک حلفنامہ داخل کرے۔عدالت نے یہ حکم مفادعامہ کی ایک درخواست پرجاری کیا۔یہ درخواست سنسکرت کے اساتذہ اوراسکالرس کی تنظیم سنسکرت شکشک سنگھ کی جانب سے دائرکی گئی ہے جس میں ادعاکیاگیاہے کہ اس اقدام سے نہ صرف قومی تعلیمی پالیسی بلکہ1998ء کے سہ لسافی فارمولہ کی خلاف ورزی ہوتی ہے بلکہ اس سے سنسکرت زبان اورہندوستان تہذیب کوناقابل تلافی نقصان پہونچتاہے۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں