اوپنین پولیس پر مختلف جماعتوں کی متضاد رائے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-05

اوپنین پولیس پر مختلف جماعتوں کی متضاد رائے

opinion-polls
کئی سیاسی جماعتوں نے آج انتخابی عمل کے دوران ادپینین پولیس پر پابندی یا اسے پابندضابطہ بنانے کے لیے کانگریس کی تائیدکی ہے جب کہ بی جے پی نے اس کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ حکمراں پارٹی شکست کے خوف سے امتناع کی تائیدکررہی ہے۔الیکشن کمیشن کی اس تجویز سے اوپینین پولیس کے طریقہ کار کے بارے میں ایک بحث چھڑگئی ہے۔بی جے پی نے اس مسئلہ کے استحصال کی کوشش کی جسے انتخابات سے پہلے کے سروے میں مجوزہ اسمبلی انتخابات میں کامیاب قراردیاجارہاہے۔سی پی آئی ایم نے کہاکہ اس کو اوپنین پولیس کے انعقاد پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن نتائج انتخابی عمل شروع ہونے تک شائع نہیں کئے جانے چاہئے۔اس نے ایسے پولیس میں اصل نتائج میں ردوبدل کے خلاف بھی خبردار کیا ہے۔اوپنین پولیس کو ایک پروپگنڈہ،ناٹک اور چال بازی کا عمل قراردیتے ہوئے کانگریس نے آج ان پر امتناع کی پرزوراپیل کی ہے۔پارٹی نے بی جے پی کی اس تنقید کو بھی مسترد کردیا ہے کہ کانگریس اوپنین پولیس کی اس لیے مخالفت کررہی ہے۔کیونکہ وہ نریندرمودی سے خوف زدہ ہے چونکہ ان سرویز میں اب پیش قیاسی کی جارہی ہے کہ اپوزیشن پارٹی کو سبقت حاصل ہوگی۔کانگریس قائدین کاعوامی ردعمل ایسے پولیس پر امتناع کی وکالت کرتے ہوئے اے آئی سی سی کی جانب سے انتخابات کے دوران ان کی اشاعت،پرچارپرتحدیدات کے لیے الیکشن کمیشن کو ایک مکتوب لکھے جانے کے چنددن بعد ظاہر کیاگیا ہے جب کہ اس نے بتایاہے کہ بے ترتیب سروے غلطیوں سے پر، اعتبار کے فقدان کے حامل اور مفاد پر ستوں کی جانب سے چال بازی پرمبنی ہوسکتے ہیں۔یہ ایک مضحکہ خیزناٹک بن گیا ہے اوران پر پوری طرح امیناع عائد کیاجاناچاہئے۔شکایات کی نوعیت اور اطلاع میں،میں نے دیکھاہے کہ کوئی بھی شخص رقم ادا کرتے ہوئے مرضی کے مطابق ایک سروے حاصل کرسکتاہے۔1.2بلین عوام کے ایک ملک میں چندہزار افراد کس طرح رجحان کی پیش قیادی کرسکتے ہیں۔یہ ایک پروپگنڈہ بن گیا ہے اوراس میں کئی گروپ شامل ہوگئے ہیں۔پارٹی جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے یہ بات کہی۔مرکزی وڑیرراجیوشکلانے علحدہ طور پر بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اوپنین پولیس ان اوقات میں چال بازی پربھی مبنی ہیں اور چنانچہ پارٹی نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے صحیح اقدام کیا ہے۔اگرحقیقی اوپنین پولیس ہیں توکوئی بھی شخص اس کی پرواہ نہیں کرے گا لیکن اب اطلاعات کی نوعیت یہ ہے کہ ہم ایسے پولیس حاصل کررہے ہیں جن میں چالبازی بھی ہوسکتی ہے۔ہرکوئی ایک اوپنین پول کے ساتھ آرہاہے۔جب میڈیااس کی تشہیرکرتی ہے توعوام یقینی طور پراس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔چنانچہ پارٹی کا مطالبہ صحیح ہے۔انتخابات سے قبل ایک غیر جانبدارذہن ہوناچاہئے۔راجیوشکلانے یہ بات کہی۔مسٹرڈگ وجئے سنگھ نے ان دعوؤں کو مستردکردیا کہ کانگریس نے اس مسئلہ پراپناذہن تبدیل کردیاہے اور کہاہے کہ انہوں نے پہلے ہی روزسے اوپنین پولیس کے تعلق سے اس خیال کوبرقراررکھاہے آج سے نہیں۔ہم ہمیشہ پہلے ہی دن سے اوپنین پولیس کے خلاف رہے ہیں۔بی جے پی کے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہ کانگریس اوپنین پولیس کی اس لیے مخالفت کررہی ہے کیونکہ وہ ان سے خوفزدہ ہے۔سنگھ نے کہا کہ ایسے پولیس کے باوجود نتایج ہمارے حق میں رہے ہیں۔اپوزیشن پارٹی2009ء سے4بی جے پی زیراقتدارریاستوں میں انتخابات میں ہارگئی ہے چنانچہ وہ8دسمبرکو5ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے نتائج کا انتظار کیوں کررہے ہیں۔وہ2014ء کے لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا انتظارکیوں نہیں کررہے ہیں۔وہ بندوق کیوں اچھال رہے ہیں ۔سنگھ نے سرویزکے اعتبارات پر استفسارکیااورکہا کہ آیاوہ خود اختیار ہیں۔یہ بتاتے ہوئے کہ وہ قبل ازیں معروف انتخابی تجزیہ نگار یو گیندریادو کا احترام کرتے تھے اور ان سے اچھی امیدیں وابستہ کئے ہوئے تھے لیکن کانگریس لیڈرنے کہا کہ وہ اب عام آدمی پارٹی کے ایک رکن بننے کے بعدارون کچریوال کی پارٹی کے لیے ایک واضح فتح کی پیش قیاسی کررہے ہیں۔30اکتوبر کو کمیشن کو لکھے گئے ایک جواب میں کانگریس پارٹی نے کہا ہے کہ وہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ان خیالات کی بھر پورتوثیق کرتی ہے کہ انتخابات کے دوران اوپنین پولیس کی اشاعت اور تشہیرپر تحدیدات عائد کی جانی چاہئے۔درحقیقت انتخابات کے دوران اوپنین پولیس نہ ہی سائنٹفک ہیں اورنہ ہی ایسے پولیس کوئی شفاف عمل ہے۔اس دوران بہوجن سماج پارٹی نے اوپینین پولیس پر پابندی کے کانگریس کے موقف کی تائید کی اور کہا کہ ایسے پولیس مشکوک طریقے سے کئے جاتے ہیں۔

احمدآباد۔
اوپینین پولیس پر پابندی کیلئے کانگریس کی کوبچکانہ قرار دیتے ہوئے وزارت عظمی کے بی جے پی امیدوار نریندرمودی نے آج عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ نہ صرف اوپینین پول بلکہ پولنگ بوتھ پر بھی جمہوریت دشمن کانگریس پارٹی کو مسترد کردیں۔مودی نے آج اپنے بلاگ پر لکھتے ہوئے کہاکہ اگر آپ مجھ سے سوال کریں تو حل بہت آسان ہوگا۔کانگریس کی ایسی تجریبی چالوں اورمن مانی کو قبول کرنے کے بجائے بہترہے کہ ہم نہ صرف اوپینین پولیس پر بلکہ پولنگ بوتھس پر جمہوریت مخالف کانگریس کو مسترد کردیں۔

Political parties divided on opinion polls

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں