Patel wouldn't have accepted Modi as his ideological heir: Rajmohan Gandhi
سردارپٹیل کے نام پریندرمودی اورکانگریس کے درمیان جاری سیاست کے درمیان گاندھی جی کے پوتے راج موہن گاندھی نے آج کہاکہ سردار ولبھ بھائی پٹیل،مودی کو کبھی بھی اپنا نظریاتی وارث تسلیم نہ کرتے اور مسلمانوں کے تئیں ان کے رویہ رپرانھیں بڑادکھ ہوتا۔پٹیل کی سوانح حیات لکھنے والے پروفیسر راج موہن گاندھی نے کہاکہ گجرات میں2002ء کے فسادات کے وقت یقیناملک کے پہلے وزیرداخلہ پٹیل ہرگزیہ محسوس نہ کرتے کہ مودی نے راج دھرم پرعمل کیا ہے۔یادرہے کہ فسادات کے بعد اس وقت کے وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی نے مودی کی تنبیہ کرتے ہوئے راج دھرم پر عمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔راج موہن گاندھی نے سی این این۔آئی بی این کے ایک پروگرام میں دئیے گئے انٹرویو میں کہا"میرے خیال میں یقیناوہ(پٹیل)نہ صرف ایک ہندوستانی مدبرکی حیثیت سے بلکہ اس لئے بھی کہ ان کا تعلق گجرات سے تھا،مودی کے رویہ پر بہت مایوس ہوتے اور بڑادکھ اور غم محسوس کرتے۔وہ سوچتے کہ گجرات میں یہ نہیں ہوناچاہئے تھا اور یہ کہ حکومت وقت اس کو روکنے میں نااہل ثابت ہوئی"راج موہن گاندھی نے کہاکہ بی جے پی کے حامی اور خودمودی اپنے آپ کو پٹیل کے وارث سمجھتے ہیں جوان کی غلط فہمی ہے اور پٹیل کے بارے میں ان کا غلط تصور ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر مودی اس طرح کی شبیہ بناسکتے توبڑااچھا ہوتا لیکن دووجوہات سے وہ ایسے نہیں ہیں۔پہلی وجہ یہ کہ پٹیل بہرحال گاندھی اور کانگریس کی چھترچھایہ میں آگے بڑھے جب کہ مودی آرایس ایس کے سایہ میں پروان چڑھ رہے ہیں۔اس کے علاوہ پٹیل انفرادی حیثیت سے ٹیم کو پروان چڑھانے والے تھے۔ان کی زندگی میں دوسروں کی اہمیت تھی جب کہ مودی کا معاملہ مختلف ہے۔ان کے پاس انانیت ہے۔راج موہن گاندھی نے تاہم اس تنقیدسے اتفاق کیاکہ کانگریس نے پٹیل کی موت کے بعد63برسوں میں انھیں بھلادیایاپس پشت ڈال دیا۔انھوں نے یادولایا کہ نہرو کے جانشینوں میں اندراگاندھی،سنجے گاندھی،راجیوگاندھی،سونیاگاندھی اوراب راہول گاندھی ہیں جب کہ پٹیل کے بچوں میں کسی کو ان کی سیاسی شخصیت سے فائدہ نہیں پہونچا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں