لال مسجد کیس - مشرف کی ضمانت منظور - قید سے رہائی کی راہ ہموار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-05

لال مسجد کیس - مشرف کی ضمانت منظور - قید سے رہائی کی راہ ہموار

پاکستان کے سابق فوجی حکمراں پرویز مشرف کو آج 2007کے دوران لال مسجد میں فوجی کاروائی کے دوران ایک عالم دین کے قتل سے متعلق کیس میں ضمانت مل گئی ہے جس کے ساتھ ہی 6ماہ سے زائد نظر بندی کی بعد ان کی رہائی کے لئے راہ ہموار ہوگئی ہے۔ اڈیشنل سیشن جج واجد علی نے پرویز مشرف کو ایک ایک لاکھ روپے کے دو ضمانتی مچلکے داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس فیصلہ کا مطلب یہ ہے کہ 70سالہ مشرف کو تمام مقدمات بشمول سابق وزیر اعظم بے نظیر کے قتل ، بلوچ اکبر بگتی کی ہلاکت اور 2007کے دوران ایمرجنسی کے نفاذ میں ضمانت منظور کی گئی ہے۔ مشرف کے وکیل الیاس صدیقی نے پی ٹی آئی کو بتا یا کہ انہیں ضمانت مل گئی ہے اور وہ بہٹ جلد رہا ہوں گے۔ مشفرف کا نام فی الحال اگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل ہے جس کے باعث وہ بیرون ملک نہیں جاسکیں گے تاہم ان کی پارٹی نے دعوی کیا ہے کہ وہ سرگرم سیات میں واپس آئیں گے۔مشرف کی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ کی ترجمان آسیہ اسحاقی نے کہا کہ آیا ان کا نام فہرست میں رہے نہ رہے وہ ملک چھوڑ کر نہیں جائیں گے۔ وہ بہت جلد سڑکوں پر آئیں گے اور اپنی سیاسی مہم شروع کریں گے۔ وکیل استغاثیہ طارق اسد نے عدالت میں مزید چار گواہوں کے بیانات پیش کئے۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم پرویز مشرف کی ضمانت منظور نہ کی جائے کیونکہ انہوں نے ملزم کی ضمانت کی درخواست کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک حکم امتناعی کی درخواست دائر کر رکھی ہے جس کا جلد فیصلہ آجائے گاجس پر متعلقہ عدالت نے ضمانت کی درخواست پر سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کردیا۔ تاہم وکیل ، اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرف سے ایسا کوئی حکم نامہ عدالت میں پیش نہیں کرسکے جس کے بعد عدالت نے ضمانت کی درخواست منظورکرلی۔ بے نظیر بھٹو کے قتل اور اعلی عدلیہ کے ججس کو حبس بیجا میں رکھنے کے مقدمات میں پرویز مشرف پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے۔ پرویز مشرف کے وکیل الیاس صدیقی کا کہنا تھا کہ ان کے موکل اب آزاد شہری کی طرح گھوم پھر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف اب کوئی مقدمہ نہیں ہے اور اسلام آباد کی انتظامیہ ان کے موکل کی رہائش گاہ کو اب سب جیل قرار نہیں دے سکتی ۔

Musharraf granted bail; house arrest likely to end

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں