04/نومبر بیجنگ پی۔ٹی۔آئی
ہندوستان اور چین کی فوجیں 5برس کے وقفہ کے بعد تیسری مرتبہ مشترکہ فوجی مشقیں شروع کرنے کیلئے تیا ر ہیں جیسا کہ 150فوجیوں پر مشتمل طاقتور ہندوستانی جھتہ آج شہر چینکڈو پہنچ گیا جو مخالف دہشت گرد مشقوں میں حصہ لے گا۔ 10روزہ ان مشقوں کو \"ہینڈ ان ہینڈ\"کا نام دیا گیا ہے جس کا کل چینگڈو کے قریب واقع ایک مخصوص مقام پر رسمی افتتاح عمل میں آئے گا ۔ یہ سالانہ مشقیں جن کا سلسلہ 2007میں شروع ہواتھا ، 5برس کے وقفہ کے بعد بحال ہورہی ہے۔ پہلی مرتبہ یہ مشقیں چین کے شہر کنمنگ میں ہوئی تھیں۔ اس کے بعد ان کا دوسرا اور 2008میں ریاست کرناٹک کے شہر بلگام میں ہوا تھا۔ اس کے بعد ہندوستان نے مشقوں کا اگلا مرحلہ منسوخ کردیا تھا جس کا سبب جموں و کشمیر کے ایک سرکردہ جنرل کو ویزا فراہم کرنے سے انکار کیا جانا تھا۔ اس کا سبب یہ بتا یا گیا تھا کہ جنرل ایک ایسے علاقہ ( جموں و کشمیر) میں معمور ہیں جو متنازعہ ہے۔بعد ازاں چین نے اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے رہنے والوں کو ویزے جاری کرنے کا سلسلہ شروع کیا ۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے مابین رابطے قائم ہو ئے۔ بہر حال سرحد پر اس وقت دوبارہ کشیدگی پیدا ہوگئی تھی جب چینی فوج نے رواں برس اپریل میں ہندوستان کے علاقہ لداخ میں واقعی حقیقی خط قبضہ ( ایل اے سی ) میں دراندازی کرتے ہوئے اپنے خیمے گاڑ دیئے تھے۔ یہ مسئلہ چین کے وزیرا عظم لی کیکینگ کے دورۂ نئی دہلی اور اس کے بعد ہندوستانی وزیر اعظم منموہن سنگھ کے گزشتہ ماہ دورۂ چین کے بعد حل ہوا۔ سنگھ نے دورہ کے دوران دونوں ممالک نے بارڈر ڈیفنس کوآپریشن ایگریمنٹ ( بی ڈی سی اے) پر دستخط کئے جس کے تحت دونوں فریقین نے یہ اتفاق کیا کہ سرحد کے متنازعہ معاملہ پر جاری کشیدگی کو دور کرنے کیلئے باقاعدہ طور پر مذاکرات کئے جائیں۔ مشترکہ فوجی مشقوں کے سلسلہ کی بحالی کو اس وقت تقویت ملی جب وزیر دفاع اے کے انتونی نے رواں برس جولائی میں چین کا دورہ کیا۔ دونوں ممالک کے مابین مشترکہ بحری مشقوں کے دوران مخالف دہشت گردی ڈرلس پر توجہ دی جاے گی جیسا کہ گزشتہ ہفتہ چین کے تیان من اسکوائر علاقہ میں ایک خود کش حملہ کا واقعہ پیش آیا تھا جسے مقامی پولیس نے دہشت گرد کارروائی قرار دیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد چین نے کہا وہ مخالفت دہشت گردی کوآپریشن ممبرس تشکیل دے گا جو 6ارکان چین، قازقستان، کرغستان، روس، تاجکستان اور ازبیکستان پر مشتمل ہے جبکہ اس گرو پ میں ہندوستان اور پاکستان مبصرین کے طور پر شامل رہیں گے۔India, China resume joint military exercises after a five-year gap
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں