لاہور
(پی ٹی آئی )
پاکستان کے نئے مقرر کردہ وزیردفاع خواجہ محمد آصف آج سپریم کورٹ میں پیش ہوئے ۔ سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کے مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے ہدایت دی تھی کہ لاپتہ 35افراد کو عدالت میں پیشکیا جائے یا پھر وزیر اعظم نواز شریف اصالتاعدالت میں حاضررہ کر سنگین نتائج کا سامنا کریں ۔ عدالت نے سرکاری اٹارنی سے سوال کیا تھا کہ اس وقت وزیر دفاع کون ہے ۔ عدالت کو بتایا گیا کہ وزارت دفاع کا قلمندان وزیر اعظم نواز شریف کے پاس ہے ، جس پر عدالت نے حکم جاری کیا کہ نوااز شریف عدالت میں حاضر ہوں اور سنگین نتائج کا سامنا کریں ۔ عدالت کے اس فیصلہ کے دن ہی وزیر اعظم نواز شریف نے نیا وزیر دفاع مقرر کیا اور وزارت دفاع کا قلمدان خواجہ محمد آصف کے حوالے کردیا ۔ اس طرح وزیر اعظم نواز شریف سپریم کورٹ میں اصالتا حاضری سے بچ گئے ۔ اس طرح انہوں نے سپریم کورٹ سے تصادم کے خطرہ کو ٹال دیا ۔ سپریم کور ٹ کے چیف جسٹس افتخار چودھری نے وارننگ دی تھی کہ آج لاپتہ افراد کو عدالت کے سامنے پیش کیا جائے۔ آج کی سماعت کے دوران نئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے عدالت کو یقین دلایا کہ محروس افراد کو جلد از جلد عدالت کے سامنے پیش کیا جائےْ لاپتہ 35افراد کے بارے میں کیال کیا جاتا ہے کہ وہ انٹلی جنس ایجنسیوں کے قبضہ میں ،ان کی دہشت گرد سرگرمیوں کے پیش نظر انہیں حراست میں رکھنے کی بات کی جارہی ہے ۔ منگل کے دن مقدمہ کی سماعت کے دوران چیف جسٹس افتخار چودھری نے کہاکہ ایسا طمانیت بخش ثبوت ملا ہے کہ لاپتہ افراد فوج کے قبضہ میں ہیں ۔ لہذافوجی حکام محروس افراد کو عدالت کے سامنے پیش کرنے کے پابند ہیں کیونکہ کوئی اتھاریٹی ان افراد کو اپنے قبضہ میں نہیں رکھ سکتی ۔
Legislation on 'missing persons' issue will be ready soon: Khawaja Asif
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں