ریاست کی تقسیم کو روکنے وائی ایس آر کانگریس کی صدر جمہوریہ سے درخواست - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-24

ریاست کی تقسیم کو روکنے وائی ایس آر کانگریس کی صدر جمہوریہ سے درخواست

Jagan-petitions-Pranab-stall-Andhra-bifurcation
وائی ایس آرکانگریس پارٹی نے آج صدرجمہوریہ پرنب مکرجی پرزوردیاکہ وہ مداخلت کرتے ہوئے آندھراپردیش کی غیرجمہوری ویکطرفہ تقسیم کوروک دیں۔صدرجمہوریہ کے موسوم مکتوب جس کی نقل یہاں میڈیا کوجاری کی گئی تھی اس میں وائی ایس آر سی پی کے صدروائی ایس جگن موہن ریڈی نے بتایاکہ ریاست کی تقسیم کے نام پر آندھراپردیش میں چندواقعات اوربے ضابطگیوں کاارتکاب ہورہاہے،جن کے دوررس نتائج مرتب ہوں گے اورریاست کی کروڑہا عوام پرناسازگاراثرات مرتب ہوں گے۔ایسا معلوم ہوتاہے کہ کانگریس سیاسی وجوہات کی بناء پرآندھراپردیش کی تقسیم پرشدید عجلت سے کام لے رہی ہے اورنتائج سے لاپرواہ ہے۔علاوہ ازیں وہ مقامی عوام کی بڑی تعداد کے جذبات کا کوئی احترام نہیں کررہی ہے جوتقسیم کے مخالف ہیں۔ریڈی نے بتایاکہ عوام تقریبا4ماہ سے احتجاج کررہے ہیں اورشدید برہمی کااظہار کررہے ہیں اس کے باوجود حکمراں پارٹی سخت گیررویہ اختیار کرتے ہوئے نہایت تیزی کے ساتھ ریاست کی تقسیم کے اپنے منصوبوں میں پیشرفت کررہی ہے۔ریڈی نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے تبایاکہ آپ سے میری عاجزانہ درخواست ہے کہ آندھراپردیش کی تقسیم کی اکثریتی مخالفت پرغوروخوص کیاجائے۔ریڈی نے بتایاکہ ہم قومی جماعتوں کی تائیدکے حصول کے لیے ممکنہ کوششیں کررہے ہیں اورساتھ ہی ساتھ پارلیمنٹ میں بل کی پیشکشی کے موقع پراسے مسترد کرنے کی اپیل بھی کررہے ہیں۔بل سے کانگریس کے گھمنڈی ہونے کااظہار ہوتاہے اوریہ کاروائی وفاقی ڈھانچے کے حقیقی جذبہ سے مطابقت نہیں رکھتی ہے کیونکہ یہ عوام کی آواز نہیں۔آندھراپردیش کے75فیصد سے زائد عوام ریاست کے اتحاد کے خواہاں ہیں۔انہوں نے بتایاکہ یہ پہلاموقع ہے کہ ہم تمام قومی اورعلاقائی جماعتوں سے جواپیل کررہے ہیں اس پر غور کیاجائے،ہم ان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ آندھراپردیش سے کی جانے والی ناانصافی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔انہوں نے بتایاکہ دراصل کانگریس کے متضادآراء اس کے تکبراورگھمنڈاورمطلق العنانیت پراعتراض کیاجارہاہے۔ہم نے سیاسی جماعتوں کواس بات سے واقف کروادیاہے۔انہوں نے بتایاکہ آندھراپردیش مرکزمیں برسراقتدارجماعت کی تقسیم کی چالوں کی مثال نہیں بننی چاہئے۔اگرایسی سیاسی جماعتیں جوجمہویت اوردستوری اداروں کی حامی ہوں وہ خاموش تماشائی بنی رہیں تویہ معاملہ کل کسی بھی ریاست میں اور کسی کے ساتھ بھی پیش آسکتاہے۔یہی ہمارااستدلال ہے۔انہوں نے بتایاکہ ہم نے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ متحدہ آندھراپردیش کے نصب العین کی تائیدکریں اورپارلیمنٹ واس کے باہر ہم سے اظہار یگانگت کریں۔جس سے کانگریس کی آنکھیں کھل سکتی ہیں اور اسے مستقبل میں اس قسم کی غلط مہم جوئیوں سے روکا جاسکتاہے۔انہوں نے صدرجمہوریہ اسے اپیل کی کہ ومداخلت کرتے ہوئے جمہوریت کاتحفظ کریں۔انہوں نے دعوی کیاکہ تقسیم کی کارروائی یکطرفہ اوروفاقی روح کے مغائرہے۔

Jagan petitions Pranab to stall Andhra bifurcation

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں