24/نومبر بھوبنیشور یو۔این۔آئی
اوڈیشہ کے چیف منسٹرنوین پٹنائک سے آج مرکزی حکومت کی جانب سے ریاستی اسمبلی کی مرضی کے بغیر ریاست کی محوزہ تقسیم کی سختی سے مخالفت کی ۔ وائی ایس آر کانگریس کے صدر جگن موہن ریڈی کے ساتھ اسمسئلہ پرتبادلہ خیال کے بعد اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے نوین نواس پر نوین پٹنائک نے کہا کہ ریاست کی تقسیم حساس ، سیاسی ، سماجی ، معاشی اور جذباتی مسئلہ ہے ۔ پٹنائک نے کہا کہ تقسیم کے فیصلہ سے قبل اتفاق رائے پیدا کیا جانا چاہئے تھا ۔ انہوں نے کہا کہ تنک نظر سیاسی مفادات اور انتخابی فائدہے کے لئے ریاست کی تقسیم نہیں کی جانی چاہئے تھی ۔ چیف منسٹر اوڈیشہ نے کہا کہ تقسیم سے قبل کوئی بامعنی بات چیت نہیں ہوئی ۔ وائی ایس آر کانگریس کے صدر جگن موہن ریڈی نے کہا کہ کانگریس پارٹی ریاست کی تقسیم عجلت میں کررہی ہے اس میں پارٹی کا سیاسی مفاد ہے کہ ریاست کت کروڑہا عوام کے جذبات کو نظر انداز کردیا گیا ۔ جگن موہن ریڈی نے کہاکہ اگر چیکہ ریاست کے 75فیصد عوام گذشتہ تین ماہ سے ریاست کی تقسیم کی مخالفت کررہے ہیں کانگریس پارٹی ریاست کی تقسیم کے اپنے منصوبہ کو روبہ عمل لانے آگے بڑھ رہی ہے ۔ انہوں نے چیف منسٹر نوین پٹنائک اور دیگر سیاسیی جموعتوں سے ریاست کو متحدہ رکھنے کے کازمیں ان سے تعاون کرنے کیاپیل کی اور کہاکہ پارلیمنٹ میں ریاست کی تقسیم کی بل کو مسترد کردیں ۔ وائی ایس آر صدر نے کاہکہ مرکزی حکومت نے ریاستی اسمبلی کی مرضی کے بغیر اپنے طور پر ریاست کو تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔یہ قدم محض انتخابات سے صرف 6ماہ قبل کیاگیا ہے قبل ازیں ریاست کی تقسیم کے کئی مطالبات کو نظر انداز کردیا گیا تھا ۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر پارلیمنٹ میں آندھرا پردیش کی تقسیم کی بل منظوری دی گئی تو ایسی مثال قائم ہوجائے گی اور مرکزی حکومت جسے معمولی اکثریت حاصل ہو مستقل میں کسی بھی ریاست کو جبرا تقسیم کردے گی ۔ جگن نے دستور کی دفعہ 3کو منسوخ کرنے کامطالبہ کیا جس کے ذریعہ مرکزی حکومت کو نئی ریاست کی تشکیل کا اختیار دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ ریاستوں کا قیام تنظیمی کمیشن کی سفارشات پر لسانی بنیادوں پورہوتاہے ایسے دستور میں ترمیم کی ضرورت نہیں ہے جس کے ذریعہ ریاستی اسمبلی اور پارلیمنٹ کی دو تہائی اکثریت سے نئی ریاست کی تشکیل یا تقسیم عمل میں آتی ہے ۔ پی ٹی آئی کے بموجب اوڈیشہ کے چیف منسٹر نوین پٹنائک نے تلنگانہ کی تشکیل کا خلاف وائی ایس آر کانگریس کے سربراہ جگن موہن ریڈیکے ساتھ اپنے تعاون کا یقین دلایا انہوں نے کہاکہ ریاست کی تقسیم تنگ نظرسیاسی مفادات کے لئے نہیں بلکہ اتفاق رائے سے کی جانی چاہئے ۔ اسمسئلہ پر جگن کی پٹنائک سے ملاقات کے بعدخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم حساس ، سیاسی ، سماجی اور جذباتی مسئلہ ہے ۔ آندھرا پردیش کی صورت میں تقسیم سے قبل عوام سے مشاورت کرکے اتفاق رائے حاصل کیا جاناچاہئے تھا۔ یہ کہتے ہوئے کہ ریاست کی تقسیم تنگ نظر سیاسی مفادات اور انتخابی فوائد کے لئے نہیں کی جانی چاہئے انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ کے معاملہ میں حساس سیاسی مذاکرات کا فقدان ہے ۔ جگن موہن ریڈی نے چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی سے ملاقات کا دو چار روز بعد پٹنائک سے بات چیت کی ہے ۔ انہوں نے زور دیا کہ ریاست کی مستقبل میں تقسیم ہوسکتی ہے ۔ ایسا کرنے سے جمہوریت کی موت ہوجائے گی ۔ آندھراپردیش کو مرکز میں برسراقتدار جماعت کے تقسیمی ہتھکنڈوں کا نشانہ بننے نہ دیا جائے ۔ ایک سوال کے جواب میں پٹنائک نے کاہ کہ ملاقات میں تیسرے متبادل پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ صرف تلنگانہ پر بات ہوئی ہے ۔Jagan Mohan Reddy meets Odisha CM on Telangana issue
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں