جنیوا اجلاس سے قبل فرانس اور ایران میں تلخ کلامی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-22

جنیوا اجلاس سے قبل فرانس اور ایران میں تلخ کلامی


جنیوا
(رائٹر )
جنیوا میں ایران کے متنازعہ نیو کلیر پروگرام سے متعلق معاہدہ اور بات چیت سے قبل اسلامی جمہوریہ اور فرانس کے درمیان سخت الفاظ کے تبادلہ سے ماحول میں تلخی کھل گئی ۔ 2ہفتہ قبل 5بڑے ممالک کے ساتھ جرمنی نے بھی ایران کے ساتھ جرمنی نے بھی ایران کے ساتھ بات چیت کے اختتام پر معاہدہ طئے پانے کی توقع ظاہر کی تھی ۔آج بھی صورتحال وہی ہے کہ تمام ممالک اسلامی جمہوریہ کے ساتھ معاہدہ سے پرامید ہیں ۔ بات چیت میں شامل تمام حکومتوں روس ، چین ، فرانس ، بر طانیہ ، امریکہ اور جرمنی کے پالیسی سازوں نے توقع ظاہرکی کہ تقریبا10سال سے جاری تنازعہ کے حل کی راہ پر سفر کے اولین مرحلہ میں کم از کم اعتماد سازی پر معاہد ہ ممکن ہے جس سے ایک امکانی جنگ بھی ٹل سکتی ہے ۔ آج بات چیت شروع ہونے سے قبل ہی فرانس اور ایران کے درمیان سخت الفاظ کا تبادلہ اور تلخ کلامی شروع ہوگئی ۔ فرانسیسی وزیر خارجہ لوراں فابیاس سے فرانس 2ٹیلی ویژن نے معاہدہ کے امکان سے متعلق ایک سوال کیا جس کا انہوں نے مثبت جواب دیتے ہوئے اس کی توقع ظاہر کی ۔ انہوں نے تاہم یہ وضاحت بھی کردی کہ معاہدہ طئے ہونا موقف پر اٹل رہنے سے ہی ممکن ہے ۔ فی الحال تو ایران بات میں شامل 6ممالک کے موقف سے متعلق نہیں تاہم توقع ہے کہ ایرانی عہدیدار ہمارے موقف سے اتفاق ظاہر کریں گے ۔ مشرقی وسطی میں تہران کے مخالفین ، اسرائیل اور خلیجی ممالک کیساتھ تعلقات کے سبب فرانس نے انتہائی سخت موقف اختیار کر رکھا ہے ۔ دریں اثناء ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عرقچی نے کہا کہ عدم اعتبار کا ماحول ہے ااور اعتبار واعتماد کی بحالی تک معاہدہ ناممکن ہے تاہم اس کا مطلب یہ بھی نہیں کرتے ۔ شائد یہ الفاظ فرانسیی وزیر خارجہ کے راست جواب میں تھے ۔ بحالی اعتمادسے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے عباس عرقچی نے کہا کہ اگر 6ممالک مشترکہ محاذ قائم کرکے یکساں موقف اختیار کریں اور اس پر راٹل رہیں تو عین ممکن ہے ۔ 6بڑی طاقتیں ایک عبوری معاہدہ کے خواہشمند ہیں جس کے تحت 20فیصد کی ھد تک ایران یورانیم افزودگی کا سلسلہ کردے گا اور آئی اے آئی کو معائنہ کی مزید سہولتیں فراہم کرے گا ۔۔ علاوہ ازیں ارک ریسرچ ری ایکٹر کو بھی بروئے عمل نہیں لائے گا ۔ ان سب کے عوض 6ممالک نے ایران کو سمندر پار ممالک میں منجمد بینک کھاتوں تک رفتہ فتہ رسائی کی سہولت فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے ۔ علاوہ ازیں قیمتی دھات کی تجارت پر عائد پابندی بھی واپس لئے جانے کے امکانات کا اظہار کیا ہے معاہدہ کے تھت امریکہ ، دیگر ممالک پر ایران سے تیل نہ خریدنے پردباؤ ڈالنا بھی بند کردے گا ۔ ایرانی روحانی رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای نے کل ایک خطاب کے دوران ایک بار پھر یہ موقف دہرایا تھا کہ ایران اپنے نیو کلیر حقوق سے دستبرادارنہیں ہوگا ۔ خطاب کے دوران انہوں نے جنیوا میں مذاکرات میں شریک ایرانی قائدین کے لئے سرخ لکیر بھی مقرر کردی تھی ۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نتن یا ہوروس کو سخت موقف اختیار کرنے کی ترغیب دینے کے لئے کل ہی روس پہنچے تھے ۔ انہوں نے خامنہ ای کے بیان پر ریمارک کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے رویہ میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آتی ہے
Iran and world powers struggle on nuclear deal in Geneva

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں